عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان پر تنقید کی، ڈرامہ انڈسٹری میں نئی بحث چھڑ گئی
پاکستانی شوبز انڈسٹری میں اکثر ایسی خبریں سامنے آتی رہتی ہیں جو مداحوں اور ناقدین کے درمیان دلچسپی کا باعث بنتی ہیں۔ حال ہی میں ایک ایسی ہی صورتحال سامنے آئی جب سینئر اور خوبرو اداکارہ عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان پر تنقید کی۔ ان کے بیان نے نہ صرف مداحوں کو چونکا دیا بلکہ ڈرامہ انڈسٹری میں بھی ایک نئی بحث کو جنم دیا۔
فیروز خان کی اداکاری پر سوالات
سینئر اداکارہ کا کہنا تھا کہ فیروز خان اپنی اداکاری میں کردار کے بجائے زیادہ زور اپنے "ہیرو ازم” پر دیتے ہیں۔ عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان پر تنقید کی اور کہا کہ وہ ہر کردار میں ایک جیسے نظر آتے ہیں کیونکہ وہ کردار میں ڈوبنے کے بجائے اپنے امیج کو برقرار رکھنے پر توجہ دیتے ہیں۔ ان کے مطابق، اس رویے کی وجہ سے فیروز خان کو اصل اداکار بننے میں مشکلات پیش آ رہی ہیں۔
ہیرو ازم اور کردار کی حقیقت
عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان پر تنقید کی کہ ان کی باڈی لینگویج سخت اور بناوٹی لگتی ہے۔ وہ زیادہ محنت اپنی شکل و صورت اور اسٹائل پر کرتے ہیں، جس کے نتیجے میں ان کی اداکاری قدرتی لگنے کے بجائے ریہرسل شدہ محسوس ہوتی ہے۔ یہ نقطہ نظر شوبز انڈسٹری میں کئی لوگوں کے لیے نیا نہیں لیکن ایک بڑی اداکارہ کے منہ سے یہ الفاظ ادا ہونا یقیناً بڑی اہمیت رکھتے ہیں۔
شائقین کا ردعمل
جب یہ خبر سامنے آئی کہ عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان پر تنقید کی تو سوشل میڈیا پر ملا جلا ردعمل سامنے آیا۔ کچھ مداحوں نے عتیقہ اوڈھو کی بات سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ فیروز خان کو واقعی اپنی اداکاری میں مزید ورائٹی لانی چاہیے۔ جبکہ کئی مداحوں نے فیروز خان کا دفاع کیا اور کہا کہ ان کی شخصیت ہی ان کے کرداروں میں کشش پیدا کرتی ہے۔
فیروز خان کی مقبولیت
یقیناً فیروز خان پاکستان کے مقبول اداکاروں میں سے ایک ہیں۔ ان کے رومانوی اور پرکشش کرداروں نے انہیں مداحوں کا پسندیدہ بنایا ہے۔ لیکن جب عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان پر تنقید کی تو یہ بحث شدت اختیار کر گئی کہ کیا فیروز خان واقعی صرف اپنی شخصیت پر انحصار کرتے ہیں یا پھر ان کے اندر بطور اداکار مزید صلاحیتیں موجود ہیں جن پر ابھی کام ہونا باقی ہے؟
شوبز انڈسٹری کی روایات
پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری میں یہ عام رواج رہا ہے کہ زیادہ تر اداکار اپنی مخصوص امیج میں ہی کام کرتے ہیں۔ کئی اداکار اپنے ہیرو یا ولن کے تاثر سے باہر نہیں نکل پاتے۔ یہی وجہ ہے کہ جب عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان پر تنقید کی تو یہ بات زیادہ حقیقت پسندانہ محسوس ہوئی کیونکہ ناظرین بھی کئی بار اس بات کو نوٹ کر چکے ہیں۔
عتیقہ اوڈھو کی بے باک رائے
یہ پہلی بار نہیں ہے کہ عتیقہ اوڈھو نے کسی اداکار پر کھل کر اپنی رائے دی ہو۔ وہ ہمیشہ اپنی بے باک طبیعت اور صاف گوئی کے باعث مشہور رہی ہیں۔ تاہم، جب عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان پر تنقید کی تو یہ بات اور زیادہ اہم ہو گئی کیونکہ فیروز خان اس وقت انڈسٹری کے ٹاپ اداکاروں میں شمار ہوتے ہیں۔
کیا فیروز خان کو اداکاری میں تبدیلی لانی ہوگی؟
یہ سوال اب شوبز انڈسٹری اور مداحوں میں گردش کر رہا ہے۔ اگر فیروز خان واقعی اپنی اداکاری کو مزید بہتر کرنا چاہتے ہیں تو انہیں اپنے کرداروں میں ورائٹی لانی ہوگی۔ عتیقہ اوڈھو کے مطابق، ایک کامیاب اداکار وہی ہے جو کردار میں مکمل طور پر ڈوب جائے، نہ کہ صرف اپنی شخصیت پر انحصار کرے۔ یہی وجہ ہے کہ جب عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان پر تنقید کی تو یہ ایک مثبت تنقید کے طور پر بھی دیکھی جا رہی ہے۔
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو یہ بات حقیقت ہے کہ عتیقہ اوڈھو نے فیروز خان پر تنقید کی اور ان کے الفاظ نے مداحوں اور انڈسٹری میں ایک نئی بحث چھیڑ دی۔ کچھ لوگ اسے فیروز خان کے لیے ایک وارننگ سمجھ رہے ہیں جبکہ کچھ کا ماننا ہے کہ یہ ایک بڑی اداکارہ کا حقیقی اور مخلصانہ مشورہ ہے۔ وقت بتائے گا کہ فیروز خان اپنی اداکاری میں کس حد تک تبدیلی لاتے ہیں اور کیا وہ اپنی "ہیرو ازم” سے نکل کر ایک ہمہ جہت اداکار بن پاتے ہیں یا نہیں۔