گوہر اعجاز اور سعودی شہزادہ منصور بن محمد کی ملاقات میں پاک سعودی تجارت کے فروغ پر اتفاق
پاکستان اور سعودی عرب کے مابین گہرے تاریخی اور ثقافتی تعلقات ہمیشہ سے مثالی رہے ہیں۔ ان تعلقات کو مزید مضبوط کرنے اور پاک سعودی تجارت کو نئی بلندیوں تک لے جانے کیلئے حال ہی میں اسلام آباد میں ایک اہم پاک سعودی بزنس کانفرنس منعقد ہوئی۔ اس کانفرنس کے موقع پر سابق نگراں وفاقی وزیر تجارت گوہر اعجاز اور سعودی شہزادہ منصور بن محمد کے درمیان ایک کلیدی ملاقات ہوئی،
جس نے پاک سعودی تجارت کے نئے دور کا آغاز کیا۔ شہزادہ منصور بن محمد نے اس موقع پر کہا کہ پاک سعودی تجارت کی مضبوط بنیاد گوہر اعجاز کے دور میں رکھی گئی، جس نے دونوں ممالک کے مابین کاروباری تعلقات کو فروغ دینے میں اہم کردار ادا کیا۔
پاک سعودی تجارت کی تاریخی اہمیت
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان دوطرفہ تجارت اور سرمایہ کاری کے تعلقات کئی دہائیوں سے قائم ہیں۔ دونوں ممالک کے درمیان گہرے دینی، ثقافتی اور سیاسی روابط نے پاک سعودی تجارت کو ہمیشہ ایک مستحکم بنیاد فراہم کی۔ گوہر اعجاز نے اپنے دور میں پاک سعودی تجارت کو فروغ دینے کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے، جن میں سے ایک اہم اقدام 18 ماہ قبل پاکستانی کاروباری وفد کا سعودی عرب کا دورہ تھا۔ اس دورے کے دوران گوہر اعجاز نے پاک سعودی بزنس کونسل کے قیام کی تجویز پیش کی، جو دونوں ممالک کے مابین تجارت اور سرمایہ کاری کو بڑھانے کیلئے ایک اہم پلیٹ فارم ثابت ہوا۔
شہزادہ منصور بن محمد نے پاک سعودی بزنس کونسل کے چیئرمین کے طور پر ذمہ داری سنبھالی، جبکہ پاکستان کی جانب سے فواد احمد مختار کو اس کونسل کا چیئرمین مقرر کیا گیا۔ اس کونسل نے پاک سعودی تجارت کو منظم اور مستقل بنیادوں پر آگے بڑھانے میں اہم کردار ادا کیا۔
پاک سعودی بزنس کانفرنس: ایک نئی شروعات
اسلام آباد میں منعقد ہونے والی پاک سعودی بزنس کانفرنس پاک سعودی تجارت کے فروغ کیلئے ایک اہم سنگ میل ثابت ہوئی۔ اس کانفرنس کی قیادت سعودی شہزادہ منصور بن محمد کر رہے تھے، جو ایک اعلیٰ سطحی سعودی وفد کے ہمراہ پاکستان تشریف لائے۔ اس وفد میں سعودی عرب کے اہم سرمایہ کار اور کاروباری شخصیات شامل تھیں، جنہوں نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر گہری دلچسپی ظاہر کی۔
کانفرنس کے دوران پاک سعودی تجارت کے فروغ کیلئے متعدد بزنس ٹو بزنس (B2B) میٹنگز کا انعقاد کیا گیا۔ سعودی وفد نے اسلام آباد، کراچی اور لاہور کی کاروباری شخصیات سے ملاقاتیں کیں اور پاکستان میں سرمایہ کاری کے امکانات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا۔ گوہر اعجاز نے اس موقع پر کہا کہ پاک سعودی تجارت کو مزید مضبوط کرنے کیلئے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری روابط کو فروغ دینا ضروری ہے۔
سعودی وفد کی سرمایہ کاری میں دلچسپی
سعودی وفد نے پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع پر گہری دلچسپی ظاہر کی۔ ان شعبوں میں کارپوریٹ فارمنگ، تیل و گیس، زراعت، رئیل اسٹیٹ اور کان کنی شامل ہیں۔ شہزادہ منصور بن محمد نے کہا کہ پاک سعودی تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان کی معاشی صلاحیت کو بروئے کار لانا ضروری ہے۔ انہوں نے پاکستان کے زرعی شعبے کو خاص طور پر سرمایہ کاری کیلئے پرکشش قرار دیا، کیونکہ پاکستان کی زرخیز زمینیں اور وسائل اسے زرعی پیداوار میں ایک اہم ملک بناتے ہیں۔
اسی طرح، تیل و گیس کے شعبے میں بھی سعودی سرمایہ کاروں نے گہری دلچسپی ظاہر کی۔ پاکستان کی توانائی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے سعودی عرب کے ساتھ تعاون پاک سعودی تجارت کے ایک نئے باب کا آغاز کر سکتا ہے۔ رئیل اسٹیٹ کے شعبے میں بھی سعودی سرمایہ کاروں نے جدید رہائشی اور کمرشل منصوبوں میں سرمایہ کاری کی خواہش ظاہر کی۔
گوہر اعجاز کا کردار
گوہر اعجاز نے پاک سعودی تجارت کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کیا۔ انہوں نے نہ صرف پاک سعودی بزنس کونسل کے قیام کی تجویز پیش کی بلکہ پاکستانی کاروباری وفد کو سعودی عرب لے جا کر دونوں ممالک کے درمیان کاروباری روابط کو مضبوط کیا۔ ان کے دور میں پاک سعودی تجارت نے نئی بلندیوں کو چھوا، اور دونوں ممالک کے درمیان سرمایہ کاری کے متعدد معاہدوں پر دستخط ہوئے۔
گوہر اعجاز نے اس موقع پر کہا کہ پاک سعودی تجارت کو فروغ دینے کیلئے دونوں ممالک کی حکومتیں اور عوام انتہائی پرعزم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کے ساتھ گہرے تعلقات پاکستان کی معاشی ترقی کیلئے نہایت اہم ہیں۔
پاک سعودی تجارت کے مستقبل کے امکانات
پاک سعودی تجارت کے مستقبل کے امکانات نہایت روشن ہیں۔ سعودی عرب کے ویژن 2030 کے تحت، سعودی سرمایہ کار عالمی سطح پر سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں، اور پاکستان اس حوالے سے ایک اہم شراکت دار کے طور پر ابھر رہا ہے۔ پاک سعودی تجارت کو مزید فروغ دینے کیلئے دونوں ممالک کے درمیان باقاعدہ رابطوں اور مشترکہ منصوبوں کی ضرورت ہے۔
سعودی وفد کے حالیہ دورے سے یہ واضح ہو گیا کہ سعودی سرمایہ کار پاکستان کی معیشت میں اہم کردار ادا کرنے کیلئے تیار ہیں۔ پاک سعودی تجارت کے فروغ کیلئے دونوں ممالک کے درمیان حکومتی سطح پر معاہدوں کے ساتھ ساتھ نجی شعبے کے تعاون کو بھی بڑھانے کی ضرورت ہے۔
پاک سعودی بزنس کونسل کا کردار
پاک سعودی بزنس کونسل پاک سعودی تجارت کے فروغ کیلئے ایک اہم پلیٹ فارم ہے۔ اس کونسل کے تحت دونوں ممالک کے کاروباری افراد کے درمیان باقاعدہ رابطے قائم کیے جا رہے ہیں۔ شہزادہ منصور بن محمد نے کہا کہ یہ کونسل پاک سعودی تجارت کے فروغ کیلئے ایک پل کا کردار ادا کر رہی ہے۔ اس کونسل کے ذریعے دونوں ممالک کے کاروباری اداروں کے درمیان تعاون کے نئے مواقع پیدا کیے جا رہے ہیں۔
پاک سعودی تعلقات کو کاروبار اور سرمایہ کاری کی بنیاد پر مضبوط بنانے کا عزم
پاک سعودی تجارت کے فروغ کیلئے گوہر اعجاز اور شہزادہ منصور بن محمد کی ملاقات ایک اہم پیش رفت ہے۔ اس ملاقات نے دونوں ممالک کے درمیان کاروباری تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کی بنیاد رکھی ہے۔ سعودی وفد کا پاکستان میں سرمایہ کاری کے مواقع پر گہری دلچسپی ظاہر کرنا پاکستان کی معیشت کیلئے ایک مثبت اشارہ ہے۔ پاک سعودی تجارت کے فروغ سے نہ صرف دونوں ممالک کے درمیان معاشی تعلقات مضبوط ہوں گے بلکہ خطے کی مجموعی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کیا جا سکے گا۔