راولپنڈی میں ڈینگی کیسز میں اضافہ — گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 34 نئے مریض رپورٹ
راولپنڈی میں ڈینگی وائرس ایک بار پھر تیزی سے پھیل رہا ہے۔
محکمہ صحت کی تازہ رپورٹ کے مطابق، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران راولپنڈی میں ڈینگی کیسز کی تعداد میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے اور 34 نئے مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔
راولپنڈی میں ڈینگی کیسز کی مجموعی صورتحال
محکمہ صحت کے مطابق، رواں سیزن میں اب تک راولپنڈی میں ڈینگی کے کل 12,249 افراد کی اسکریننگ کی گئی ہے، جن میں سے 793 مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوچکی ہے۔
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ راولپنڈی میں ڈینگی کیسز کی شرح گزشتہ ہفتے کے مقابلے میں قدرے زیادہ ہے۔
تاہم، خوش آئند بات یہ ہے کہ اب تک کسی ہلاکت کی اطلاع نہیں ملی۔ اس وقت 82 کنفرم مریض مختلف اسپتالوں میں زیرِ علاج ہیں، جن میں سے زیادہ تر کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ڈینگی سرویلنس ٹیموں کی کارکردگی
ڈینگی پر قابو پانے کے لیے محکمہ صحت کی جانب سے 1499 سرویلنس ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
یہ ٹیمیں گھروں، اسکولوں، مساجد، کھلی جگہوں اور پارکوں میں لاروا کی تلاش اور تلفی کا کام انجام دے رہی ہیں۔
اب تک ٹیموں نے 55 لاکھ 14 ہزار 346 گھروں کی چیکنگ مکمل کی ہے۔ ان میں سے 1 لاکھ 71 ہزار 50 گھروں میں ڈینگی کے لاروے کی موجودگی پائی گئی — جو اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ راولپنڈی میں ڈینگی کیسز کے پھیلاؤ کی بڑی وجہ گھریلو سطح پر احتیاط کی کمی ہے۔
اسپات چیکنگ اور لاروا کی تلفی
ڈینگی کی روک تھام کے لیے اسپات چیکنگ بھی تیزی سے جاری ہے۔
اب تک 15 لاکھ 1 ہزار 96 مقامات کی چیکنگ کی گئی، جن میں سے 23 ہزار 35 مقامات پازٹیو پائے گئے۔
ڈینگی لاروا 1 لاکھ 94 ہزار 85 جگہوں سے برآمد ہوا جسے فوری طور پر تلف کردیا گیا تاکہ مزید پھیلاؤ روکا جا سکے۔
یہ اقدامات اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ اگرچہ راولپنڈی میں ڈینگی کیسز بڑھ رہے ہیں، مگر محکمہ صحت کی ٹیمیں چوبیس گھنٹے سرگرم ہیں۔
ڈینگی ایس او پیز کی خلاف ورزیاں اور کارروائیاں
محکمہ صحت کے مطابق، ڈینگی سے بچاؤ کے لیے مقررہ ایس او پیز (SOPs) پر عملدرآمد نہ کرنے والے اداروں، گھروں اور عمارتوں کے خلاف سخت کارروائیاں کی گئی ہیں۔
4389 ایف آئی آرز درج کی گئیں
1839 عمارتیں سیل (سربمہر) کی گئیں
3462 چالان جاری کیے گئے
1 کروڑ 78 لاکھ 7 ہزار روپے کے جرمانے عائد کیے گئے
یہ اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ ضلعی انتظامیہ راولپنڈی میں ڈینگی کیسز پر قابو پانے کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے۔
متاثرہ علاقے — ڈینگی ہاٹ اسپاٹس
گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے زیادہ تر کیسز راولپنڈی کے درج ذیل علاقوں سے رپورٹ ہوئے:
امرپورہ
اصغر مال سکیم
بیول، چاہ سلطان
چک جلال دین
چکلالہ
دھمیال
ڈھوک حسو، ڈھوک کشمیریاں، ڈھوک منشی، ڈھوک نجو
گڑھی سکندر
گھیلا خورد، گرجا، کوٹھہ کلاں، قاسم آباد رینال، ٹھٹھہ خلیل
یہ علاقے اس وقت راولپنڈی میں ڈینگی کیسز کے اہم مراکز قرار دیے جا رہے ہیں۔ محکمہ صحت نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں اور اردگرد کے علاقوں میں پانی جمع ہونے سے گریز کریں۔
ڈینگی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر
ماہرین صحت کے مطابق، اگر شہری چند بنیادی احتیاطی تدابیر اختیار کریں تو راولپنڈی میں ڈینگی کیسز کی رفتار کو نمایاں حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔
گھروں، بالٹیوں، گملوں اور چھتوں پر پانی جمع نہ ہونے دیں۔
سویرے اور شام کے وقت مچھر مار اسپرے کا استعمال کریں۔
لمبی آستینوں والے کپڑے پہنیں تاکہ مچھر کاٹ نہ سکے۔
کھڑکیوں اور دروازوں پر جالی لگائیں۔
بچوں کو مچھر دانی میں سلائیں۔
یہ سادہ اقدامات نہ صرف آپ کو بلکہ آپ کے محلے کو بھی ڈینگی وائرس سے محفوظ رکھ سکتے ہیں۔
محکمہ صحت کی اپیل
محکمہ صحت پنجاب نے شہریوں سے اپیل کی ہے کہ وہ ڈینگی ایس او پیز پر مکمل عمل کریں اور کسی بھی مشتبہ مقام یا پانی جمع ہونے کی اطلاع فوری طور پر مقامی حکام کو دیں۔
مزید کہا گیا ہے کہ راولپنڈی میں ڈینگی کیسز پر قابو پانے کے لیے عوامی تعاون انتہائی ضروری ہے۔
ڈینگی کیسز راولپنڈی 2025 : ڈینگی وائرس کے نئے مریض، متاثرہ علاقے اور ہیلتھ اتھارٹی کی کارروائیاں
موجودہ اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ راولپنڈی میں ڈینگی کیسز ابھی بھی بڑھ رہے ہیں، لیکن انتظامیہ کے اقدامات اور عوامی احتیاط کے ذریعے اس خطرے کو کم کیا جا سکتا ہے۔
چونکہ ڈینگی ایک قابلِ تدارک بیماری ہے، اس لیے اگر ہر شہری اپنے حصے کی ذمہ داری نبھائے تو شہر کو اس وبا سے جلد نجات دلائی جا سکتی ہے۔










Comments 2