کراچی گلستان جوہر آگ لگنے کا واقعہ، دو گھنٹے کی جدوجہد کے بعد قابو پایا گیا
کراچی کے علاقے گلستان جوہر میں گزشتہ شب ایک افسوسناک حادثہ پیش آیا جب جھونپڑیوں کے علاقے میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ گلستان جوہر آگ لگنے کا واقعہ اتنا شدید تھا کہ دیکھتے ہی دیکھتے درجنوں جھونپڑیاں، کئی موٹرسائیکلیں اور خانہ بدوشوں کا سامان راکھ میں تبدیل ہو گیا۔ فائر بریگیڈ کی ٹیموں نے موقع پر پہنچ کر دو گھنٹوں کی سخت جدوجہد کے بعد آگ پر قابو پایا۔
واقعے کی تفصیلات
واقعہ گلستان جوہر بلاک 10 میں پیش آیا جہاں ایک جھونپڑی میں اچانک آگ بھڑک اٹھی۔ مقامی عینی شاہدین کے مطابق، بجلی کی تاروں کے ٹکرانے سے شاٹ سرکٹ ہوا جس کے نتیجے میں آگ لگی۔ چند لمحوں میں شعلے بلند ہو کر پورے علاقے میں پھیل گئے۔
ریسکیو حکام کے مطابق، ابتدا میں صرف ایک فائر ٹینڈر موقع پر پہنچا، لیکن آگ کی شدت دیکھتے ہوئے مزید فائر ٹینڈر طلب کیے گئے۔ تقریباً پانچ فائر فائٹرز نے دو گھنٹوں کی مسلسل کوشش کے بعد آگ پر قابو پایا۔
نقصانات کی تفصیل
گلستان جوہر آگ لگنے کے واقعے میں درجنوں جھونپڑیاں مکمل طور پر جل گئیں۔ خانہ بدوشوں کا قیمتی سامان، کپڑے، برتن، بستر، اور کئی موٹرسائیکلیں بھی نذرِ آتش ہو گئیں۔
فائر آفیسر کے مطابق، آگ کے نتیجے میں کچھ مویشی بھی جھلس گئے جبکہ متاثرہ خاندانوں کو فوری طور پر محفوظ مقامات پر منتقل کر دیا گیا۔
عینی شاہدین کا بیان
عینی شاہدین نے بتایا کہ آگ لگنے کے بعد علاقے میں افرا تفری مچ گئی۔ لوگ اپنی جھونپڑیوں سے سامان نکالنے کی کوشش کرتے رہے، مگر شعلے اتنے تیز تھے کہ کسی کو کچھ سنبھالنے کا موقع نہ ملا۔
ایک مقامی خاتون نے کہا:
“ہماری ساری زندگی کی جمع پونجی جل گئی، کپڑے، سامان، مویشی سب ختم ہو گئے۔”
گلستان جوہر آگ لگنے کا واقعہ ان لوگوں کے لیے ایک خوفناک خواب بن گیا جن کے پاس پہلے ہی رہائش کے محدود وسائل تھے۔
فائر بریگیڈ کا ردعمل
فائر بریگیڈ حکام کے مطابق، اطلاع ملنے پر فوراً ایک گاڑی روانہ کی گئی، تاہم آگ کی شدت دیکھتے ہوئے مزید فائر ٹینڈرز طلب کیے گئے۔ پانچ فائر فائٹرز نے دو گھنٹوں تک مسلسل کوششوں کے بعد آگ کو بجھایا۔
ایک فائر آفیسر نے بتایا:
“ہوا کے رخ نے آگ کو تیزی سے پھیلایا، لیکن ہم نے بروقت کارروائی کرکے آبادی کو بڑے نقصان سے بچا لیا۔”
یہ تیز رفتار کارروائی گلستان جوہر آگ لگنے کے واقعے میں جانی نقصان سے بچاؤ کا سبب بنی۔
ریسکیو اور امدادی سرگرمیاں
ریسکیو ٹیموں نے فوری طور پر متاثرہ خاندانوں کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا۔ آگ بجھنے کے بعد علاقے میں کولنگ کا عمل جاری رہا تاکہ دوبارہ آگ بھڑکنے کا خطرہ نہ رہے۔
اس کے ساتھ ساتھ، سماجی تنظیموں نے متاثرہ افراد کے لیے کھانے، کپڑے اور عارضی رہائش کا بندوبست کیا۔
حکومتی ردعمل اور تحقیقات
ضلعی انتظامیہ نے گلستان جوہر آگ لگنے کے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے۔ تحقیقات کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو آگ لگنے کی وجوہات، ذمہ داری اور حفاظتی اقدامات کا جائزہ لے گی۔
حکام کا کہنا ہے کہ اگر شارٹ سرکٹ کی تصدیق ہو گئی تو بجلی کی فراہمی کے نظام میں بہتری کے اقدامات کیے جائیں گے۔
ماہرین کی رائے
ماہرین کے مطابق، کراچی میں جھونپڑیوں والے علاقوں میں اکثر ایسے واقعات پیش آتے ہیں کیونکہ وہاں غیر محفوظ بجلی کنیکشنز عام ہیں۔ بارش، نمی یا تاروں کے ملنے سے آگ لگنے کے واقعات بڑھ جاتے ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ گلستان جوہر آگ لگنے کا واقعہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ شہری انتظامیہ کو جھگی بستیوں میں بجلی کے نظام کو بہتر بنانا ہوگا تاکہ انسانی جان و مال کے نقصان سے بچا جا سکے۔
محکمہ موسمیات کی پیشگوئی: اگلے 3 روز کراچی کا موسم گرم اور خشک رہے گا
گلستان جوہر آگ لگنے کا واقعہ ایک افسوسناک سانحہ ہے جس نے درجنوں غریب خاندانوں کو بے گھر کر دیا۔ فائر فائٹرز کی بروقت کارروائی نے آبادی کو بڑے نقصان سے بچایا، مگر متاثرین کی بحالی اب حکومت اور فلاحی اداروں کی فوری توجہ چاہتی ہے۔
یہ واقعہ اس بات کا تقاضا کرتا ہے کہ مستقبل میں ایسے حادثات سے بچنے کے لیے حفاظتی اقدامات سخت کیے جائیں، خاص طور پر جھونپڑیوں والے علاقوں میں۔









