مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد صحت پر اثرات، سچ یا مفروضہ؟
آج کے دور میں جب ہر دوسرا شخص اپنی صحت کے لیے سپلیمنٹس استعمال کر رہا ہے،
مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد پر بھی کافی بحث جاری ہے۔
یہ سپلیمنٹ اومیگا تھری فیٹی ایسڈز سے بھرپور ہوتا ہے،
جو دل، دماغ، جلد اور جوڑوں کی صحت کے لیے انتہائی اہم مانے جاتے ہیں۔
لیکن سوال یہ ہے — کیا مچھلی کے تیل کے کیپسول واقعی اتنے فائدہ مند ہیں جتنا سمجھا جاتا ہے؟
یا پھر ان کا اثر صرف وقتی ہوتا ہے؟
مچھلی کے تیل میں کیا ہوتا ہے؟
مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد دراصل ان میں موجود دو اہم اجزا سے وابستہ ہیں:
ایکو سا پینٹا اینوئک ایسڈ (EPA)
ڈو کو سا ہیکسا اینوئک ایسڈ (DHA)
یہ دونوں اومیگا 3 فیٹی ایسڈز جسم میں قدرتی طور پر نہیں بنتے،
اسی لیے انہیں غذا یا سپلیمنٹس کے ذریعے حاصل کرنا ضروری ہے۔
یہ فیٹی ایسڈز خون کی نالیوں کو نرم رکھتے ہیں،
خون میں موجود نقصان دہ چکنائی (ٹری گلیسرائیڈز) کو کم کرتے ہیں
اور سوزش (Inflammation) کے خلاف کام کرتے ہیں۔
فن لینڈ کی تحقیق کیا کہتی ہے؟
فن لینڈ کی ہیلنسکی یونیورسٹی میں ہونے والی نئی تحقیق نے
مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد کے حوالے سے حیران کن نتائج پیش کیے۔
تحقیق میں 38 صحت مند افراد کو شامل کیا گیا جنہیں
اومیگا 3 فیٹی ایسڈ کی زیادہ مقدار — خاص طور پر EPA — دی گئی۔
تحقیق کے دوران شرکاء کے خون کے نمونے
سپلیمنٹ شروع کرنے سے پہلے، دورانِ استعمال اور بعد میں لیے گئے۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ ہر فرد کے جسم نے مچھلی کے تیل پر الگ انداز میں ردعمل ظاہر کیا۔
کچھ افراد میں EPA تیزی سے جذب ہوا،
جبکہ کچھ میں اس کی سطح بہت کم رہی۔
وقتی فائدہ یا مستقل؟
تحقیق میں ایک اہم انکشاف یہ ہوا کہ
مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد صرف اس وقت تک رہتے ہیں
جب تک ان کا استعمال جاری رکھا جائے۔
محققین نے بتایا:
“جیسے ہی سپلیمنٹ لینا بند کیا جاتا ہے، خون میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی سطح
تیزی سے کم ہونے لگتی ہے، اور کچھ دنوں میں تقریباً ختم ہو جاتی ہے۔”
یعنی اگر آپ چاہتے ہیں کہ مچھلی کے تیل کا اثر برقرار رہے،
تو اسے مسلسل اپنی غذا کا حصہ بنانا ہوگا۔
دل کی صحت کے لیے فائدہ مند؟
مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد میں سب سے زیادہ مشہور فائدہ
دل کی صحت سے متعلق ہے۔
تحقیقات کے مطابق EPA اور DHA خون کے دباؤ کو متوازن رکھتے ہیں،
بلڈ کولیسٹرول کو بہتر کرتے ہیں،
اور دل کے دورے کے امکانات کو کم کرتے ہیں۔
کچھ طویل المدتی مطالعات کے مطابق،
جو افراد باقاعدگی سے مچھلی کا تیل لیتے ہیں
ان میں ہارٹ اٹیک یا فالج کے امکانات 10 سے 15 فیصد تک کم ہو جاتے ہیں۔
دماغی کارکردگی اور یادداشت
محققین کے مطابق DHA دماغ کے خلیوں کی جھلیوں میں پایا جاتا ہے
اور دماغی صحت کے لیے بنیادی جزو سمجھا جاتا ہے۔
اسی لیے مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد میں
دماغی تیزی، یادداشت کی بہتری اور توجہ میں اضافہ شامل ہے۔
کچھ ماہرین کے مطابق،
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز ڈیمنشیا (دماغی کمزوری)
اور الزائمر جیسے امراض کے خطرے کو بھی کم کرتے ہیں۔
آنکھوں اور جلد کی صحت
اومیگا 3 فیٹی ایسڈز آنکھوں کے خلیات میں نمی برقرار رکھتے ہیں
اور Dry Eye Syndrome جیسے مسائل میں کمی لاتے ہیں۔
اسی طرح جلد کے لیے بھی مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد نمایاں ہیں —
یہ جلد کو نرم، چمکدار اور جوان رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔
تحقیق کے مطابق، جو افراد مچھلی کے تیل کے کیپسول باقاعدگی سے لیتے ہیں،
ان کی جلد میں جھریاں دیر سے ظاہر ہوتی ہیں۔
جوڑوں اور ہڈیوں کے لیے مفید
اگر آپ گٹھیا، جوڑوں کے درد یا سوزش کا شکار ہیں،
تو مچھلی کے تیل کا استعمال مددگار ثابت ہو سکتا ہے۔
اومیگا تھری فیٹی ایسڈز جسم میں سوزش کم کرتے ہیں
اور ہڈیوں میں کیلشیم کی مقدار برقرار رکھتے ہیں۔
اسی لیے مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد
عمر رسیدہ افراد کے لیے بھی خاص اہمیت رکھتے ہیں۔
کیا مچھلی کے تیل کے نقصان بھی ہو سکتے ہیں؟
ہر چیز کی زیادتی نقصان دہ ہو سکتی ہے،
اسی طرح مچھلی کے تیل کا زیادہ استعمال بھی کچھ افراد کے لیے مناسب نہیں۔
ممکنہ نقصانات درج ذیل ہیں:
خون پتلا ہونا: زیادہ مقدار میں استعمال سے خون بہنے کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔
بدہضمی یا متلی: کچھ افراد میں ہلکی بدہضمی یا ڈکاروں کی شکایت ہو سکتی ہے۔
الرجی: جنہیں مچھلی یا سی فوڈ سے الرجی ہے، انہیں احتیاط کرنی چاہیے۔
ذیابطیس کے مریض: زیادہ مقدار میں استعمال بلڈ شوگر پر اثر انداز ہو سکتا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد
صرف اس وقت حاصل کیے جا سکتے ہیں جب انہیں متوازن مقدار میں استعمال کیا جائے۔
استعمال کا درست طریقہ
روزانہ کھانے کے بعد ایک کیپسول لیں تاکہ جذب بہتر ہو۔
خالی پیٹ استعمال نہ کریں۔
روزانہ 1000mg سے 2000mg تک مناسب مقدار ہے۔
استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ لازمی کریں،
خاص طور پر اگر آپ کسی دوائی (Blood Thinner) پر ہیں۔
ماہرین کی رائے
ڈاکٹر انا ماریہ، ماہرِ غذائیت، کے مطابق:
“اگر کوئی شخص مچھلی نہیں کھاتا،
تو اس کے لیے مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد بہت اہم ہو سکتے ہیں۔
مگر ان کا استعمال عارضی نہیں بلکہ طویل المدت ہونا چاہیے۔”
اسی طرح امریکی کارڈیالوجیکل ایسوسی ایشن (AHA) بھی مشورہ دیتی ہے
کہ ہر بالغ فرد کو ہفتے میں کم از کم دو بار مچھلی کھانی چاہیے
یا پھر مچھلی کے تیل کا سپلیمنٹ لینا چاہیے۔
قدرتی متبادل
اگر آپ سپلیمنٹ استعمال نہیں کرنا چاہتے تو
اومیگا 3 فیٹی ایسڈز قدرتی طور پر ان غذاؤں سے حاصل کیے جا سکتے ہیں:
سالمن، میکریل، سرڈینز جیسی چکنی مچھلیاں
اخروٹ
چیا سیڈز
فلیکس سیڈ آئل
السی کے بیج
یہ تمام غذائیں مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد
قدرتی انداز میں فراہم کر سکتی ہیں۔
چین پر گرنے والا شہابِ ثاقب، 10 ہزار سال پرانی تباہی کا انکشاف
تحقیق سے واضح ہے کہ
مچھلی کے تیل کے کیپسول کے فوائد
دل، دماغ، جلد اور ہڈیوں کے لیے قابلِ ذکر ہیں،
لیکن یہ فائدے مستقل نہیں رہتے۔
جب تک آپ ان کا استعمال جاری رکھتے ہیں، اثرات نمایاں رہتے ہیں،
مگر جیسے ہی آپ استعمال بند کرتے ہیں،
خون میں اومیگا تھری فیٹی ایسڈ کی سطح تیزی سے گر جاتی ہے۔










Comments 1