چینی انفلوئنسر ہیلی کاپٹر حادثہ ایک ایسا سانحہ ہے جس نے دنیا بھر کے سوشل میڈیا صارفین کو ہلا کر رکھ دیا۔ 55 سالہ تانگ فیجی، جو صوبہ سیچوان کے شہر گوانگیوان کے رہائشی تھے، اپنے فالوورز کے سامنے ایک سنگل سیٹ ہیلی کاپٹر اڑا رہے تھے۔ لیکن یہ لائیو اسٹریم ان کی زندگی کی آخری پرواز ثابت ہوئی۔
حادثے کی تفصیلات
زرائے کے مطابق تانگ فیجی ایک الٹرا لائٹ ہیلی کاپٹر اڑا رہے تھے جس کا وزن صرف 115 کلوگرام تھا۔ پرواز کے دوران اچانک ان کا طیارہ توازن کھو بیٹھا اور زمین سے ٹکرا کر تباہ ہوگیا۔ حادثے کے بعد ہیلی کاپٹر میں آگ بھڑک اٹھی اور چند لمحوں میں ہر چیز راکھ کا ڈھیر بن گئی۔
ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ کس طرح چینی انفلوئنسر ہیلی کاپٹر حادثہ لائیو اسٹریم پر فالوورز کے سامنے رونما ہوا۔
تانگ فیجی کی لائیو اسٹریم اور فالوورز
تانگ فیجی چینی سوشل میڈیا پلیٹ فارم "دوئین” پر اپنے ایک لاکھ کے قریب فالوورز رکھتے تھے۔ وہ اکثر اپنے فالوورز کو منفرد انداز میں اڑان بھرنے اور ہیلی کاپٹر پرواز کی ویڈیوز دکھاتے تھے۔
چینی انفلوئنسر ہیلی کاپٹر حادثہ نے ان کے مداحوں کو شدید صدمے سے دوچار کر دیا۔
ہیلی کاپٹر کی خصوصیات
تانگ فیجی کے استعمال کردہ ہیلی کاپٹر کی قیمت تقریباً 3 لاکھ 50 ہزار یوان (68 ہزار 400 ڈالر) تھی۔ اس ہیلی کاپٹر کی زیادہ سے زیادہ رفتار 100 کلومیٹر فی گھنٹہ اور زیادہ سے زیادہ بلندی 600 میٹر تک تھی۔ لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ اس قسم کے الٹرا لائٹ ہیلی کاپٹر طویل پروازوں کے لیے محفوظ نہیں سمجھے جاتے۔
حکام کا ردعمل
چینی حکام نے تصدیق کی کہ حادثے کے مقام سے تانگ فیجی کی لاش برآمد ہوئی۔ مزید یہ کہ حادثے کے اسباب جاننے کے لیے تحقیقات جاری ہیں۔ ابتدائی رپورٹس کے مطابق یہ حادثہ یا تو تکنیکی خرابی یا پرواز کے دوران انسانی غلطی کی وجہ سے پیش آیا۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
چینی انفلوئنسر ہیلی کاپٹر حادثہ کی خبر پھیلتے ہی صارفین نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ مداحوں نے انہیں ایک بہادر اور تجربہ کار فرد قرار دیا جو ہمیشہ نیا کرنے کا جذبہ رکھتے تھے۔ تاہم بہت سے صارفین نے کہا کہ سوشل میڈیا کی مقبولیت کبھی کبھار خطرناک نتائج پیدا کر سکتی ہے۔
لائیو اسٹریم کے خطرات
یہ حادثہ اس بات کی بھی یاد دہانی ہے کہ لائیو اسٹریم کے دوران کسی بھی قسم کی سرگرمی انتہائی ذمہ داری کے ساتھ کی جانی چاہیے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا پر شہرت حاصل کرنے کی دوڑ اکثر افراد کو اپنی جان داؤ پر لگانے پر مجبور کر دیتی ہے۔
چینی انفلوئنسر ہیلی کاپٹر حادثہ اسی دوڑ کا ایک افسوسناک نتیجہ ہے۔
چین کا پشاور میں گدھوں کا منصوبہ، ہر ماہ 10 ہزار برآمد کرنے کی تیاری
چینی انفلوئنسر ہیلی کاپٹر حادثہ صرف ایک المناک خبر نہیں بلکہ یہ دنیا بھر کے سوشل میڈیا صارفین اور انفلوئنسرز کے لیے ایک سبق بھی ہے۔ شہرت حاصل کرنا اہم ہے لیکن جان کی حفاظت سب سے زیادہ ضروری ہے۔
Comments 1