پنجاب کے شہر جلالپور پیروالا میں حالیہ دنوں میں آنے والے جلالپور پیروالا میں سیلاب نے خطے میں تباہی مچا دی ہے۔ دریائے چناب میں پانی کی سطح خطرناک حد تک بڑھنے کے بعد مقامی بند ٹوٹ گئے، جس کے نتیجے میں متعدد بستیاں زیر آب آگئیں۔ اس صورتِ حال کے پیش نظر حکام نے ایمرجنسی نافذ کرتے ہوئے شہریوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی ہدایت دی ہے۔
سیلاب کی تازہ ترین صورتحال
مقامی ذرائع کے مطابق، جلالپور پیروالا میں سیلاب اس وقت شدید ترین مرحلے میں ہے۔ پانی گھروں میں داخل ہو چکا ہے اور کئی شہری اپنے اہل خانہ کے ہمراہ گھروں کی چھتوں پر پناہ لینے پر مجبور ہیں۔ انتظامیہ نے ریسکیو کارروائیاں تیز کر دی ہیں تاکہ متاثرہ افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا سکے۔
دریائے چناب پر پانی کی سطح
دریائے چناب کے ہیڈ پنجند پر پانی کی آمد 6 لاکھ 9 ہزار 669 کیوسک ریکارڈ کی گئی ہے جبکہ ہیڈ ترموں پر پانی کا بہاؤ 5 لاکھ 43 ہزار کیوسک ہے۔ ان خطرناک اعداد و شمار نے جلالپور پیروالا میں سیلاب کی شدت میں اضافہ کر دیا ہے، اور صورتحال مزید سنگین ہوتی جا رہی ہے۔

مقامی بندوں کے ٹوٹنے کی تفصیلات
حکام کے مطابق، مقامی بندوں میں شگاف پڑنے سے جلالپور پیروالا سمیت قریبی دیہات پانی میں ڈوب گئے۔ موضع شاہ رسول اور بیٹ واہی کے زمیندار بند ٹوٹنے کے بعد پانی بہادر پور تک پہنچ گیا۔ اس صورتحال نے جلالپور پیروالا میں سیلاب کے خطرات کو مزید بڑھا دیا ہے۔
ریسکیو آپریشنز
سی پی او اور مقامی انتظامیہ کے مطابق، متاثرہ افراد کو بچانے کے لیے 5 ڈرون اور 50 کشتیاں روانہ کی گئی ہیں۔ پولیس اور ریسکیو ٹیمیں دن رات کوشش کر رہی ہیں تاکہ شہریوں کو بروقت محفوظ مقامات پر پہنچایا جا سکے۔
دیگر اضلاع میں تباہی
- جھنگ میں: دریائے چناب کے دوسرے ریلے سے 300 سے زائد دیہات زیر آب آگئے ہیں اور تقریباً 2 لاکھ 81 ہزار ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں تباہ ہو گئیں۔
- مظفر گڑھ میں: عظمت پور کے علاقے میں بند ٹوٹنے سے کئی بستیاں متاثر ہوئیں اور 7 ہزار سے زائد افراد نقل مکانی پر مجبور ہوئے۔
- بہاولپور میں: دریائے ستلج کے پانی نے ناردرن بائی پاس کے قریب بستیوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے۔
یہ تمام واقعات اس بات کی نشاندہی کرتے ہیں کہ صرف جلالپور پیروالا میں سیلاب ہی نہیں بلکہ دیگر اضلاع بھی بری طرح متاثر ہو رہے ہیں۔
زرعی نقصان
سیلاب کے نتیجے میں لاکھوں ایکڑ اراضی پر کھڑی فصلیں برباد ہو گئی ہیں۔ زمینداروں کو شدید مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے، اور زرعی معیشت کو جھٹکا لگا ہے۔ جلالپور پیروالا میں سیلاب سے متاثرہ کسان حکومت سے فوری مدد اور مالی تعاون کا مطالبہ کر رہے ہیں۔
حکومت اور فوج کی شمولیت
انتظامیہ کی جانب سے پاک فوج کو بھی ریسکیو اور ریلیف آپریشنز میں شامل کر لیا گیا ہے۔ فوجی جوان متاثرہ علاقوں میں پھنسے شہریوں کو نکالنے اور خوراک و طبی امداد فراہم کرنے میں مصروف ہیں۔ جلالپور پیروالا میں سیلاب کی شدت کے پیش نظر یہ اقدامات نہایت اہم ہیں۔
عوامی مشکلات
سیلاب زدہ علاقوں میں نہ صرف گھروں کو نقصان پہنچا ہے بلکہ شہریوں کو پینے کے پانی، بجلی اور خوراک کی کمی کا بھی سامنا ہے۔ بارشوں کے باعث حالات مزید خراب ہو گئے ہیں، اور متاثرین کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں۔
جلالپور پیروالا میں سیلاب نے اس بات کو ایک بار پھر اجاگر کیا ہے کہ پاکستان کو آفات سے بچاؤ کے لیے مضبوط نظام کی ضرورت ہے۔ سیلابی صورتحال کا سامنا کرنے کے لیے مقامی انتظامیہ، فوج اور عوام کو مل کر کام کرنا ہوگا۔ حکومت کو چاہیے کہ فوری ریلیف فراہم کرے اور مستقبل میں اس طرح کی قدرتی آفات سے بچنے کے لیے بندوں اور حفاظتی ڈھانچوں کو مضبوط بنایا جائے۔
پنجاب سیلاب الرٹ: جلال پور پیر والا میں صورتحال خراب، فوج طلب