اسلام آباد میں ایرانی صدر کے دورے پر خصوصی تزئین و آرائش، چیئرمین سی ڈی اے کا بیان
وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں ایرانی صدر کے سرکاری دورے کے موقع پر شہر کو نہایت خوبصورتی اور جدید انداز میں سجایا گیا ہے۔ کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی (سی ڈی اے) کے چیئرمین محمد علی رندھاوا نے اس اہم موقع پر کہا کہ یہ دورہ پاکستان کے لیے ایک قابل فخر لمحہ ہے اور اس کے شایان شان استقبال کے لیے شہر کی مکمل تزئین و آرائش کی گئی ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ شہر کو صاف، سرسبز اور پرامن دارالحکومت کے طور پر پیش کرنا نہ صرف بین الاقوامی مہمانوں کی میزبانی کا تقاضا ہے بلکہ یہ پاکستان کی ترقی اور خوشحالی کا بھی مظہر ہے۔ اس دورے کے لیے سی ڈی اے نے ایک جامع اور مربوط صفائی اور سجاوٹ مہم کا آغاز کیا، جس میں شہر کی اہم شاہراہوں، چوراہوں اور گرین بیلٹس کو نمایاں طور پر بہتر بنایا گیا۔
شہر کی جامع صفائی اور سجاوٹ مہم
چیئرمین سی ڈی اے کے مطابق، دورے سے پہلے کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی نے شہر کے مختلف حصوں میں صفائی ستھرائی کا کام شروع کیا۔ اہم سڑکوں، چوراہوں اور راستوں کو مکمل طور پر صاف کیا گیا تاکہ شہر کا چہرہ نکھرا ہوا نظر آئے۔ علاوہ ازیں، گرین بیلٹس کو تراشا گیا، اور نۓ پودے لگائے گئے تاکہ دارالحکومت کی فضا کو مزید خوشگوار بنایا جا سکے۔ اس کے ساتھ ساتھ، پاکستان اور ایران کے قومی پرچم بھی مختلف مقامات پر لگائے گئے تاکہ اس دوستی کی علامت واضح ہو سکے۔
مزید برآں، شہر کی خوبصورتی میں اضافے کے لیے مختلف مقامات کو رنگ برنگی روشنیوں اور LED لائٹس سے سجایا گیا، جس سے رات کے وقت شہر کا منظر دلکش اور شاندار بن گیا۔ فٹ پاتھوں اور سڑکوں کے کنارے پھولوں کے خوبصورت انتظامات کیے گئے جو شہریوں اور مہمانوں کی توجہ کا مرکز بنے۔
عالمی مہمانوں کی آمد پر شہر کی خوبصورتی قومی عزت کا مظہر
محمد علی رندھاوا نے کہا کہ ایسے دورے نہ صرف دو طرفہ تعلقات کو فروغ دیتے ہیں بلکہ پاکستان کے عالمی تشخص کو بھی بہتر بناتے ہیں۔ انہوں نے کہا:
"ہماری ٹیم نے دن رات محنت کی تاکہ اسلام آباد ایرانی صدر کے استقبال کے لیے ایک مثالی شہر بن کر ابھرے۔ یہ دورے قوم کے لیے عزت و وقار کا باعث بنتے ہیں اور ہمارے تعلقات کی مضبوطی کا ثبوت ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام آباد ایک ایسا دارالحکومت ہے جو بین الاقوامی رہنماؤں کی میزبانی کے لیے ہمیشہ تیار رہتا ہے اور اس کی صفائی، انتظام اور خوبصورتی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جاتی۔

پاکستان کی مثبت پہچان اور ترقی کا ثبوت
چیئرمین سی ڈی اے نے زور دیا کہ ایسے اعلیٰ سطحی دورے پاکستان کو دنیا کے سامنے ایک جدید، منظم اور پرامن ملک کے طور پر پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا:
"یہ دورے صرف سفارتی تعلقات کی مضبوطی کا ذریعہ نہیں بلکہ شہری ترقی اور میونسپل خدمات کی بہتری کا بھی امتحان ہیں۔ ہمیں فخر ہے کہ اسلام آباد نے اس چیلنج کو کامیابی سے نبھایا اور عالمی معیار کے مطابق خود کو پیش کیا۔”
دورے کی تیاریوں میں سی ڈی اے نے شہر کے مختلف اہم علاقوں میں خصوصی توجہ دی، جیسے کہ ڈی چوک، وزیراعظم ہاؤس کے اطراف، صدر دفتر، اور سفارتی انکلیوز جہاں غیر ملکی مہمانوں کا قیام ہوتا ہے۔ یہاں خصوصی سجاوٹ اور صفائی کے انتظامات کیے گئے تاکہ مہمانوں کو بہترین تجربہ فراہم کیا جا سکے۔
سی ڈی اے نے اپنی ٹیم کے ذریعے روزانہ کی بنیاد پر نگرانی کی کہ تمام سڑکیں، پارکس اور عوامی مقامات صاف ستھرے اور خوبصورت ہوں۔ اس کے علاوہ، شہر میں تعینات صفائی عملے کو اضافی تربیت دی گئی تاکہ وہ موثر انداز میں کام کر سکیں۔
علاقائی تعاون اور دوستی کی علامت
ایرانی صدر کا پاکستان کا یہ دورہ خطے میں دوستی اور تعاون کو بڑھانے کے لیے اہم سمجھا جاتا ہے۔ دونوں ممالک کے مابین تجارت، توانائی، اور ثقافتی تعلقات کو مضبوط بنانے کے حوالے سے بات چیت ہوئی، اور اس موقع پر سی ڈی اے کی جانب سے شہر کی خوبصورتی کو بہتر بنانے کی کوششوں کو خاص طور پر سراہا گیا۔
چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے اس بات پر زور دیا کہ اس قسم کے دورے پاکستان کے مثبت بین الاقوامی چہرے کو نمایاں کرنے میں مددگار ہوتے ہیں اور اسلام آباد کی تزئین و آرائش کی یہ کوششیں اسی مقصد کا حصہ ہیں۔
شہریوں کا جذبہ اور تعاون
شہری بھی اس موقع پر سی ڈی اے کی کاوشوں کی تعریف کر رہے ہیں۔ کئی لوگ کہتے ہیں کہ شہر کی تازہ اور خوبصورت شکل سے نہ صرف بیرونی مہمان بلکہ پاکستان کے باشندے بھی متاثر ہوئے ہیں۔ شہریوں کی جانب سے بھی صفائی اور خوبصورتی کو قائم رکھنے کے لیے آگاہی مہمات کا انعقاد کیا جا رہا ہے تاکہ یہ معیار برقرار رکھا جا سکے۔