• Contact Us
  • About Us
ہفتہ, 15 نومبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس: پاکستان میں اداروں کی ناکامی

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
ستمبر 18, 2025
in پاکستان
اداروں کی ناکامی

پاکستانی اداروں کی کارکردگی پر اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن کیانی کی شدید تنقید

589
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

جسٹس محسن کیانی: پاکستانی اداروں کی ناکامی مایوس کن، کوئی ادارہ کام نہیں کر رہا

اداروں کی ناکامی کا بحران

اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی نے سی ڈی اے سے متعلق ایک کیس کی سماعت کے دوران پاکستان کے اداروں کی ناکامی پر سخت ریمارکس دیے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کا کوئی ایک ادارہ بھی اپنا کام صحیح طریقے سے انجام دینے کے قابل نہیں رہا، حتیٰ کہ عدالتیں بھی اس سے مستثنیٰ نہیں ہیں۔ ان کے یہ ریمارکس پاکستان کے گورننس سسٹم، بلدیاتی انتخابات، اور اداروں کی ناکامی کے حوالے سے گہرے سوالات اٹھاتے ہیں۔

یہ مضمون جسٹس کیانی کے ریمارکس کا تفصیلی جائزہ لیتا ہے، جس میں وہ اداروں کی ناکامی، بلدیاتی انتخابات میں تاخیر، اور گورننس کے مسائل پر بات کرتے ہیں۔ ہم اس بات کا بھی جائزہ لیں گے کہ یہ ریمارکس پاکستانی معاشرے اور نظام پر کیا اثرات مرتب کر سکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے

اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے

صدرِ آصف علی زرداری اور تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات ،پاک تاجکستان کے درمیان سیاسی، ثقافتی روابط کی مضبوط پر زور

بلوچستان کم عمری شادی بل 2024 منظور – 3 سال قید اور 2 لاکھ جرمانہ متوقع

جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس کی تفصیل

جسٹس محسن اختر کیانی نے سی ڈی اے سے متعلق کیس کے دوران اسلام آباد کے لوکل گورنمنٹ انتخابات نہ ہونے پر سخت تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ قانون کے مطابق تمام اختیارات سی ڈی اے سے میٹروپولیٹن کارپوریشن کو منتقل ہونا تھے، لیکن یہ عمل اب تک مکمل نہیں ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ سی ڈی اے بورڈ جو کچھ کر رہا ہے، وہ دراصل لوکل گورنمنٹ کا کام ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق عوام کے منتخب نمائندوں کو اپنا اختیار استعمال کرنا چاہیے، لیکن اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہ ہونے کی وجہ سے یہ عمل ممکن نہیں ہو سکا۔ ہائی کورٹ نے چار اور سپریم کورٹ نے ایک فیصلہ دیا، لیکن اس کے باوجود حکومت نے بلدیاتی انتخابات کرانے میں ناکامی دکھائی۔

جسٹس کیانی نے سوال اٹھایا کہ کیا پاکستان میں کوئی ایک ادارہ بھی اپنا کام ہینڈل کرنے کے قابل رہا ہے؟ انہوں نے عدالتیں سمیت تمام اداروں کی ناکامی پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ ماتحت عدالتوں کی حالت بھی قابل رحم ہے۔

اداروں کی ناکامی: ایک گہرا بحران

جسٹس کیانی کے ریمارکس سے واضح ہوتا ہے کہ پاکستان میں اداروں کی ناکامی ایک سنگین مسئلہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ گورننس کے سنجیدہ مسائل ہیں، اور جو کام عوامی نمائندوں کو کرنا چاہیے تھا، وہ عدالتیں کر رہی ہیں۔ اس صورتحال نے نہ صرف اداروں کی کارکردگی کو متاثر کیا بلکہ عوام کا اعتماد بھی کم کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر قانون کسی کو "سوٹ” نہیں کرتا تو اسے ایک طرف رکھ دیا جاتا ہے۔ اسی وجہ سے گزشتہ پانچ سال سے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات نہیں ہوئے۔ یہ صورتحال اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ اداروں کی ناکامی نے نظام کو مفلوج کر دیا ہے۔

بلدیاتی انتخابات کی تاخیر

اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کی تاخیر ایک اہم مسئلہ ہے۔ جسٹس کیانی نے کہا کہ اسلام آباد کے شہریوں کا حق ہے کہ ان کے منتخب نمائندے ان کے فیصلے کریں۔ لیکن اس حق سے انہیں محروم رکھا جا رہا ہے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ کیا شہریوں کو ان کے بنیادی حقوق سے محروم رکھنا جائز ہے؟

بلدیاتی انتخابات کا نہ ہونا نہ صرف آئینی تقاضوں کی خلاف ورزی ہے بلکہ اس سے شہریوں کی نمائندگی کا حق بھی سلب ہو رہا ہے۔ یہ صورتحال اداروں کی ناکامی کا ایک واضح ثبوت ہے۔

عدالتیں اور ان کا کردار

جسٹس کیانی نے عدالتی نظام کی خرابیوں کی طرف بھی اشارہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ ماتحت عدالتوں کی حالت دیکھیں، جہاں عام آدمی کی طرح ججز کو بھی مسائل کا سامنا ہے۔ عدالتیں وہ کام کر رہی ہیں جو عوامی نمائندوں کا کام ہے، جو کہ ایک غیر معمولی صورتحال ہے۔

انہوں نے کہا کہ عدالتیں اپنی حدود سے باہر جا کر گورننس کے مسائل حل کرنے کی کوشش کر رہی ہیں، جو کہ ان کا بنیادی کام نہیں ہے۔ یہ صورتحال اداروں کی ناکامی کی شدت کو ظاہر کرتی ہے۔

گورننس کے مسائل اور عوام

جسٹس کیانی نے کہا کہ 25 کروڑ عوام کس طرح زندگی گزار رہے ہیں، اس کا کسی کو احساس نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا "اسپرٹ” ختم ہو چکا ہے، اور کوئی ادارہ اپنا کام کرنے کے قابل نہیں رہا۔ یہ ریمارکس پاکستانی معاشرے میں پائی جانے والی مایوسی اور بداعتمادی کی عکاسی کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ جو کچھ اس وقت ملک میں ہو رہا ہے، وہ بدقسمتی کی بات ہے۔ اداروں کی ناکامی نے نہ صرف نظام کو متاثر کیا بلکہ عوام کے بنیادی حقوق بھی سلب کر لیے ہیں۔

اداروں کی ناکامی کے اثرات

اداروں کی ناکامی کے اثرات معاشرے کے ہر طبقے پر پڑ رہے ہیں۔ جب ادارے اپنا کام نہیں کرتے تو عوام کا نظام پر اعتماد ختم ہو جاتا ہے۔ اس سے معاشرتی اور معاشی مسائل جنم لیتے ہیں، جو کہ ملک کی ترقی کے لیے نقصان دہ ہیں۔

جسٹس کیانی کے ریمارکس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ اداروں کی ناکامی نے ایک ایسی صورتحال پیدا کر دی ہے جہاں ہر کوئی اپنی ذمہ داریوں سے بھاگ رہا ہے۔ اس سے نظام کی شفافیت اور کارکردگی متاثر ہو رہی ہے۔

کیا کوئی حل ممکن ہے؟

جسٹس کیانی نے کہا کہ ہر کسی کو اپنا کام کرنا چاہیے۔ انہوں نے زور دیا کہ غلطیاں سب سے ہوتی ہیں، لیکن بدنیتی نہیں ہونی چاہیے۔ اداروں کی ناکامی کو دور کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہر ادارہ اپنی ذمہ داریاں پوری کرے۔

بلدیاتی انتخابات کا انعقاد

بلدیاتی انتخابات کا انعقاد اداروں کی ناکامی کو کم کرنے کی طرف ایک اہم قدم ہو سکتا ہے۔ جب عوام کے منتخب نمائندوں کو فیصلہ سازی کا اختیار ملے گا تو گورننس کے مسائل میں بہتری آ سکتی ہے۔

عدالتی اصلاحات

عدالتی نظام میں اصلاحات بھی ناگزیر ہیں۔ ماتحت عدالتوں کی حالت بہتر کرنے کے لیے وسائل اور تربیت کی ضرورت ہے۔ اس کے علاوہ، عدالتوں کو صرف اپنے دائرہ کار میں کام کرنا چاہیے تاکہ گورننس کے مسائل کا بوجھ ان پر نہ پڑے۔

اداروں کی خود مختاری

اداروں کی خود مختاری کو یقینی بنانا بھی ضروری ہے۔ جب ادارے آزادانہ طور پر کام کریں گے تو ان کی کارکردگی بہتر ہو گی۔ اس کے لیے سیاسی مداخلت کو ختم کرنا ہو گا۔

نتیجہ

جسٹس محسن اختر کیانی کے ریمارکس پاکستان کے اداروں کی ناکامی کی ایک واضح تصویر پیش کرتے ہیں۔ انہوں نے عدالتیں، بلدیاتی ادارے، اور دیگر سرکاری اداروں کی ناکامی پر کھل کر بات کی۔ یہ ریمارکس نہ صرف گورننس کے مسائل کی نشاندہی کرتے ہیں بلکہ اس بات پر زور دیتے ہیں کہ ہر ادارے کو اپنی ذمہ داری پوری کرنی چاہیے۔

پاکستان کے عوام کو اپنے حقوق کے تحفظ کے لیے مضبوط اداروں کی ضرورت ہے۔ بلدیاتی انتخابات کا انعقاد، عدالتی اصلاحات، اور اداروں کی خود مختاری اس بحران سے نکلنے کے لیے اہم اقدامات ہو سکتے ہیں۔ آخر میں، جسٹس کیانی کا یہ جملہ کہ "ہر کسی کو اپنا کام کرنا چاہیے” اس بحران کا حل تلاش کرنے کی طرف ایک اہم اشارہ ہے۔

ایمان مزاری شکایت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ، انکوائری کمیٹی متحرک

ایمان مزاری شکایت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ
ایمان مزاری نے چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ سرفراز ڈوگر کے خلاف ہراسمنٹ کمیٹی میں شکایت درج کرائی۔
Tags: آئینی تقاضےاسلام آباد ہائی کورٹبلدیاتی انتخاباتپاکستان کے ادارےجسٹس محسن اختر کیانیسی ڈی اےعدالتی نظامعوامی نمائندگیگورننس کے مسائل
Previous Post

گر ہم اچھا کھیلیں تو بھارت سمیت کسی بھی ٹیم کو شکست دے سکتے ہیں ،کپتان سلمان علی آغا

Next Post

مقبوضہ مغربی کنارے فائرنگ: اردن بارڈر پر 2 اسرائیلی ہلاک

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

شاہ عبداللہ دوم پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے اسلام آباد پہنچ گئے
بریکنگ نیوز

اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم پاکستان کے دو روزہ سرکاری دورے پر اسلام آباد پہنچ گئے

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 15, 2025
صدرِ آصف علی زرداری اور تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات
پاکستان

صدرِ آصف علی زرداری اور تاجکستان کے وزیر دفاع کی ملاقات ،پاک تاجکستان کے درمیان سیاسی، ثقافتی روابط کی مضبوط پر زور

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
بلوچستان کم عمری شادی بل منظور – بلوچستان اسمبلی کا تاریخی فیصلہ
پاکستان

بلوچستان کم عمری شادی بل 2024 منظور – 3 سال قید اور 2 لاکھ جرمانہ متوقع

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
پاکستان میں تمباکو معاشی نقصان پر پائیڈ کی رپورٹ کا ڈیٹا پیش کرتے ماہرین
صحت

پاکستان میں تمباکو معاشی نقصان بڑھنے کی وجوہات سامنے آگئیں

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
اردن کے بادشاہ شاہ عبداللہ دوم دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان
تازه ترین

کل اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم دو روزہ سرکاری دورے پر پاکستان پہنچیں گے

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
گوادر عمان فیری سروس – نئی سمندری راہداری کا آغاز
پاکستان

گوادر عمان فیری سروس کو کابینہ کی منظوری | تجارت و سیاحت کو فروغ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
دفتر خارجہ کے ترجمان طاہر حسین اندرابی کی پریس بریفنگ، دہشت گرد گروہ سے مذاکرات نہیں
تازه ترین

پاکستان کسی دہشت گرد گروہ سے مذاکرات نہیں کرے گا، ترجمان دفتر خارجہ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 14, 2025
Next Post
مقبوضہ مغربی کنارے فائرنگ

مقبوضہ مغربی کنارے فائرنگ: اردن بارڈر پر 2 اسرائیلی ہلاک

E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ کی خبروں کے بعد پمپ پر گاڑیوں کی قطاریں

    پیٹرولیم قیمتوں میں اضافہ: ڈیزل 9.60 روپے فی لیٹر مہنگا، پیٹرول سستا ہونے کا امکان

    591 shares
    Share 236 Tweet 148
  • بلوچستان کم عمری شادی بل 2024 منظور – 3 سال قید اور 2 لاکھ جرمانہ متوقع

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • تحریک تحفظ آئین پاکستان کا 27ویں ترمیم مسترد کرنے کا اعلان، 21 نومبر کو یومِ سیاہ منانے کا فیصلہ

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    821 shares
    Share 328 Tweet 205
  • الیکٹرک بائیک اسکیم: پنجاب حکومت کا1 لاکھ روپے سبسڈی پروگرام کا آغاز ،مکمل طریقہ سامنے

    1373 shares
    Share 549 Tweet 343
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar