بیٹری تیزی سے ختم ہونا اب گوگل خود بتائے گا کون سی ایپ ذمہ دار ہے
ہم سب کے ساتھ یہ مسئلہ پیش آتا ہے — فون پورا چارج ہوتا ہے مگر چند گھنٹوں میں بیٹری تیزی سے ختم ہونا شروع ہو جاتی ہے۔
آپ سوچتے ہیں کہ یہ بیٹری خراب ہو گئی ہے، مگر اصل مسئلہ عموماً کسی ایسی ایپ کا ہوتا ہے جو پس منظر میں بیٹری کو چوستی رہتی ہے۔
اب اس مسئلے کا حل گوگل خود پیش کرنے جا رہا ہے، تاکہ صارفین جان سکیں کہ بیٹری تیزی سے ختم ہونا کس ایپ کی وجہ سے ہو رہا ہے۔
گوگل کا نیا فیچر — ذمہ دار ایپس کا کھوج لگائے گا
گوگل نے اعلان کیا ہے کہ وہ جلد ہی Android Vitals Beta Metrics کے ذریعے ایک نیا فیچر متعارف کرائے گا جو صارفین کو خبردار کرے گا کہ ان کے فون کی بیٹری تیزی سے ختم ہونا کن ایپس کی وجہ سے ہے۔
یہ فیچر گوگل پلے اسٹور پر دستیاب ہوگا، جہاں ایسی ایپس کے سامنے ایک وارننگ لیبل دکھایا جائے گا جو زیادہ توانائی استعمال کرتی ہیں۔
یہ نیا سسٹم اینڈرائیڈ صارفین کے لیے ایک بڑی سہولت ہے، کیونکہ اس سے اب انہیں خود اندازہ لگانے کی ضرورت نہیں پڑے گی کہ کون سی ایپ ان کی بیٹری کا دشمن بن چکی ہے۔
"بیٹری تیزی سے ختم ہونا” کیوں ہوتا ہے؟
ماہرین کے مطابق بیٹری تیزی سے ختم ہونا عموماً پس منظر میں چلنے والی ایپس کی وجہ سے ہوتا ہے۔
یہ ایپس فون کے "سلیپ موڈ” میں جانے سے روکتی ہیں تاکہ وہ بیک گراؤنڈ میں ڈیٹا بھیجنے یا نوٹیفکیشنز چلانے کا عمل جاری رکھ سکیں۔
اس عمل کو “Wake Locks” کہا جاتا ہے — یعنی فون کی اسکرین بند ہونے کے باوجود کچھ ایپس فون کو جاگتا رکھتی ہیں۔
گوگل کے مطابق، یہی "Wake Locks” بیٹری لائف کو نقصان پہنچاتے ہیں۔
نیا سسٹم ایسے ایپ ڈویلپرز کو خبردار کرے گا جن کی ایپس ضرورت سے زیادہ پاور استعمال کر رہی ہوں۔
گوگل کا "Excessive Partial Wake Locks” ٹول
گوگل نے ایک نیا ٹول تیار کیا ہے جسے Excessive Partial Wake Locks کہا جاتا ہے۔
اس ٹول کا مقصد ایسے ایپس کی نشاندہی کرنا ہے جو بار بار فون کو سلیپ موڈ سے جگاتی ہیں، جس سے بیٹری تیزی سے ختم ہونا بڑھ جاتا ہے۔
اب ڈویلپرز کو اس ٹول کے ذریعے رپورٹ دی جائے گی، تاکہ وہ اپنی ایپس کو بہتر بنا سکیں۔
اگر ڈویلپرز نے بیٹری کے اس مسئلے پر توجہ نہ دی تو گوگل پلے اسٹور ان ایپس کے آگے وارننگ لگا دے گا تاکہ صارفین جان سکیں کہ یہ ایپ بیٹری تیزی سے ختم کرتی ہے۔
صارفین کے لیے فائدہ — کن ایپس سے بچنا ہے؟
گوگل کے اس نئے نظام کے بعد صارفین آسانی سے پہچان سکیں گے کہ کون سی ایپ بیٹری تیزی سے ختم ہونا کا باعث ہے۔
پلے اسٹور پر ایسی ایپس کے آگے “High Battery Usage Warning” کا لیبل ہوگا۔
اس طرح آپ انسٹال کرنے سے پہلے فیصلہ کر سکیں گے کہ یہ ایپ آپ کے فون کے لیے بہتر ہے یا نہیں۔
گوگل کی وضاحت — ہر ایپ متاثر نہیں ہوگی
گوگل نے واضح کیا ہے کہ یہ نیا میٹرک ان ایپس پر لاگو نہیں ہوگا جو صارفین کے لیے ضروری پس منظر کے کام انجام دیتی ہیں، جیسے:
لوکیشن سروسز
میوزک یا اسٹریمنگ ایپس
سیکیورٹی یا فٹنس مانیٹرنگ ایپس
یعنی صرف وہ ایپس وارننگ حاصل کریں گی جو غیر ضروری طور پر بیٹری تیزی سے ختم ہونا کا سبب بنتی ہیں۔
صارفین کا ردِعمل
دنیا بھر کے اینڈرائیڈ صارفین نے گوگل کے اس اقدام کو سراہا ہے۔
سوشل میڈیا پر کئی صارفین نے کہا کہ "آخرکار گوگل نے ہماری روزمرہ کی سب سے بڑی پریشانی کا حل نکال لیا۔”
ماہرین کا بھی کہنا ہے کہ اس اقدام سے نہ صرف صارفین کو فائدہ ہوگا بلکہ ایپ ڈویلپرز کو بھی اپنی ایپس بہتر بنانے کی ترغیب ملے گی۔
ڈویلپرز کے لیے نیا چیلنج
اب ایپ بنانے والوں کے لیے یہ ضروری ہو گا کہ وہ اپنی ایپس کو توانائی کے لحاظ سے مؤثر بنائیں۔
اگر کوئی ایپ بار بار سسٹم کو جاگتا رکھے گی تو اس کی نشاندہی ہو جائے گی اور صارفین اس سے بچنے لگیں گے۔
یعنی اب "بیٹری تیزی سے ختم ہونا” ڈویلپرز کے لیے ایک امتحان بن گیا ہے۔
مستقبل میں بیٹری کی کارکردگی کیسے بدلے گی؟
ماہرین کا کہنا ہے کہ گوگل کے اس نئے فیچر سے اسمارٹ فونز کی کارکردگی مزید بہتر ہو جائے گی۔
ایپس کو اپنی توانائی کی کھپت کم کرنی پڑے گی، جس سے بیٹری تیزی سے ختم ہونا ماضی کی بات بن سکتا ہے۔
صارفین کے لیے لمبی بیٹری لائف کا مطلب ہے کم چارجنگ، زیادہ استعمال، اور بہتر تجربہ۔
احتیاطی تدابیر — اپنی بیٹری بچائیں
اگر آپ بھی اپنی فون کی بیٹری تیزی سے ختم ہونے سے پریشان ہیں تو چند آسان اقدامات سے بہتری لائی جا سکتی ہے:
غیر ضروری ایپس کے نوٹیفکیشنز بند کریں۔
پس منظر میں چلنے والی ایپس کو محدود کریں۔
ڈارک موڈ استعمال کریں۔
Location اور Bluetooth صرف ضرورت کے وقت آن رکھیں۔
سسٹم اپ ڈیٹس ہمیشہ انسٹال کریں۔
گوگل میپس کا نیا فیچر اب سایہ دار راستوں پر چلنا ہوگا مزید آسان
گوگل کا نیا فیچر "Excessive Partial Wake Locks” ایک بڑی تبدیلی ہے۔
یہ نہ صرف ڈویلپرز کو محتاط کرے گا بلکہ عام صارفین کو بھی سمجھ دے گا کہ بیٹری تیزی سے ختم ہونا کس ایپ کی وجہ سے ہے۔
گوگل کے مطابق آنے والے مہینوں میں یہ فیچر عالمی سطح پر دستیاب ہوگا، جس کے بعد صارفین کے لیے اپنی بیٹری کو طویل عرصے تک چارج رکھنا آسان ہو جائے گا۔










Comments 1