چین میں دنیا کا بلند ترین پل 625 میٹر کی بلندی کے ساتھ افتتاح کے قریب
انجینئرنگ کے شاہکار ہمیشہ دنیا کی توجہ اپنی جانب کھینچتے ہیں۔ ایسے ہی ایک شاندار منصوبے کی تکمیل چین میں ہونے جا رہی ہے جہاں دنیا کا بلند ترین پل اپنی شاندار اونچائی اور ریکارڈ توڑ ڈیزائن کے باعث عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بن گیا ہے۔ یہ پل نہ صرف ایک منفرد تعمیراتی کامیابی ہے بلکہ جدید انجینئرنگ کی طاقت کی حقیقی مثال بھی ہے۔
پل کی تعمیر اور مقام
چین کے صوبے گوئیژو میں واقع ہواجیانگ گرینڈ کینین برج دنیا کا سب سے اونچا پل ہے۔ یہ پل 625 میٹر کی بلندی پر دریا کے اوپر بنایا گیا ہے، جو دنیا بھر میں اپنی نوعیت کا منفرد تعمیراتی کارنامہ ہے۔
اس پل کی کل لمبائی 2 ہزار 890 میٹر ہے جبکہ مین اسپین 1 ہزار 420 میٹر پر مشتمل ہے۔ افتتاح کے بعد یہ پل ایک ہی وقت میں دو اعزاز اپنے نام کرے گا:
- دنیا کا بلند ترین پل
- پہاڑی علاقے میں سب سے بڑے اسپین والا پل
تعمیر پر آنے والی لاگت
اس منصوبے پر تقریباً 3 سال تک کام جاری رہا اور اس پر 283 ملین ڈالر کی خطیر رقم خرچ ہوئی۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ اس پل کی بلندی امریکا کے ورلڈ ٹریڈ سینٹر سے بھی زیادہ ہے، جو اس منصوبے کو مزید شاندار بناتی ہے۔
چین اور انفراسٹرکچر کی ترقی
چین انفراسٹرکچر کے میدان میں دنیا بھر میں اپنی مثال آپ بن چکا ہے۔ گزشتہ چند دہائیوں میں چین نے ہائی ویز، ریلویز، ڈیمز اور پلوں کے میدان میں بڑے بڑے منصوبے مکمل کیے ہیں۔ دنیا کا بلند ترین پل اسی سلسلے کی ایک اور کڑی ہے جو نہ صرف مقامی آبادی کو سہولت فراہم کرے گا بلکہ سیاحت کو بھی فروغ دے گا۔
عالمی ریکارڈز اور اعزازات
اس پل کے افتتاح کے بعد چین کے پاس ایک اور عالمی ریکارڈ آ جائے گا۔ پل کی شاندار بلندی اور ڈیزائن نہ صرف انجینئرنگ کے طلبہ کے لیے مطالعے کا موضوع بنے گا بلکہ یہ دنیا بھر کے سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرے گا۔ دنیا کا بلند ترین پل اپنی نوعیت کا ایسا منصوبہ ہے جو آنے والے کئی سالوں تک یاد رکھا جائے گا۔
مقامی معیشت پر اثرات
اس پل کے ذریعے علاقے میں سفری سہولتوں میں بہتری آئے گی۔ گوئیژو صوبہ جو پہاڑی علاقے کی وجہ سے سفری مشکلات کا شکار رہا ہے، اب اس منصوبے کے بعد معاشی سرگرمیوں میں تیزی دیکھے گا۔ ٹرانسپورٹ اور تجارت میں آسانی سے مقامی صنعت اور روزگار میں اضافہ ہوگا۔
دنیا کے دیگر بلند پلوں سے موازنہ
اس سے قبل بھی چین اور دنیا کے دیگر ممالک میں بلند پل تعمیر کیے گئے ہیں، لیکن ہواجیانگ گرینڈ کینین برج نے سب کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ چاہے وہ ملائیشیا کا پل ہو یا یورپ کے بلند برج، یہ منصوبہ سب سے منفرد اور ریکارڈ توڑ ہے۔
چین کا یہ منصوبہ نہ صرف انجینئرنگ کی کامیابی ہے بلکہ ترقی اور جدیدیت کی علامت بھی ہے۔ دنیا کا بلند ترین پل 28 ستمبر کو جب ٹریفک کے لیے کھلے گا تو یہ پل مقامی اور عالمی سطح پر ایک یادگار لمحہ ہوگا۔ یہ منصوبہ چین کے بڑھتے ہوئے انفراسٹرکچر کے خواب کو مزید حقیقت میں بدل دے گا۔
آصف زرداری کا دورہ چین : پاکستان اور چین کے درمیان مفاہمت کی تین یادداشتوں پر دستخط










Comments 3