وفاقی تعلیمی بورڈ اردو انٹرنیشنل امتحان کا شیڈول جاری امتحانات 19 نومبر کو ہوں گے
اسلام آباد: وفاقی تعلیمی بورڈ اردو انٹرنیشنل امتحان کے خواہشمند طلبا کے لیے بڑی خبر سامنے آ گئی۔
وفاقی تعلیمی بورڈ اسلام آباد (FBISE) نے سال 2025 کے اردو انٹرنیشنل امتحان کا تفصیلی شیڈول جاری کر دیا ہے۔
امتحان 19 نومبر 2025 کو ہانگ کانگ میں منعقد کیا جائے گا، جہاں اس کا امتحانی مرکز اسلامک انسٹیٹیوٹ میموریل کالج ہانگ کانگ میں قائم کیا گیا ہے۔
یہ امتحان بیرونِ ملک مقیم پاکستانی طلبا کے لیے ایک اہم موقع فراہم کرتا ہے تاکہ وہ اپنی مادری زبان اردو میں تعلیمی قابلیت کو ثابت کر سکیں اور مستقبل میں اعلیٰ تعلیم کے لیے اس بنیاد کو استعمال کر سکیں۔
امتحان کا مکمل شیڈول
وفاقی تعلیمی بورڈ کے مطابق اردو انٹرنیشنل امتحان کا پہلا پرچہ "ریڈنگ اینڈ رائٹنگ” صبح 9 بجے شروع ہوگا اور 10:45 تک جاری رہے گا۔
دوسرا پرچہ "مضمون نویسی” صبح 11:45 سے شروع ہو کر دوپہر 1:15 بجے تک لیا جائے گا۔
طلبا کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ امتحان کے دن صبح 8:30 بجے تک امتحانی مرکز پر رپورٹ کریں تاکہ رجسٹریشن، سیٹنگ اور دیگر کارروائی وقت پر مکمل ہو سکے۔
امتحانی مرکز میں موبائل فون، سمارٹ واچ، یا کسی بھی قسم کا الیکٹرانک آلہ لے جانا سختی سے منع ہوگا۔
وفاقی تعلیمی بورڈ کی جانب سے ہدایات
وفاقی تعلیمی بورڈ اسلام آباد نے طلبا اور والدین کو ہدایت کی ہے کہ وہ تمام امتحانی ضوابط کی مکمل پابندی کریں۔
رپورٹ کے مطابق وفاقی تعلیمی بورڈ اردو انٹرنیشنل امتحان کی نگرانی براہِ راست فیڈرل بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن (FBISE) کرے گا تاکہ امتحانات شفاف، منصفانہ اور عالمی معیار کے مطابق منعقد ہوں۔
طلبا کو امتحانی مرکز میں صرف اپنی شناختی دستاویزات، ایڈمٹ کارڈ، اور ضروری اسٹیشنری لے جانے کی اجازت ہوگی۔
بیرونِ ملک پاکستانی طلبا کے لیے موقع
اردو انٹرنیشنل امتحان کا انعقاد خاص طور پر ان پاکستانی طلبا کے لیے کیا جاتا ہے جو بیرونِ ملک مقیم ہیں اور اپنی مادری زبان میں تعلیم حاصل کرنے کے خواہش مند ہیں۔
وفاقی تعلیمی بورڈ کا یہ اقدام نہ صرف تعلیم کو فروغ دیتا ہے بلکہ اردو زبان کے فروغ اور تحفظ کے لیے بھی اہم سنگِ میل ہے۔
اس امتحان کے ذریعے طلبا اپنی اردو زبان میں مہارت، تحریری صلاحیت، اور فہم و فراست کا عملی مظاہرہ کرتے ہیں، جو آگے چل کر ان کے تعلیمی کیریئر میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
امتحانی نظام اور نگرانی
فیڈرل بورڈ کے مطابق، وفاقی تعلیمی بورڈ اردو انٹرنیشنل امتحان کے تمام پرچے پاکستان سے تیار کیے گئے ہیں اور امتحانات کی نگرانی کے لیے ماہرینِ تعلیم پر مشتمل ٹیم ہانگ کانگ روانہ ہوگی۔
یہ ٹیم امتحانی عمل، نگرانی، اور پرچوں کی جمع آوری کو شفاف انداز میں مکمل کرے گی۔
امتحانات کے بعد پرچے پاکستان بھجوائے جائیں گے جہاں ماہر امتحان کنندگان ان کا جائزہ لے کر نتیجہ مرتب کریں گے۔
نتائج دسمبر 2025 کے آخر تک متوقع ہیں اور یہ فیڈرل بورڈ کی سرکاری ویب سائٹ پر جاری کیے جائیں گے۔
والدین اور طلبا کے لیے اہم پیغام
وفاقی تعلیمی بورڈ اسلام آباد نے والدین اور طلبا سے اپیل کی ہے کہ وہ امتحان کے دن وقت کی پابندی کریں،
تمام امتحانی قواعد و ضوابط پر عمل کریں، اور اپنی تیاری مکمل رکھیں۔
مزید کہا گیا کہ امتحانات کے دوران کسی بھی قسم کی نقل، بے ضابطگی یا الیکٹرانک آلات کے استعمال کی صورت میں متعلقہ امیدوار کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
اردو تعلیم کی اہمیت
وفاقی تعلیمی بورڈ کا کہنا ہے کہ اردو پاکستان کی قومی زبان ہے اور اسے عالمی سطح پر فروغ دینا قومی ذمہ داری ہے۔
وفاقی تعلیمی بورڈ اردو انٹرنیشنل امتحان اسی مقصد کے تحت منعقد کیا جاتا ہے تاکہ بیرونِ ملک مقیم نئی نسل کو اردو زبان اور ثقافت سے جوڑا جا سکے۔
یہ امتحان نہ صرف تعلیمی لحاظ سے اہم ہے بلکہ پاکستانی شناخت اور ثقافتی ورثے کو زندہ رکھنے کا ایک ذریعہ بھی ہے۔
ماہرین تعلیم کی رائے
ماہرینِ تعلیم کے مطابق اردو انٹرنیشنل امتحان کا انعقاد ایک مثبت قدم ہے۔
ان کے مطابق، اس اقدام سے نہ صرف بیرونِ ملک پاکستانی طلبا کو فائدہ پہنچے گا بلکہ اردو زبان عالمی سطح پر اپنی پہچان مزید مضبوط کرے گی۔
آئندہ امتحانات کا شیڈول
وفاقی تعلیمی بورڈ نے بتایا کہ 2026 کے لیے بھی اردو انٹرنیشنل امتحان کے مزید مراکز مشرقِ وسطیٰ، برطانیہ، اور شمالی امریکہ میں قائم کیے جائیں گے۔
یہ تمام اقدامات اردو زبان کو عالمی تعلیمی نظام میں شامل کرنے کی حکومتی کوششوں کا حصہ ہیں۔
دی سٹی اسکول لانگ سروس ایوارڈز میں وفاداری اور خدمت کا جشن
آخر میں یہ کہا جا سکتا ہے کہ وفاقی تعلیمی بورڈ اردو انٹرنیشنل امتحان کا انعقاد نہ صرف تعلیمی اعتبار سے ایک اہم سنگِ میل ہے بلکہ یہ پاکستان کی زبان و ثقافت کو عالمی سطح پر فروغ دینے کی کوششوں کا تسلسل بھی ہے۔
19 نومبر 2025 کو ہانگ کانگ میں ہونے والے ان امتحانات میں طلبا اپنی اردو مہارت کو ثابت کریں گے اور قومی زبان کی ترویج میں اپنا کردار ادا کریں گے۔










Comments 1