گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ فائرنگ، طلبہ اور پولیس اہلکار زخمی
واقعے کا پس منظر
کوئٹہ میں ایک افسوسناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ فائرنگ سے شہر میں خوف و ہراس پھیل گیا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا جب چند طلبہ گورنر سے ملاقات کے لیے ان کی رہائش گاہ پر پہنچے تھے۔ موقع پر موجود پولیس اہلکاروں اور طلبہ کے درمیان تلخ کلامی نے حالات کو کشیدہ بنا دیا۔
زخمی افراد کی تفصیلات
پولیس کے مطابق گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ فائرنگ میں 3 طلبہ اور 2 پولیس اہلکار زخمی ہوئے۔ زخمیوں کو فوری طور پر سول اسپتال ژوب منتقل کیا گیا جہاں انہیں طبی امداد فراہم کی جا رہی ہے۔ اسپتال ذرائع کا کہنا ہے کہ زخمیوں کی حالت خطرے سے باہر ہے لیکن ایک اہلکار کو گولی لگنے کے باعث زیادہ چوٹیں آئی ہیں۔
پولیس کا مؤقف
پولیس حکام نے میڈیا کو بتایا کہ فائرنگ کے اس واقعے کی تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔ بظاہر یہ واقعہ طلبہ اور اہلکاروں کے درمیان تنازعے کے بعد پیش آیا، تاہم اصل محرکات جاننے کے لیے تفتیش جاری ہے۔ پولیس نے جائے وقوعہ کو سیل کر کے شواہد اکٹھے کر لیے ہیں تاکہ حقیقت سامنے لائی جا سکے۔
طلبہ کا موقف
واقعے کے بعد زخمی طلبہ کے ساتھیوں نے الزام عائد کیا کہ پولیس نے غیر ضروری طاقت کا استعمال کیا۔ ان کے مطابق وہ پرامن انداز میں گورنر سے ملاقات کے لیے آئے تھے لیکن اچانک کشیدگی بڑھ گئی اور حالات ہاتھ سے نکل گئے۔ دوسری طرف پولیس اس مؤقف کو مسترد کرتے ہوئے کہتی ہے کہ طلبہ کی جانب سے اشتعال انگیزی کی گئی تھی۔
گورنر ہاؤس کا ردعمل
گورنر بلوچستان جعفر خان مندوخیل نے اس واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون سے بالاتر کوئی نہیں۔ انہوں نے ہدایت کی کہ واقعے کی غیر جانبدار تحقیقات کی جائیں تاکہ اصل حقائق عوام کے سامنے آئیں۔ گورنر کا کہنا تھا کہ ایسے واقعات نہ صرف طلبہ کے لیے خطرناک ہیں بلکہ اداروں پر عوام کا اعتماد بھی مجروح کرتے ہیں۔

شہریوں کا ردعمل
کوئٹہ کے شہریوں نے اس واقعے پر گہری تشویش ظاہر کی ہے۔ سوشل میڈیا پر لوگ مطالبہ کر رہے ہیں کہ گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ فائرنگ جیسے واقعات کو سنجیدگی سے لیا جائے اور ملوث افراد کے خلاف کارروائی عمل میں لائی جائے۔ شہریوں کا کہنا ہے کہ بلوچستان پہلے ہی مسائل کا شکار ہے اور ایسے واقعات حالات کو مزید بگاڑ سکتے ہیں۔
یہ افسوسناک واقعہ ایک بار پھر اس بات کی یاد دہانی کراتا ہے کہ اداروں اور عوام کے درمیان اعتماد قائم کرنا کتنا ضروری ہے۔ گورنر بلوچستان کی رہائش گاہ فائرنگ جیسے واقعات نہ صرف صوبے بلکہ پورے ملک کے امن کو متاثر کرتے ہیں۔ امید ہے کہ تحقیقات شفاف ہوں گی اور ایسے اقدامات کیے جائیں گے جن سے مستقبل میں اس قسم کے واقعات کی روک تھام ممکن ہو سکے۔
آئی جی بلوچستان پولیس تعینات، محمد طاہر کے تقرر کا نوٹیفکیشن جاری