خیبرپختونخوا میں خسرہ اور روبیلا مہم آغاز: ہر بچے کا حق، ہر سکول کی ذمہ داری
خیبرپختونخوا حکومت نے ایک اہم فیصلہ کیا ہے: صوبے بھر میں خسرہ اور روبیلا مہم کا اجراء کیا جائے گا۔ یہ مہم 17 تا 28 نومبر 2025 تک جاری رہے گی، جس کا مقصد 6 ماہ سے 5 سال تک عمر کے بچوں کو اسکولوں کے ذریعے خسرہ اور روبیلا سے محفوظ بنانا ہے۔
مہم کا مقصد اور اہمیت
اس خسرہ اور روبیلا مہم کا بنیادی مقصد بچوں میں خسرہ اور روبیلا کے وائرس کی منتقلی کو روکنا ہے۔ خسرہ اور روبیلا دونوں ایسے امراض ہیں جن کا اثر بچے کی صحت اور نشوونما پر براہِ راست پڑ سکتا ہے۔ اس لیے خسرہ اور روبیلا مہم نہ صرف حفاظتی ٹیکا کاری کا عمل ہے بلکہ ہر بچے کے مستقبل کی ضامن بھی ہے۔
کون شامل ہیں؟
مہم کے تحت صوبے کے تمام سرکاری اور نجی اسکول، ادارے اور صحت کی ٹیمیں مل کر کام کریں گی۔ واضح طور پر کہا گیا ہے کہ خسرہ اور روبیلا مہم میں 6 ماہ سے 5 سال تک عمر کے تمام بچے شامل ہوں گے۔ اسکولوں میں صحت کی ٹیمیں جائیں گی، اور بچوں کو ٹیکے لگائی جائیں گے۔
سکولوں کا کردار
اس خسرہ اور روبیلا مہم میں سکولوں کو سہولت فراہم کرنا ہوگی: نجی اور سرکاری دونوں طرح کے سکول مہم کے دوران صحت، ٹیکہ کاری کے عملے کو اپنا تعاون فراہم کریں گے، تاکہ مہم بخوبی چل سکے۔ سکولوں میں والدین کو آگاہی دی جائے گی اور بچوں کی شرکت کو یقینی بنایا جائے گا۔
والدین کا تعاون کیوں ضروری؟
اگر آپ والدین ہیں تو سمجھیں کہ خسرہ اور روبیلا مہم صرف ایک پروجیکٹ نہیں، بلکہ آپ کے بچے کی صحت کا اہم باب ہے۔ والدین کو چاہیے کہ وہ ٹیکے سے انکار نہ کریں، کیونکہ خسرہ اور روبیلا کے باعث سنگین پیچیدگیاں ہوسکتی ہیں۔ مہم کے دوران کسی اسکول یا والدین کی جانب سے ٹیکہ کاری سے انکار پر قانونی کارروائی بحیثیت آخر کار ممکن ہے۔
مہم کا دھڑکن: 17 تا 28 نومبر 2025
اس خسرہ اور روبیلا مہم کی مدت 17 نومبر سے 28 نومبر 2025 تک مقرر کی گئی ہے۔ اس دوران صحت کی ٹیمیں ضلع پشاور سمیت پورے صوبے کے نجی و سرکاری اسکولوں کا دورہ کریں گی۔ مہم کا شیڈول واضح ہے، اور اسکول انتظامیہ اور والدین کو اس میں اپنا کردار نبھانا ہوگا۔
فالو-اپ اور پیمائش
ایک اچھے نتیجے کے لیے خسرہ اور روبیلا مہم کے بعد فالو اپ سرگرمیاں ہوں گی: اسکولوں اور صحت ٹیموں کی جانب سے بچوں کی ویکسی نیشن کی صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا، اور جن بچوں نے ٹیکہ نہیں لگوایا ہوگا ان تک پہنچنے کی کوشش کی جائے گی۔ یوں یہ مہم صرف ایک ٹیکا لگانے کا مرحلہ نہیں بلکہ مسلسل نگرانی کا عمل ہے۔
قانونی پہلو
یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ اس خسرہ اور روبیلا مہم کے دوران اگر کسی نجی اسکول نے تعاون نہ کیا یا ٹیکہ کاری سے انکار کیا، تو متعلقہ قانونی دفعات کے مطابق کارروائی کی جا سکتی ہے۔ اس لیے ہر اسکول کو ذمہ دارانہ اور پیشہ ورانہ انداز اختیار کرنا لازمی ہے۔
آپ کا حصہ
آپ والدین، اسکول انتظامیہ یا طالبِ علم ہوں، خسرہ اور روبیلا مہم میں اپنا حصہ ڈالیں:
- والدین بچوں کو اسکول وقت پر بھیجیں۔
- اسکول انتظامیہ ٹیکہ کاری کا مکمل شیڈول جاری کرے۔
- صحت ٹیمیں ہر بچے تک پہنچنے کی کوشش کریں۔
- مہم کے بعد فالو اپ پر تعاون کریں۔
اندرون سندھ سرکاری اسپتالوں میں بچوں کے علاج کا بحران
یہ خسرہ اور روبیلا مہم ہمارے بچوں کی بچپن کا تحفہ ہے، ان کی صحت کی ضمانت ہے۔ اگر ہم مل کر ذمہ داری نبھائیں، تو 17 تا 28 نومبر 2025 کا یہ مختصر عرصہ کئی آنے والی نسلوں کے لیے محفوظ اور خوشگوار ہو سکتا ہے۔ ایک محفوظ اور صحت مند معاشرہ ہم سب کا خواب ہے — اس مہم کے ذریعے وہ خواب حقیقت بن سکتا ہے۔









