چیئرمین جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کمیٹی (CJCSC) جنرل ساحر شمشاد مرزا (نشانِ امتیاز ملٹری) نے مصر کا اہم سرکاری دورہ کیا جہاں انہوں نے دفاع اور سلامتی سے متعلق دوطرفہ مذاکرات کے تیسرے مرحلے میں شرکت کی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جنرل ساحر شمشاد مرزا نے قاہرہ میں مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی، وزیر دفاع و کمانڈر انچیف مصری مسلح افواج جنرل عبدالمجید احمد سقر، سویز کینال اتھارٹی کے چیئرمین و منیجنگ ڈائریکٹر ایڈمرل اسامہ مونیر محمد ربیع، اور جامعہ الازہر کے امامِ اکبر پروفیسر ڈاکٹر احمد محمد احمد الطیب سے الگ الگ اہم ملاقاتیں کیں۔
ان اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کے دوران دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ عسکری تعاون، علاقائی سلامتی، انسداد دہشت گردی، مشترکہ تربیت اور دفاعی مشقوں پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ دونوں فریقین نے اس بات پر زور دیا کہ موجودہ عسکری تعلقات کو مزید وسعت اور مضبوطی دینے کی ضرورت ہے تاکہ خطے میں امن و استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
جامعہ الازہر کے امامِ اکبر سے ملاقات میں جنرل ساحر شمشاد مرزا نے بین المذاہب ہم آہنگی، رواداری اور سماجی شمولیت کے فروغ کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ دہشت گردی کی اصل وجوہات کا حل صرف عسکری اقدامات سے نہیں بلکہ فکری اور مذہبی سطح پر ہم آہنگی کے ذریعے بھی نکالا جا سکتا ہے۔
ملاقاتوں کے دوران مصری قیادت نے پاکستانی افواج کی پیشہ ورانہ مہارت، قربانیوں اور دہشت گردی کے خلاف غیر معمولی کردار کو سراہا اور پاکستان کے ساتھ دیرینہ دوستی و دفاعی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کے عزم کا اعادہ کیا۔
جنرل ساحر شمشاد مرزا کو وزارتِ دفاع پہنچنے پر مصری افواج کے چاق و چوبند دستے نے گارڈ آف آنر پیش کیا، جس کا وہ خصوصی معائنہ بھی کیا۔ اس موقع پر دونوں ممالک کے سینئر فوجی اور سفارتی افسران بھی موجود تھے۔
یہ دورہ پاکستان اور مصر کے درمیان بڑھتے ہوئے دفاعی و اسٹریٹجک تعلقات کا ایک اہم سنگ میل قرار دیا جا رہا ہے، جو نہ صرف دوطرفہ عسکری روابط کو تقویت دے گا بلکہ مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیا میں امن و سلامتی کے لیے بھی مثبت پیش رفت ثابت ہو سکتا ہے۔