پاکستان کی معیشت میں ڈالر کی قیمت اور سٹاک مارکیٹ کی کارکردگی ہمیشہ سے مرکزی اہمیت رکھتی ہے۔ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں معمولی سی بھی کمی یا اضافہ کاروباری طبقے، درآمد کنندگان، برآمد کنندگان اور عام عوام کے لیے گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔ حالیہ دنوں میں انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ دوسری جانب پاکستان سٹاک ایکسچینج مثبت انداز میں بند ہوئی ہے۔
انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق، انٹربینک میں ڈالر کی قیمت ایک پیسے کمی کے بعد 281.27 روپے سے گھٹ کر 281.26 روپے پر بند ہوئی۔ اگرچہ یہ کمی بظاہر معمولی دکھائی دیتی ہے لیکن ماہرین معاشیات کے مطابق اس کے معیشت پر دور رس اثرات مرتب ہوتے ہیں۔
ڈالر کی قیمت میں کمی کے اثرات
- درآمدات پر اثرات: ڈالر سستا ہونے سے درآمدی اشیاء کی لاگت کم ہوتی ہے جس سے عام صارفین کو بھی فائدہ پہنچتا ہے۔
- مہنگائی میں کمی: ڈالر کی قدر کم ہونے سے پیٹرول، دالیں، خوردنی تیل اور دیگر درآمدی اشیاء کی قیمتوں میں کمی آسکتی ہے۔
- قرضوں کا بوجھ کم ہونا: حکومت کے غیر ملکی قرضے ڈالر میں ہوتے ہیں، اس لیے روپے کی قدر بہتر ہونے سے قرضوں کا بوجھ کم محسوس ہوتا ہے۔
پاکستان سٹاک ایکسچینج کا مثبت اختتام
کاروباری دن کے اختتام پر پاکستان سٹاک ایکسچینج کا ہنڈریڈ انڈیکس 500 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 168,990 پوائنٹس کی سطح پر بند ہوا۔ کاروبار کے دوران انڈیکس 169,988 پوائنٹس کی بلند ترین سطح تک بھی گیا۔ گزشتہ روز یہ انڈیکس 168,489 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔

سرمایہ کاروں کا اعتماد
سٹاک مارکیٹ کی مثبت کارکردگی اس بات کی نشاندہی کرتی ہے کہ سرمایہ کار معیشت کے مستقبل کے حوالے سے پرامید ہیں۔ انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی بھی اس اعتماد کو بڑھا رہی ہے۔
انٹربینک میں ڈالر کی قیمت اور سرمایہ کاری کا تعلق
پاکستان میں سرمایہ کار ہمیشہ کرنسی مارکیٹ پر نظر رکھتے ہیں۔ ڈالر کی قیمت میں کمی نہ صرف اسٹاک مارکیٹ کو سہارا دیتی ہے بلکہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاروں کے لیے بھی کشش پیدا کرتی ہے۔
ماہرین کی رائے
معاشی ماہرین کے مطابق انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی وقتی ہے لیکن اگر اس رجحان کو برقرار رکھا گیا تو مستقبل میں معیشت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت کو مالیاتی پالیسیوں میں سختی اور برآمدات بڑھانے پر توجہ دینی چاہیے تاکہ روپے کی قدر مزید مستحکم ہو۔
عوامی ردعمل
عام عوام کے لیے ڈالر کی قیمت میں کمی خوش آئند ہے کیونکہ اس کے اثرات روزمرہ کی اشیاء کی قیمتوں پر پڑتے ہیں۔ اگرچہ یہ کمی فی الحال بہت کم ہے لیکن عوام کو امید ہے کہ یہ رجحان جاری رہے گا۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج ہنڈریڈ انڈیکس 169000 پوائنٹس پر ڈالر مزید سستا – PSX 2025 اپ ڈیٹ
انٹربینک میں ڈالر کی قیمت میں کمی اور سٹاک مارکیٹ کا مثبت اختتام اس بات کی علامت ہے کہ پاکستانی معیشت میں استحکام کے آثار دکھائی دے رہے ہیں۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ اس رجحان کو برقرار رکھنے کے لیے حکومت کو سخت مالیاتی اقدامات اور برآمدات کے فروغ پر خصوصی توجہ دینا ہوگی۔