پاک فوج کا سمبازہ میں انٹیلیجنس بیسڈ سیکیورٹی فورسز آپریشن، 33 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک
راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق بلوچستان کے ضلع ژوب کے علاقے سمبازہ میں سیکیورٹی فورسز نے ایک کامیاب انٹیلیجنس بیسڈ آپریشن (IBO) کے دوران بھارتی حمایت یافتہ فتنہ الخوارج گروہ کے 33 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ یہ دہشت گرد پاک-افغان سرحد کے راستے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق 7 اور 8 اگست کی درمیانی شب سیکیورٹی فورسز نے دہشت گردوں کی نقل و حرکت کا سراغ لگایا۔ انٹیلیجنس معلومات کے بعد فورسز نے بروقت اور مؤثر کارروائی کرتے ہوئے دراندازی کی کوشش ناکام بنا دی۔
فوج کے ترجمان نے بتایا کہ فورسز کی بولڈ، درست اور مہارت سے بھرپور کارروائی کے نتیجے میں تمام 33 دہشت گرد موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔
ہتھیار اور دھماکہ خیز مواد برآمد
ہلاک دہشت گردوں سے بڑی مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا، جو ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں کے لیے استعمال کیا جانا تھا۔
کلیئرنس آپریشن جاری
آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں تلاشی اور کلیئرنس آپریشن جاری ہے تاکہ کسی بھی ممکنہ چھپے ہوئے دہشت گرد کو ختم کیا جا سکے۔ فوج کا کہنا ہے کہ ملک سے بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے سیکیورٹی فورسز پرعزم ہیں۔
پس منظر — حالیہ شہادتیں
یہ کارروائی ایسے وقت میں کی گئی جب دو روز قبل بلوچستان کے ضلع مستونگ میں دہشت گردوں نے فتنہ الہندوستان گروہ کی جانب سے بچھائے گئے آئی ای ڈی دھماکے میں سیکیورٹی فورسز کی گاڑی کو نشانہ بنایا۔ اس واقعے میں میجر محمد رضوان طاہر، نائیک ابن امین اور لانس نائیک محمد یونس شہید ہو گئے تھے۔
اس واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے میں آپریشن کے دوران چار دہشت گرد مارے تھے۔
جعفر ایکسپریس حملہ نہیں، صرف پائلٹ انجن پر فائرنگ ہوئی: ریلوے ترجمان کی وضاحت
عزم اور پیغام
آئی ایس پی آر نے کہا کہ بہادر جوانوں کی قربانیاں دہشت گردی کے خلاف ہمارے عزم کو مزید مضبوط بناتی ہیں۔
“پاکستانی سیکیورٹی فورسز ہر قیمت پر ملک کی سرحدوں کا دفاع کریں گی اور بھارتی اسپانسرڈ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گی۔”
دفاعی حکمتِ عملی اور بارڈر سیکیورٹی
حالیہ کارروائی سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان نے پاک-افغان سرحد پر انٹیلیجنس نیٹ ورک کو مزید فعال بنا دیا ہے، جس کی بدولت دہشت گردوں کی بڑی نقل و حرکت کو بروقت روکا گیا۔ اس طرح کی کامیابیاں نہ صرف داخلی سلامتی کے لیے اہم ہیں بلکہ سرحدی دفاع کو بھی مضبوط بناتی ہیں۔

عوامی ردعمل اور حمایت
مقامی اور قومی سطح پر عوام نے سیکیورٹی فورسز کی اس کامیاب کارروائی کو سراہا اور شہید ہونے والے جوانوں کو خراج عقیدت پیش کیا۔ عوامی رائے یہ ہے کہ دہشت گردی کے مکمل خاتمے کے لیے ایسے آپریشنز کا تسلسل ضروری ہے۔
READ MORE FAQs”
سمبازہ آپریشن میں کتنے دہشت گرد مارے گئے؟
آئی ایس پی آر کے مطابق اس آپریشن میں 33 بھارتی حمایت یافتہ دہشت گرد ہلاک ہوئے۔
یہ دہشت گرد کہاں سے پاکستان میں داخل ہونے کی کوشش کر رہے تھے؟
یہ دہشت گرد پاک-افغان سرحد کے راستے پاکستان میں دراندازی کی کوشش کر رہے تھے۔
کیا اس کارروائی میں کوئی اسلحہ بھی برآمد ہوا؟
جی ہاں، دہشت گردوں سے بھاری مقدار میں اسلحہ، گولہ بارود اور دھماکہ خیز مواد برآمد کیا گیا۔
آپریشن کی وجہ کیا تھی؟
یہ آپریشن حالیہ دہشت گرد حملوں کے جواب میں کیا گیا، خاص طور پر مستونگ میں سیکیورٹی فورسز پر حملے کے بعد۔
اس کارروائی کا دفاعی پیغام کیا ہے؟
پاک فوج نے واضح کیا ہے کہ وہ بھارتی حمایت یافتہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کے لیے پرعزم ہے۔