چین کا پاکستان پر اعتماد، دوستی ناقابل شکست: وزرائے خارجہ کی اعلیٰ سطح ملاقاتیں
چین کی وزارت خارجہ نے ایک مرتبہ پھر واضح الفاظ میں اس امر کا اعادہ کیا ہے کہ چین ہمیشہ پاکستان کا سب سے قابل اعتماد، قریبی اور دیرینہ شراکت دار رہا ہے، اور آئندہ بھی اس کی علاقائی سالمیت، قومی خودمختاری، اور سلامتی کا بھرپور دفاع کرتا رہے گا۔ دونوں ممالک کے درمیان تعلقات وقت کے ساتھ مضبوط تر ہوتے جا رہے ہیں اور عالمی سطح پر رونما ہونے والی سیاسی تبدیلیاں بھی ان دوستانہ رشتوں پر اثر انداز نہیں ہو سکیں۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان "لین جیان” نے کہا ہے کہ چین اور پاکستان کے درمیان "ہمہ موسمی تزویراتی تعاون پر مبنی شراکت داری” ایک ایسا منفرد تعلق ہے جو ہر آزمائش میں پورا اترا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ چاہے عالمی منظرنامہ میں کیسی ہی ہنگامہ خیزی ہو، یہ دوستی نہ صرف قائم و دائم ہے بلکہ وقت کے ساتھ مزید گہری ہوتی جا رہی ہے۔
اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کا سلسلہ
بیجنگ سے جاری ایک تفصیلی اعلامیے کے مطابق، چینی وزیر خارجہ "وانگ یی” نے 20 سے 22 اگست 2025 تک پاکستان کا اہم سرکاری دورہ کیا۔ اس دوران انہوں نے اسلام آباد میں صدر مملکت آصف علی زرداری، وزیراعظم شہباز شریف، چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر، اور نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ یہ ملاقاتیں نہایت خوشگوار ماحول میں ہوئیں جن میں باہمی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے مشترکہ اہداف اور حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ دورہ پاک-چین اسٹریٹجک ڈائیلاگ کے چھٹے مرحلے کا حصہ تھا، جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان سیاسی، سفارتی، اقتصادی اور دفاعی سطح پر ہم آہنگی کو فروغ دینا اور تیزی سے بدلتے عالمی حالات میں مشترکہ چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مربوط لائحہ عمل اختیار کرنا تھا۔
سی پیک کا دوسرا مرحلہ: ترقی کی نئی راہیں
دورے کا ایک اہم محور چین-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کا دوسرا مرحلہ بھی تھا، جو اب صرف انفراسٹرکچر اور توانائی منصوبوں تک محدود نہیں رہا بلکہ اب اس میں صنعتی زونز، زراعت، ڈیجیٹل معیشت، تعلیم، جدید ٹیکنالوجی، اور گرین ڈویلپمنٹ جیسے شعبے بھی شامل ہو گئے ہیں۔
چینی وزیر خارجہ نے پاکستانی قیادت کو یقین دہانی کرائی کہ چین سی پیک کو ایک ماڈل پراجیکٹ کے طور پر ترقی دینا چاہتا ہے، جو نہ صرف پاکستان کی معیشت کو مضبوط کرے گا بلکہ پورے خطے میں اقتصادی استحکام کا ذریعہ بنے گا۔
وزیر خارجہ وانگ یی نے کہا کہ سی پیک کا دوسرا مرحلہ دونوں ممالک کے عوام کے لیے روزگار، کاروبار، اور معاشی خوشحالی کے نئے دروازے کھولے گا۔ اس حوالے سے دونوں حکومتوں نے باہمی تعاون کے نئے منصوبوں پر اتفاق کیا، جن کی تفصیلات آئندہ مہینوں میں منظرعام پر لائی جائیں گی۔
دفاع اور سکیورٹی: ناقابل تسخیر شراکت داری
دورے میں دفاع اور سکیورٹی کے شعبے پر بھی گہرائی سے گفتگو ہوئی۔ چینی وزارت خارجہ نے زور دے کر کہا کہ پاکستان کی قومی سلامتی اور خودمختاری کو لاحق کسی بھی خطرے کی صورت میں چین ہمیشہ پاکستان کے ساتھ کھڑا رہے گا۔
ترجمان نے کہا کہ بدلتے ہوئے عالمی حالات اور خطے میں بڑھتے ہوئے عدم استحکام کے تناظر میں چین اور پاکستان کے درمیان دفاعی تعاون اور اسٹریٹجک ہم آہنگی پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو چکی ہے۔
آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ساتھ ملاقات کے دوران دونوں فریقین نے خطے میں امن و استحکام، انسداد دہشت گردی، سرحدی سیکیورٹی اور مشترکہ عسکری مشقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ چینی وزیر خارجہ نے پاکستانی افواج کی دہشت گردی کے خلاف قربانیوں کو سراہا اور کہا کہ چین ہمیشہ پاکستان کے سیکیورٹی خدشات کو سنجیدگی سے لیتا ہے۔
سیاسی ہم آہنگی اور علاقائی صورت حال
دونوں ممالک نے افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال، بھارت کی پالیسیوں، اور مشرق وسطیٰ کے تنازعات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ اس موقع پر چین نے اقوام متحدہ سمیت بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر پاکستان کے مؤقف کی حمایت جاری رکھنے کی یقین دہانی کرائی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ چین پاکستان کے ساتھ اپنے روایتی تعلقات کو مزید وسعت دینے، سیاسی ہم آہنگی کو مستحکم کرنے، اور مشترکہ مفادات کے لیے عالمی سطح پر مل کر کام کرنے کے لیے پرعزم ہے۔
چین-پاکستان دوستی: وقت کی کسوٹی پر پوری
چینی وزارت خارجہ کے مطابق، پاکستان اور چین کی دوستی وقت کے ہر امتحان میں کامیاب ہوئی ہے۔ چاہے وہ قدرتی آفات ہوں، عالمی مالیاتی بحران، یا جیوپولیٹیکل چیلنجز، دونوں ممالک نے ہمیشہ ایک دوسرے کا ساتھ دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ "چین اور پاکستان کی دوستی ناقابل شکست ہے۔ یہ تعلقات محض حکومتوں کی سطح پر نہیں بلکہ عوام کے دلوں میں پیوست ہیں۔”
آئندہ کا لائحہ عمل
دونوں ممالک نے آئندہ مہینوں میں اعلیٰ سطحی وفود کے مزید تبادلوں، مشترکہ تجارتی فورمز، ثقافتی تبادلے، اور تعلیمی پروگرامز کے انعقاد پر بھی اتفاق کیا ہے۔ چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ نوجوان نسلوں کو دونوں ممالک کے درمیان اس تاریخی
دوستی سے روشناس کروانے کی ضرورت ہے تاکہ یہ رشتہ آئندہ دہائیوں میں مزید مستحکم ہو
دوستی جو نسلوں تک قائم رہے گی
چینی وزیر خارجہ کے حالیہ دورہ پاکستان نے ایک بار پھر اس حقیقت کو واضح کر دیا ہے کہ پاکستان اور چین کی دوستی کسی وقتی مفاد یا جغرافیائی مجبوری پر مبنی نہیں بلکہ ایک دیرپا، قابل اعتماد، اور خلوص پر مبنی رشتہ ہے۔
یہ تعلق وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ صرف مضبوط تر ہوگا اور آنے والے چیلنجز میں دونوں ممالک ایک دوسرے کے سب سے مضبوط ساتھی کے طور پر ابھریں گے۔