اسلام آباد میں ڈینگی وائرس کے کیسز میں خطرناک اضافہ، عوام کو محتاط رہنے کی ہدایت
اسلام آباد میں ڈینگی وائرس کے کیسز میں تیزی سے اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے، جس نے عوامی صحت سے متعلق اداروں کو الرٹ کر دیا ہے۔ وفاقی دارالحکومت میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے مزید 31 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جن میں سے 22 دیہی علاقوں اور 9 شہری علاقوں سے سامنے آئے ہیں۔ یہ اعداد و شمار اس وبائی بیماری کی شدت اور اس کے پھیلاؤ کی رفتار کو ظاہر کرتے ہیں۔
محکمہ صحت کے اعداد و شمار کے مطابق، رواں سیزن میں اسلام آباد سے اب تک مجموعی طور پر 720 تصدیق شدہ ڈینگی کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ ان میں سے 20 مریض اس وقت مختلف سرکاری اور نجی اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، جبکہ باقی افراد کو ابتدائی علاج کے بعد گھروں پر ہی آئسولیشن اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ نگہداشت کی جا رہی ہے۔
انسداد ڈینگی مہم میں تیزی
اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ، کیپٹل ڈویلپمنٹ اتھارٹی (CDA) اور میٹرو پولیٹن کارپوریشن اسلام آباد (MCI) کی ویکٹر کنٹرول ٹیمیں دن رات انسدادِ ڈینگی مہم میں سرگرم ہیں۔ محکمہ صحت کے مطابق، متاثرہ گھروں اور ان کے گرد و نواح میں ریزیڈول اسپرے مکمل کر لیا گیا ہے تاکہ ڈینگی مچھر کی افزائش کو روکا جا سکے۔
مزید برآں، فوگنگ اور اسپرے مہم کو مؤثر بنانے کے لیے اب تک 2,000 سے زائد مقامات پر فوگنگ آپریشن مکمل کیا جا چکا ہے۔ یہ آپریشن ان علاقوں میں کیے جا رہے ہیں جہاں مچھر کی افزائش کے خطرات زیادہ پائے جاتے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ صرف ستمبر کے مہینے میں 16,332 ایسے مقامات کی نشاندہی کی گئی جہاں ڈینگی مچھر کے لاروا موجود تھے، اور ان تمام سائٹس کو مکمل طور پر تلف کیا جا چکا ہے۔
انسداد ڈینگی سرگرمیوں میں نمایاں پیش رفت
محکمہ صحت کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق، سیزن کے آغاز سے اب تک اسلام آباد میں مجموعی طور پر 846,000 سے زائد انسدادِ ڈینگی سرگرمیاں انجام دی گئی ہیں۔ ان میں عوامی آگاہی مہمات، گھروں اور دفاتر کا معائنہ، پانی کے ذخائر کی صفائی، اور ہاٹ اسپاٹس کی مسلسل نگرانی شامل ہے۔
قانونی کارروائیاں اور عوامی اپیل
حکام کی جانب سے یہ واضح کیا گیا ہے کہ ڈینگی کے پھیلاؤ میں کمی لانے کے لیے سخت اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ ان میں ایس او پیز کی خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف جرمانے اور قانونی کارروائیاں شامل ہیں۔ گزشتہ ہفتوں کے دوران درجنوں افراد اور اداروں کو صفائی نہ رکھنے یا مچھر کی افزائش کے ممکنہ اسباب رکھنے پر نوٹس جاری کیے جا چکے ہیں۔
محکمہ صحت اور ضلعی انتظامیہ نے عوام سے اپیل کی ہے کہ وہ گھروں، دفاتر اور آس پاس کے علاقوں میں صفائی کا خاص خیال رکھیں، خاص طور پر پانی سے بھرے برتن، ٹینکیاں، کولر اور گملے وغیرہ کو روزانہ خالی اور خشک کیا جائے تاکہ مچھر ان جگہوں پر انڈے نہ دے سکیں۔
عوامی شعور بیدار کرنے کی ضرورت
ماہرین صحت کے مطابق ڈینگی وائرس کا مؤثر مقابلہ صرف سرکاری اقدامات سے ممکن نہیں، بلکہ عوامی شمولیت اور ذمہ داری بھی ناگزیر ہے۔ ہر فرد کو اپنی سطح پر احتیاطی تدابیر اختیار کرنی ہوں گی تاکہ اس وبا کو پھیلنے سے روکا جا سکے۔ ماہرین نے اس بات پر بھی زور دیا کہ معمولی بخار، سر درد، پٹھوں میں درد، اور بدن ٹوٹنے جیسے علامات کی صورت میں فوری طور پر قریبی اسپتال سے رجوع کیا جائے۔
اختتامی کلمات
اسلام آباد میں ڈینگی کی صورتحال تشویشناک ضرور ہے، لیکن اگر عوام، انتظامیہ اور صحت کے ادارے ایک ساتھ کام کریں، تو اس مرض پر قابو پانا ممکن ہے۔ بروقت اقدامات، صفائی، اور احتیاطی تدابیر ہی اس وبا سے بچاؤ کا واحد ذریعہ ہیں۔
اسلام آباد کے شہریوں سے گزارش ہے کہ وہ حکومتی ہدایات پر عمل کریں، حفاظتی اقدامات کو معمول بنائیں، اور اپنے اردگرد کے ماحول کو صاف رکھ کر اپنی اور دوسروں کی صحت کو محفوظ بنائیں۔

Comments 1