سندھ حکومت کا بڑا ریلیف: 100 یونٹ ماہانہ استعمال کرنے والے صارفین کیلئے مفت سولر سسٹم کا اعلان
کراچی (اگست 2025): سندھ حکومت نے بجلی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں اور توانائی کے بحران سے نمٹنے کے لیے ایک انقلابی قدم اُٹھاتے ہوئے ماہانہ 100 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے مفت سولر سسٹم فراہم کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔ یہ اقدام صوبائی محکمہ توانائی کے تحت متعارف کرایا گیا ہے اور اس کا مقصد کم آمدنی والے افراد کو معاشی ریلیف فراہم کرنا اور قابلِ تجدید توانائی کے فروغ کو یقینی بنانا ہے۔
اہلیت کا معیار: 100 یونٹ یا اس سے کم ماہانہ بجلی خرچ
محکمہ توانائی سندھ کے ترجمان کے مطابق یہ سہولت ان گھریلو صارفین کو فراہم کی جائے گی جن کا ماہانہ بجلی کا استعمال 100 یونٹ یا اس سے کم ہے۔ اس اقدام سے سب سے زیادہ فائدہ غریب اور متوسط طبقے کو ہوگا جو مہنگی بجلی اور روز بروز بڑھتے ہوئے بلوں کی وجہ سے شدید مشکلات کا شکار ہیں۔
درخواست دینے کی آخری تاریخ: 20 اگست 2025
صوبائی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اس اسکیم سے فائدہ اٹھانے کے خواہش مند صارفین کو 20 اگست 2025 تک اپنی درخواستیں جمع کرانا ہوں گی۔ اس مقصد کے لیے ایک سادہ اور شفاف طریقہ کار مرتب کیا گیا ہے تاکہ ہر مستحق شہری کو موقع دیا جا سکے۔ اب تک موصول ہونے والی معلومات کے مطابق سندھ بھر سے 1 لاکھ 23 ہزار سے زائد درخواستیں موصول ہو چکی ہیں، جس سے اس اسکیم کی مقبولیت اور عوامی دلچسپی کا اندازہ لگایا جا سکتا ہے۔
اگر درخواستوں کی تعداد بڑھ گئی تو قرعہ اندازی ہوگی
محکمہ توانائی کے حکام نے واضح کیا ہے کہ اگر درخواست دہندگان کی تعداد دستیاب کوٹے سے تجاوز کر گئی تو مستفید ہونے والوں کا انتخاب شفاف قرعہ اندازی کے ذریعے کیا جائے گا۔ اس عمل کی نگرانی غیرجانبدار ماہرین اور حکومتی ادارے کریں گے تاکہ اسکیم کی شفافیت اور انصاف پر مبنی تقسیم کو یقینی بنایا جا سکے۔
پالیسی کا پس منظر اور وسیع تر مقاصد
ترجمان سندھ انرجی ڈیپارٹمنٹ کے مطابق یہ پروگرام دراصل صوبائی حکومت کی قابل تجدید توانائی پر مبنی جامع پالیسی کا حصہ ہے، جس کے تحت نہ صرف قومی گرڈ پر انحصار کم کیا جائے گا بلکہ صارفین کو سستی، پائیدار اور ماحول دوست توانائی فراہم کی جائے گی۔ اس اقدام سے بجلی کی ترسیلی لائنوں پر بھی بوجھ کم ہو گا اور لوڈشیڈنگ جیسے مسائل پر قابو پانے میں مدد ملے گی۔
حکام کے مطابق سولر سسٹم میں سولر پینل، بیٹری، انورٹر اور انسٹالیشن شامل ہوں گے، اور یہ سسٹم مکمل طور پر مفت فراہم کیا جائے گا۔ اس سے نہ صرف صارفین کے ماہانہ بجلی بلوں میں نمایاں کمی آئے گی بلکہ انہیں کم از کم 10 سال تک پائیدار توانائی فراہم ہوگی۔

عوامی ردعمل اور ماہرین کی رائے
عوامی سطح پر اس اقدام کو سراہا جا رہا ہے۔ ماہرین توانائی کا کہنا ہے کہ اگر اس اسکیم کو مؤثر طریقے سے نافذ کیا جائے تو یہ پاکستان کے دیگر صوبوں کے لیے ایک مثالی ماڈل بن سکتا ہے۔ نہ صرف بجلی کے بحران پر قابو پایا جا سکتا ہے بلکہ ملک میں گرین انرجی کی بنیاد بھی مضبوط کی جا سکتی ہے۔
محکمہ توانائی کی ہدایت
محکمہ توانائی نے تمام اہل شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ مقررہ تاریخ سے پہلے اپنی درخواستیں محکمہ توانائی سندھ کی ویب سائٹ یا مقررہ مراکز پر جمع کرائیں اور اس اہم سہولت سے فائدہ اٹھائیں۔ اسکیم سے متعلق مزید معلومات اور رہنمائی کے لیے ہیلپ لائن بھی قائم کر دی گئی ہے تاکہ عوام کو کسی قسم کی دقت نہ ہو۔
نتیجہ: سندھ حکومت کا یہ قدم صرف بجلی کے بحران سے نمٹنے کی ایک کوشش نہیں بلکہ غربت سے لڑنے، ماحولیاتی بہتری اور توانائی کی خودکفالت کی جانب ایک ٹھوس پیش رفت ہے۔ اگر یہ اسکیم کامیابی سے نافذ ہوتی ہے تو نہ صرف صوبے کے لاکھوں صارفین کو ریلیف ملے گا بلکہ پاکستان کا توانائی کا منظرنامہ بھی ایک مثبت تبدیلی کی طرف گامزن ہوگا۔

