سونے کی قیمت میں 1300 روپے کا اضافہ – نئی قیمت 3 لاکھ 59 ہزار 300 روپے
سونے کی قیمت میں ایک بار پھر اضافہ – فی تولہ قیمت 3 لاکھ 59 ہزار 300 روپے تک جا پہنچی
پاکستان میں سونے کی قیمتوں میں نیا اضافہ – عوام اور سرمایہ کار دونوں پریشان
پاکستان میں معاشی غیر یقینی صورتحال اور عالمی مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ کے سبب سونے کی قیمتوں میں ایک بار پھر بڑا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ آل پاکستان جیمز اینڈ جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق، ملک بھر میں فی تولہ سونے کی قیمت میں 1300 روپے کا اضافہ ہوا ہے، جس کے بعد نئی قیمت 3,59,300 روپے فی تولہ تک پہنچ چکی ہے۔
اسی طرح 10 گرام سونے کی قیمت میں 1114 روپے کا اضافہ ہوا ہے، اور یہ 3,08,041 روپے فی 10 گرام کی سطح پر آ گیا ہے۔ یہ اضافہ نہ صرف سونے کے خریداروں کے لیے باعث تشویش ہے بلکہ سرمایہ کاروں اور جیولری کے کاروبار سے وابستہ افراد کے لیے بھی اہمیت رکھتا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت: 13 ڈالر کا اضافہ، فی اونس قیمت 3366 ڈالر
پاکستانی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافے کی ایک بڑی وجہ عالمی منڈی میں قیمتوں کا بڑھنا بھی ہے۔ بین الاقوامی سطح پر سونا 13 ڈالر فی اونس مہنگا ہوا ہے، اور نئی قیمت 3366 ڈالر فی اونس ریکارڈ کی گئی ہے۔

یہ عالمی رجحان پاکستان کی مقامی مارکیٹ پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے، خاص طور پر جب ملک میں درآمدات، ڈالر کی قیمت، اور افراطِ زر میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہو۔
سونے کی قیمت میں اضافے کی ممکنہ وجوہات
1. مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی
پاکستان میں مہنگائی کی بلند ترین شرح اور روپے کی قدر میں مسلسل کمی سونے کی قیمتوں میں اضافے کی بڑی وجوہات میں شامل ہیں۔ جب مقامی کرنسی کی قدر کمزور ہوتی ہے تو سونے جیسے قیمتی اثاثے میں سرمایہ کاری کو محفوظ سمجھا جاتا ہے۔
2. سیاسی اور اقتصادی غیر یقینی صورتحال
ملک میں سیاسی عدم استحکام، آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات، اور معاشی پالیسیوں میں غیر یقینی صورتحال نے عوام کو روایتی سرمایہ کاری کی بجائے سونے کی طرف مائل کر دیا ہے۔ اس بڑھتی ہوئی طلب کے نتیجے میں قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔
3. عالمی مارکیٹ کا اثر
عالمی سطح پر جب بھی معاشی بحران یا کشیدگی بڑھتی ہے، سرمایہ کار سونے کو ایک "محفوظ پناہ گاہ” کے طور پر اختیار کرتے ہیں۔ اس وقت دنیا بھر میں معاشی غیر یقینی صورتحال کے سبب سونے کی مانگ میں اضافہ دیکھا جا رہا ہے، جس سے قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔
عوامی ردعمل: شادیوں کی تیاریاں متاثر، زیورات بنوانا مشکل
سونے کی قیمتوں میں لگاتار اضافے نے عام صارف، خاص طور پر شادیوں کی تیاری کرنے والے گھرانوں کو شدید متاثر کیا ہے۔ متوسط طبقہ اب جیولری کی خریداری سے گریز کر رہا ہے یا پھر مصنوعی زیورات کی طرف رجحان بڑھ رہا ہے۔
صارفین کے تاثرات:
- "ہم نے سونے کے زیورات بنوانے کا پروگرام ملتوی کر دیا ہے، قیمتیں دن بہ دن بڑھ رہی ہیں۔”
- "سونا اب عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتا جا رہا ہے۔”
سرمایہ کاری کے رجحانات: سونا اب بھی محفوظ سرمایہ کاری؟
ماہرین کے مطابق، اگرچہ سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے، مگر طویل مدتی سرمایہ کاری کے نقطہ نظر سے یہ اب بھی ایک محفوظ اثاثہ تصور کیا جاتا ہے۔ خاص طور پر ان افراد کے لیے جو مہنگائی کے خلاف تحفظ چاہتے ہیں۔
سونے میں سرمایہ کاری کے فوائد:
- مہنگائی کے خلاف تحفظ
- مارکیٹ کے اتار چڑھاؤ میں استحکام
- طویل مدتی سرمایہ کاری کے لیے فائدہ مند
البتہ، موجودہ بلند قیمتوں پر سونا خریدنا چھوٹے سرمایہ کاروں کے لیے مشکل ہو سکتا ہے۔
زیورات کی دکانوں پر کاروبار سست، گاہک کم
کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد اور دیگر شہروں کے جیولرز کا کہنا ہے کہ سونے کی قیمت میں مسلسل اضافے کی وجہ سے خریداروں کی تعداد میں نمایاں کمی آئی ہے۔
دکانداروں کے بیانات:
"ہمیں روزانہ گاہک آتے ہیں مگر صرف قیمت پوچھ کر چلے جاتے ہیں، خریداری بہت کم ہو چکی ہے۔”
"اگر یہی صورتحال رہی تو سونے کا کاروبار مزید متاثر ہو سکتا ہے۔”
مستقبل کا جائزہ: کیا سونے کی قیمت مزید بڑھے گی؟
اقتصادی ماہرین اور تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر موجودہ حالات برقرار رہے تو سونے کی قیمتوں میں مزید اضافہ ممکن ہے۔ خاص طور پر اگر:
- عالمی سطح پر مہنگائی بڑھی
- امریکی ڈالر کی قیمت مستحکم نہ ہوئی
- پاکستان میں روپے کی قدر میں کمی جاری رہی
- بین الاقوامی سیاسی کشیدگی برقرار رہی
لہٰذا، خریداروں کو محتاط رویہ اختیار کرنے اور مارکیٹ پر گہری نظر رکھنے کی ضرورت ہے۔
سونے کی بڑھتی ہوئی قیمت ایک قومی اقتصادی چیلنج
سونے کی قیمت میں حالیہ اضافہ ایک سنگین اقتصادی اشارہ ہے جو نہ صرف عوام کے مالی فیصلوں پر اثر انداز ہو رہا ہے بلکہ ملک کی مجموعی معاشی پالیسیوں پر بھی سوالات اٹھا رہا ہے۔ حکومت کو چاہیے کہ وہ ڈالر کی قیمت کو کنٹرول کرنے، درآمدی لاگت کو کم کرنے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے فوری اقدامات کرے تاکہ سونے سمیت دیگر اشیائے ضروریہ کی قیمتیں مستحکم رہیں۔

