نئی امدادی فلوٹیلا غزہ کی جانب روانہ: اسرائیلی ناکہ بندی کے خلاف مزاحمت
غزہ کے لیے امدادی فلوٹیلا کی جدوجہد
غزہ پر اسرائیلی ناکہ بندی کے خلاف عالمی سطح پر امدادی کوششیں جاری ہیں۔ ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر اسرائیلی قبضے کے بعد ایک نئی امدادی فلوٹیلا غزہ کی جانب روانہ ہوئی ہے۔ فریڈم فلوٹیلا کولیشن (ایف ایف سی) کے زیر اہتمام یہ نئی امدادی فلوٹیلا 11 جہازوں پر مشتمل ہے، جو غزہ کے محصورین کے لیے امداد لے کر جا رہی ہے۔ یہ جہاز اسرائیلی ناکہ بندی کو چیلنج کرنے کے لیے پرعزم ہیں اور اس میں صحافی، طبی عملہ، اور انسانی حقوق کے کارکن شامل ہیں۔
امدادی فلوٹیلا کی تفصیلات
فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے مطابق، اس نئی امدادی فلوٹیلا میں دو کشتیاں 25 ستمبر کو اٹلی کے شہر اوترانتو سے روانہ ہوئیں۔ 30 ستمبر کو ’کونشینس‘ نامی جہاز بھی اس قافلے میں شامل ہوا، جس پر صحافیوں اور طبی عملے کے ارکان سوار ہیں۔ یہ جہاز چند گھنٹوں میں ’تھاؤزنڈ میڈلینز ٹو غزہ‘ نامی قافلے سے مل جائیں گے، جو 8 کشتیوں پر مشتمل ہے۔ اس طرح مجموعی طور پر 11 جہاز غزہ کی جانب روانہ ہوں گے۔ فی الحال یہ امدادی فلوٹیلا کریٹ کے ساحل کے قریب موجود ہے اور اس پر تقریباً 100 افراد سوار ہیں۔
اسرائیلی ناکہ بندی: ایک تاریخی جائزہ
اسرائیل نے 2007 سے غزہ پر ناکہ بندی مسلط کر رکھی ہے، جس کے باعث غزہ کے باشندوں کو خوراک، ادویات، اور دیگر ضروری اشیا کی شدید قلت کا سامنا ہے۔ مارچ 2025 میں اسرائیل نے سرحدی راستوں کو مکمل طور پر بند کر دیا، جس سے امدادی ترسیل تقریباً ناممکن ہو گئی۔ اس ناکہ بندی نے غزہ کے عوام کی زندگیوں کو مزید مشکل بنا دیا ہے۔ اکتوبر 2023 سے جاری اسرائیلی جارحیت میں 66,200 سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ اس صورتحال میں امدادی فلوٹیلا غزہ کے عوام کے لیے امید کی کرن ثابت ہو سکتی ہے۔
گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملہ
حال ہی میں اسرائیلی بحریہ نے ’گلوبل صمود فلوٹیلا‘ پر حملہ کیا، جو 40 سے زائد کشتیوں پر مشتمل تھا۔ اس فلوٹیلا پر سوار 450 سے زائد کارکنوں کو گرفتار کر لیا گیا۔ اسرائیلی فوج نے فلوٹیلا کی آخری کشتی پر بھی قبضہ کر لیا، جس سے امدادی کوششوں کو شدید دھچکا لگا۔ اس کے باوجود فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے ہمت نہیں ہاری اور ایک نئی امدادی فلوٹیلا غزہ کی جانب روانہ کی۔
نئی امدادی فلوٹیلا کا مقصد
اس نئی امدادی فلوٹیلا کا بنیادی مقصد غزہ کے محصورین تک خوراک، ادویات، اور دیگر ضروری امداد پہنچانا ہے۔ فریڈم فلوٹیلا کولیشن کا کہنا ہے کہ یہ مشن نہ صرف امداد کی ترسیل کے لیے ہے بلکہ عالمی برادری کی توجہ غزہ پر اسرائیلی ناکہ بندی کے غیر انسانی اثرات کی طرف مبذول کرانے کے لیے بھی ہے۔ امدادی فلوٹیلا پر سوار کارکنوں کا کہنا ہے کہ وہ اسرائیلی ناکہ بندی کے خلاف پرامن مزاحمت جاری رکھیں گے۔
فلوٹیلا کی ساخت اور تیاری
اس امدادی فلوٹیلا میں شامل جہازوں کو خاص طور پر اس مشن کے لیے تیار کیا گیا ہے۔ ’کونشینس‘ جہاز پر طبی عملہ موجود ہے جو غزہ کے اسپتالوں میں زخمیوں کے علاج کے لیے تیار ہے۔ اس کے علاوہ، صحافی اس مشن کو عالمی میڈیا تک پہنچانے کے لیے موجود ہیں۔ فلوٹیلا پر موجود دیگر جہازوں میں خوراک، پانی، اور ادویات کی بڑی مقدار شامل ہے، جو غزہ کے عوام کی فوری ضروریات پوری کرنے کے لیے کافی ہے۔
عالمی ردعمل اور حمایت
غزہ کے لیے امدادی فلوٹیلا کو عالمی سطح پر پذیرائی حاصل ہو رہی ہے۔ کئی ممالک اور انسانی حقوق کی تنظیمیں اس مشن کی حمایت کر رہی ہیں۔ فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیلی ناکہ بندی کے خاتمے کے لیے دباؤ ڈالیں۔ اس کے علاوہ، سوشل میڈیا پر بھی امدادی فلوٹیلا کے حوالے سے بڑے پیمانے پر آگاہی پھیلائی جا رہی ہے، جس سے عالمی سطح پر غزہ کے عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا رہا ہے۔
غزہ کی انسانی صورتحال
غزہ میں جاری انسانی بحران بد سے بدتر ہوتا جا رہا ہے۔ اسرائیلی ناکہ بندی اور مسلسل بمباری کے باعث غزہ کے اسپتالوں میں ادویات اور طبی آلات کی شدید کمی ہے۔ بچوں اور خواتین کو بنیادی سہولیات تک رسائی نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے مطابق، غزہ کی 80 فیصد آبادی امداد پر انحصار کرتی ہے۔ اس صورتحال میں امدادی فلوٹیلا کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے، کیونکہ یہ غزہ کے عوام کے لیے زندگی اور موت کا معاملہ ہے۔
امدادی فلوٹیلا کے چیلنجز
اس نئی امدادی فلوٹیلا کو کئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ اسرائیلی بحریہ کی طرف سے ممکنہ حملے اور قبضے کا خطرہ سب سے بڑا چیلنج ہے۔ اس کے علاوہ، سمندری راستوں کی مشکلات اور لاجسٹک مسائل بھی اس مشن کو پیچیدہ بنا رہے ہیں۔ تاہم، فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے کارکنوں کا عزم ہے کہ وہ ہر قیمت پر غزہ تک امداد پہنچائیں گے۔
مستقبل کے لیے امیدیں
یہ امدادی فلوٹیلا نہ صرف غزہ کے عوام کے لیے امداد لے کر جا رہی ہے بلکہ عالمی برادری کو یہ پیغام بھی دے رہی ہے کہ غزہ کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑا جائے گا۔ فریڈم فلوٹیلا کولیشن نے عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ پر ناکہ بندی ختم کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں۔ اس کے علاوہ، یہ مشن فلسطینی عوام کے ساتھ عالمی یکجہتی کا بھی ایک مظہر ہے۔
گلوبل صمود فلوٹیلا پر اسرائیلی حملے ، سینیٹر مشتاق احمد سمیت 200 گرفتار، دنیا بھر میں احتجاج
غزہ کی جانب روانہ ہونے والی یہ نئی امدادی فلوٹیلا امید کی ایک نئی کرن ہے۔ اسرائیلی ناکہ بندی کے باوجود فریڈم فلوٹیلا کولیشن کے کارکن اپنے مشن میں پرعزم ہیں۔ عالمی برادری سے مطالبہ ہے کہ وہ اس انسانی مشن کی حمایت کرے اور غزہ کے عوام کے لیے آواز اٹھائے۔ امدادی فلوٹیلا کا یہ مشن نہ صرف امداد کی ترسیل کے لیے ہے بلکہ یہ ایک پرامن مزاحمت کا علامتی اظہار بھی ہے۔
Comments 1