آٹے کی قیمت میں اضافہ ناقابلِ قبول، وزیراعلیٰ سندھ کی ہدایت
آٹے کی قیمت پر قابو پانے کیلئے وزیراعلیٰ سندھ کی فوری ہدایات
کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں ایک اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں صوبے میں گندم کے ذخائر، فراہمی اور آٹے کی قیمت پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں محکمہ خوراک اور دیگر متعلقہ اداروں کے افسران نے شرکت کی اور موجودہ صورتحال پر بریفنگ دی۔
وافر گندم کے ذخائر، لیکن آٹے کی قیمت پر کڑی نظر کی ضرورت
اجلاس میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس تقریباً 13 لاکھ ٹن گندم کے ذخائر موجود ہیں، جو فروری 2026 تک کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہیں۔ باوجود اس کے، وزیراعلیٰ نے واضح ہدایات جاری کیں کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے تاکہ موجودہ ذخائر کا فائدہ براہِ راست عوام تک پہنچے اور غیرضروری مہنگائی کا راستہ روکا جا سکے۔
مارکیٹ کی صورتحال اور ماہانہ ضروریات
اجلاس میں بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کی ماہانہ گندم کی مشترکہ ضرورت تقریباً 4 لاکھ ٹن ہے جبکہ مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔ اس صورتحال کے پیش نظر وزیراعلیٰ نے زور دیا کہ آٹے کی قیمت میں استحکام رکھا جائے اور ذخیرہ اندوزی یا ناجائز منافع خوری کو سختی سے روکا جائے۔
فوڈ سیکیورٹی اور اسٹریٹجک ذخائر
مراد علی شاہ نے فوڈ سیکیورٹی کو حکومت کی اولین ترجیح قرار دیتے ہوئے کہا کہ اسٹریٹجک ذخائر کا برقرار رہنا نہایت اہم ہے۔ اس مقصد کے لیے انہوں نے متعلقہ حکام کو ہدایت دی کہ گندم اجرا پالیسی فوری طور پر تیار کی جائے اور منظوری کے لیے حکومت کو پیش کی جائے۔ آٹے کی قیمت کو مستحکم رکھنے کے لیے اس پالیسی کا کردار کلیدی ہو گا۔
آٹے کی قیمت: عوامی ریلیف کا امتحان
وزیراعلیٰ نے واضح طور پر کہا کہ اگر گندم کے وافر ذخائر موجود ہیں تو آٹے کی قیمت میں اضافے کی کوئی گنجائش نہیں ہونی چاہیے۔ عوام کو مناسب نرخ پر آٹا فراہم کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے، اور اس ذمہ داری کو ہر قیمت پر نبھایا جائے گا۔
مارچ میں نئی فصل کی آمد اور تسلسل کی امید
حکام نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ مارچ 2026 میں گندم کی نئی فصل آنے کی توقع ہے، جو موجودہ سپلائی چین کو مزید مستحکم کرے گی۔ اس تناظر میں آٹے کی قیمت کو مستحکم رکھنا مزید ضروری ہو گیا ہے تاکہ کسی بھی قسم کی پرائس اسپائک (Price Spike) سے بچا جا سکے۔
متعلقہ اداروں کو احکامات
وزیراعلیٰ نے محکمہ خوراک، ضلعی انتظامیہ اور دیگر اداروں کو سختی سے ہدایت دی کہ:
- گوداموں کی چیکنگ کی جائے
- ذخیرہ اندوزی پر جرمانے اور گرفتاری عمل میں لائی جائے
- روزانہ کی بنیاد پر آٹے کی قیمت کی رپورٹ پیش کی جائے
عوام کو سستی روٹی کا حق
وزیراعلیٰ نے اس موقع پر کہا کہ جب حکومت کے پاس وافر گندم ہے تو عوام کو سستی روٹی دینا حکومت کا فرض ہے۔ آٹے کی قیمت میں استحکام سے نہ صرف مہنگائی پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ عوام کو ریلیف بھی دیا جا سکتا ہے۔
حکومت کا عزم اور عملی اقدامات
مراد علی شاہ نے واضح کیا کہ ان کی حکومت صرف زبانی دعوؤں پر یقین نہیں رکھتی بلکہ عملی اقدامات سے تبدیلی لاتی ہے۔ آٹے کی قیمت کے حوالے سے بھی حکومت مکمل سنجیدہ ہے اور کسی کو عوامی مفاد کے ساتھ کھیلنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔
نتیجہ: آٹے کی قیمت پر کنٹرول حکومت کی ترجیح
یہ اجلاس اس بات کا ثبوت ہے کہ سندھ حکومت آٹے کی قیمت کو کنٹرول میں رکھنے کے لیے سنجیدہ ہے۔ وافر ذخائر، حکومتی پالیسی، اور بروقت اقدامات سے عوام کو ریلیف دیا جا سکتا ہے۔ ضرورت صرف اس امر کی ہے کہ تمام ادارے باہمی تعاون سے مؤثر نگرانی کریں اور عوام کے حق کے تحفظ کو اولین ترجیح دیں۔
وفاقی حکومت سے گندم امپورٹ کی اجازت، چاروں صوبوں کی فلور ملز کا مطالبہ
