اسلام آباد ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس: اختلافات اوربلز منظور
  • Contact Us
  • About Us
ہفتہ, 6 ستمبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
بانی: شاہنواز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

اسلام آباد ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں پریکٹس اینڈ پروسیجر اور اسٹیبلشمنٹ رولز اکثریت رائے سے منظور

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 3, 2025
in اسلام آباد, تازه ترین
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں رولز اکثریت رائے سے منظور

اسلام آباد ہائی کورٹ کی فل کورٹ میٹنگ میں قواعد منظور، ججوں میں اختلافات سامنے آگئے

587
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

اسلام آباد ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس: اختلافات، خطوط اور متنازعہ منظوری، پریکٹس اینڈ پروسیجر اور اسٹیبلشمنٹ رولز اکثریت رائے سے منظور

اسلام آباد ہائی کورٹ کے نئے عدالتی سال کے آغاز پر بلائی گئی فل کورٹ میٹنگ ایک غیر معمولی صورتحال کے ساتھ سامنے آئی۔ اس اجلاس میں جہاں ایک طرف اہم قواعد اکثریتی رائے سے منظور کر لیے گئے، وہیں دوسری جانب بعض ججوں نے کھل کر اختلاف کیا اور چیف جسٹس کو لکھے گئے خطوط اور اندرونی تحفظات نے اجلاس کی فضا کو مزید کشیدہ بنا دیا۔ ذرائع کے مطابق اس میٹنگ نے عدلیہ کے اندرونی اختلافات کو ایک بار پھر نمایاں کر دیا ہے۔

ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس سے قبل ہی جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے چیف جسٹس سرفراز ڈوگر کو خطوط لکھ کر اجلاس کے ایجنڈے پر اعتراضات اٹھائے تھے۔ ان خطوط میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ اجلاس کا ایجنڈا محض رسمی کارروائی نہ ہو بلکہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی انتظامی اور عدالتی خرابیوں پر کھل کر بحث ہو۔

یہ بھی پڑھیے

توشہ خانہ ٹو کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف مزید گواہوں کے بیانات

سوات زلزلہ: 5.2 شدت کے جھٹکے افغانستان میں مرکز کے ساتھ پاکستان میں محسوس

جسٹس منصور علی شاہ کا خط چیف جسٹس پاکستان کو، چھ اہم سوالات

جسٹس بابر ستار نے اپنے خط میں عدالتی آزادی، مقدمات کی تقسیم، کمیٹیوں کی تشکیل اور چیف جسٹس کے انتظامی اختیارات کے مبینہ غلط استعمال جیسے حساس معاملات پر سنگین سوالات اٹھائے تھے۔ اسی طرح جسٹس اعجاز اسحاق نے بھی چیف جسٹس کے اقدامات پر تحفظات ظاہر کیے اور کہا کہ ادارہ جاتی ہم آہنگی کو شدید نقصان پہنچ رہا ہے۔

تاہم فل کورٹ اجلاس میں یہ خطوط زیرِ بحث نہیں آئے اور ان کے مندرجات کو نظر انداز کر دیا گیا، جس سے اختلافی ججوں میں مزید بے چینی پیدا ہوئی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ فل کورٹ اجلاس سے قبل جسٹس بابر ستار نے چیف جسٹس کے خلاف چارج شیٹ پیش کردی

اکثریتی فیصلے سے قواعد کی منظوری

ذرائع کے مطابق ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں اسٹیبلشمنٹ رولز اور پریکٹس اینڈ پروسیجر رولز کو بغیر تفصیلی ڈسکشن کے اکثریتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا۔

11 ججوں میں سے 6 ججوں نے منظوری کے حق میں ووٹ دیا جبکہ

5 ججوں نے اس کی مخالفت کی۔

حق میں ووٹ دینے والے ججز:

چیف جسٹس سرفراز ڈوگر

جسٹس ارباب طاہر

جسٹس خادم حسین سومرو

جسٹس اعظم خان

جسٹس محمد آصف

جسٹس انعام امین منہاس

مخالفت کرنے والے ججز:

جسٹس محسن اختر کیانی

جسٹس طارق جہانگیری

جسٹس بابر ستار

جسٹس اعجاز اسحاق خان

جسٹس ثمن رفعت امتیاز

یہ تقسیم واضح طور پر دکھاتی ہے کہ ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس کے اندر ایک بڑی تعداد قواعد کی منظوری کے حق میں نہیں تھی، تاہم اکثریت نے فیصلہ دے کر ان قواعد کو لاگو کر دیا۔

مشاورت کی استدعا مسترد

ذرائع کے مطابق ایک جج نے تجویز دی کہ رولز پر مزید مشاورت کی جائے اور فل کورٹ میٹنگ کو کچھ دن کے لیے موخر کر دیا جائے تاکہ سب ججوں کی آراء شامل ہو سکیں۔ تاہم یہ استدعا مسترد کر دی گئی اور اسی اجلاس میں قواعد منظور کر لیے گئے۔ اس فیصلے نے اختلاف کرنے والے ججوں کو مزید مایوس کیا اور انہیں یہ محسوس ہوا کہ ان کے تحفظات کو اہمیت نہیں دی گئی۔

خطوط کو زیرِ بحث نہ لانا — ایک خاموش پیغام؟

ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس میں جسٹس بابر ستار اور جسٹس اعجاز اسحاق کے خطوط کو زیرِ بحث نہ لانے کے فیصلے نے کئی سوالات کو جنم دیا ہے۔ مبصرین کے مطابق یہ ایک خاموش پیغام ہے کہ اعلیٰ عدالتی سطح پر کھلے عام تنقید اور اختلاف کو برداشت کرنے کا رجحان محدود ہوتا جا رہا ہے۔

کچھ قانونی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر ان خطوط پر اجلاس میں بات کی جاتی تو یہ عدلیہ کے اندرونی مسائل پر سنجیدہ مکالمے کا موقع فراہم کرتا۔ لیکن ایسا نہ ہونے سے اختلافی ججوں کے خدشات مزید تقویت پکڑ گئے ہیں کہ عدالت کے اندر شفافیت اور شمولیت کا فقدان ہے۔

دیگر فیصلے: عمارت اور فیملی کورٹ کے اختیارات

اجلاس میں دو اور اہم فیصلے بھی کیے گئے:

ہائی کورٹ بلڈنگ کے نقائص: عدالت کی عمارت میں موجود تکنیکی اور ساختی نقائص کا معاملہ حکومت کو بھیج دیا گیا تاکہ اس پر عملی اقدامات کیے جائیں۔ یہ فیصلہ اتفاق رائے سے کیا گیا۔

فیملی کورٹ کے ججوں کے اختیارات: اجلاس میں متفقہ طور پر یہ طے کیا گیا کہ فیملی کورٹ کے ججوں کے اختیارات کو مزید واضح کیا جائے تاکہ وہ بہتر انداز میں اپنے فرائض انجام دے سکیں۔

یہ دونوں فیصلے کم تنازعہ والے معاملات تھے اور ان پر سب جج متفق دکھائی دیے۔

تقسیم کی عکاسی(islamabad high court judges)

یہ اجلاس نہ صرف قواعد کی منظوری بلکہ ججوں کے مابین بڑھتی ہوئی تقسیم کی بھی عکاسی کرتا ہے۔ 11 میں سے 5 ججوں کا کھل کر مخالفت کرنا اس بات کا ثبوت ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایک واضح تقسیم موجود ہے۔

یہ تقسیم محض شخصی اختلاف نہیں بلکہ انتظامی فیصلوں، شفافیت اور عدالتی آزادی سے متعلق بنیادی سوالات پر مبنی ہے۔

عوامی تاثر اور عدالتی ساکھ

ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس کے اندرونی اختلافات کے منظر عام پر آنے سے عوامی سطح پر بھی عدلیہ کی ساکھ پر سوالات اٹھنے لگے ہیں۔ ایک طرف عوام پہلے ہی عدلیہ کی کارکردگی سے مایوس ہیں، دوسری طرف ججوں کے مابین اس قدر اختلاف اس تاثر کو مزید گہرا کر سکتا ہے کہ عدلیہ متحد نہیں ہے اور داخلی بحران کا شکار ہے۔

آئندہ کا منظرنامہ

اب سوال یہ ہے کہ ان اختلافات کے بعد اسلام آباد ہائی کورٹ کس سمت میں جائے گی۔ کیا چیف جسٹس سرفراز ڈوگر اکثریتی فیصلے کے ساتھ ادارہ چلانے پر اصرار کریں گے یا وہ اختلافی ججوں کے خدشات کو بھی شامل کرنے کی کوشش کریں گے؟

قانونی ماہرین کے مطابق اگر یہ اختلافات کھلے مکالمے کے بجائے مزید دبا دیے گئے تو یہ اندرونی کشمکش آنے والے دنوں میں زیادہ شدت اختیار کر سکتی ہے۔ لیکن اگر چیف جسٹس اور دیگر جج مل بیٹھ کر شفاف طریقہ کار اپنائیں تو یہ بحران عدلیہ کو مزید مضبوط کرنے کا موقع بھی بن سکتا ہے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس ایک ایسی میٹنگ ثابت ہوئی جس نے عدلیہ کے اندرونی اختلافات کو بے نقاب کر دیا۔ اکثریتی ووٹ سے قواعد کی منظوری، خطوط کو زیرِ بحث نہ لانا اور مشاورت کی تجویز کو رد کرنا اس بات کا عندیہ ہے کہ ادارہ اس وقت ایک تقسیم کی کیفیت میں ہے۔

ہائی کورٹ کے فل کورٹ اجلاس کی یہ صورتحال نہ صرف ججوں کے لیے بلکہ عوام کے لیے بھی تشویش کا باعث ہے، کیونکہ عدلیہ کی آزادی اور شفافیت ہی عوام کے اعتماد کی بنیاد ہے۔ آنے والے وقت میں یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ کیا یہ اختلاف وقتی ثابت ہوتے ہیں یا پھر یہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی تاریخ میں ایک نئے بحران کی بنیاد ڈالیں گے۔

Tags: Full Court MeetingIslamabad High CourtJudicial Divide in PakistanJudicial Transparencyاسلام آباد ہائی کورٹجسٹس اعجاز اسحاقجسٹس بابر ستارچیف جسٹس سرفراز ڈوگرعدالتی اختلافاتعدلیہ کی شفافیتفل کورٹ میٹنگ
Previous Post

ایشیا کپ 2025 ٹکٹ پیکجز: شائقین کے لیے نئی سہولتیں

Next Post

ہوائی کا کیلاویا آتش فشاں پھٹ پڑا، لاوا 100 فٹ تک بلند

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

توشہ خانہ ٹو کیس میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف مزید گواہوں کی شہادتیں
سیاست

توشہ خانہ ٹو کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف مزید گواہوں کے بیانات

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 6, 2025
سوات زلزلہ 5.2 شدت کے جھٹکے، لوگ خوفزدہ ہوکر گھروں سے باہر نکلتے ہوئے
پاکستان

سوات زلزلہ: 5.2 شدت کے جھٹکے افغانستان میں مرکز کے ساتھ پاکستان میں محسوس

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 5, 2025
جسٹس منصور علی شاہ کا خط چیف جسٹس پاکستان کو
انٹر نیشنل

جسٹس منصور علی شاہ کا خط چیف جسٹس پاکستان کو، چھ اہم سوالات

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 5, 2025
پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے، اسلام آباد اور خیبرپختونخوا متاثر
تازه ترین

پاکستان میں زلزلے کے جھٹکے: اسلام آباد، خیبرپختونخوا اور پنجاب متاثر

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 5, 2025
توشہ خانہ 2 کیس کی سماعت اڈیالہ جیل میں، بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی پیش
اسلام آباد

توشہ خانہ 2 کیس: بانی پی ٹی آئی اور بشری بی بی کیخلاف سماعت کل اڈیالہ جیل میں

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 4, 2025
خیبر پختونخوا غیر قانونی لکڑی سمگلنگ کے خلاف محکمہ جنگلات کی کارروائی
پاکستان

خیبر پختونخوا غیر قانونی لکڑی سمگلنگ پر بڑا فیصلہ، محکمہ جنگلات کا نیا نوٹیفکیشن

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 4, 2025
وزیراعظم شہباز شریف بیجنگ میں چینی کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقات کرتے ہوئے پاک چین سرمایہ کاری پر گفتگو
تازه ترین

پاک چین سرمایہ کاری : وزیراعظم کی بیجنگ میں چینی کمپنیوں کے سربراہان سے ملاقاتیں

by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 4, 2025
Next Post
کیلاویا آتش فشاں

ہوائی کا کیلاویا آتش فشاں پھٹ پڑا، لاوا 100 فٹ تک بلند

E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • پنجاب الیکٹرک بائیک اسکیم کے تحت شہری کو بائیک اور سبسڈی کی فراہمی

    الیکٹرک بائیک اسکیم: پنجاب حکومت کا1 لاکھ روپے سبسڈی پروگرام کا آغاز ،مکمل طریقہ سامنے

    906 shares
    Share 362 Tweet 227
  • پاکستان میں آٹے کی قیمتوں میں آگ لگ گئی – 20 کلو آٹے کا تھیلا 2100 روپے تک مہنگا

    640 shares
    Share 256 Tweet 160
  • سال 2025 کا دوسرا چاند گرہن: 7 ستمبر کو بلڈ مون کا شاندار نظارہ

    604 shares
    Share 242 Tweet 151
  • Gold Price in Pakistan: فی تولہ سونا 3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے کی بلند ترین سطح پر

    591 shares
    Share 236 Tweet 148
  • پشاور بورڈ انٹرمیڈیٹ رزلٹ 2025: کامیابی کا تناسب 72 فیصد

    590 shares
    Share 236 Tweet 148
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, InT Centre, Sector G10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24 گھنٹے سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • کاروبار
  • دلچسپ
  • ٹیکنالوجی
  • کالمز
  • مزید
    • موسم / ما حولیات
    • صحت
    • سپورٹس
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar