پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس نئی بلند سطح پر، 156621 پوائنٹس عبور
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں ریکارڈ ساز تیزی، سرمایہ کاروں کا اعتماد بلند ترین سطح پر
کراچی – پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) میں کاروباری ہفتے کے دوسرے روز یعنی منگل کو بھی زبردست تیزی دیکھنے میں آئی، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس نے ایک مرتبہ پھر نئی بلند ترین سطح عبور کرلی۔ کاروباری برادری، مالیاتی تجزیہ کاروں اور سرمایہ کاروں کے لیے یہ دن تاریخی ثابت ہو رہا ہے، کیونکہ انڈیکس کی رفتار اور سرمایہ کاروں کا اعتماد غیر معمولی حد تک مستحکم نظر آ رہا ہے۔
100 انڈیکس نئی بلندیوں پر
منگل کے روز کاروبار کے آغاز سے ہی مارکیٹ میں مثبت رجحان غالب رہا۔ ابتدائی گھنٹوں میں ہی انڈیکس میں 399 پوائنٹس کا اضافہ دیکھنے میں آیا، جس سے مارکیٹ 1,56,486 پوائنٹس پر پہنچ گئی۔ تاہم یہ تیزی یہیں نہ رکی۔ سرمایہ کاروں کی مسلسل دلچسپی کے باعث کچھ ہی دیر بعد انڈیکس مزید 533 پوائنٹس بڑھا اور 1,56,621 پوائنٹس کی ریکارڈ سطح پر جا پہنچا — جو اب تک کی سب سے بلند ترین سطح تصور کی جا رہی ہے۔
پیر کا دن بھی غیر معمولی رہا
یہ تیزی محض ایک دن کی بات نہیں۔ پیر کو بھی پاکستان اسٹاک مارکیٹ نے سرمایہ کاروں کو حیران کر دیا تھا۔ ہفتے کے آغاز پر ہی سرمایہ کاروں نے پراعتماد طریقے سے سرمایہ کاری کی، جس کے نتیجے میں کے ایس ای 100 انڈیکس نے 691 پوائنٹس کی زبردست تیزی کے ساتھ 1,54,969 پوائنٹس کی سطح عبور کی۔ دن بھر کی تجارت میں انڈیکس میں 1274 اور پھر 1692 پوائنٹس کا مزید اضافہ ہوا، اور یوں دن کے اختتام پر انڈیکس 1,55,969 پوائنٹس پر بند ہوا۔
پچھلے ہفتے کی اختتامی تیزی
اگر ہم پچھلے کاروباری ہفتے پر نظر ڈالیں تو وہاں بھی مثبت رجحان دیکھنے میں آیا تھا۔ جمعہ کے روز انڈیکس نے 1,54,000 پوائنٹس کی حد عبور کرلی تھی، جو اس بات کا اشارہ تھا کہ نئے کاروباری ہفتے میں سرمایہ کار مثبت آغاز کریں گے۔ اور ایسا ہی ہوا — مارکیٹ نے نہ صرف اس سطح کو برقرار رکھا بلکہ اس سے کہیں آگے نکل گئی۔
تیزی کے عوامل: معاشی بہتری، سیاسی استحکام اور سرمایہ کاروں کا اعتماد
- معاشی اشاریوں میں بہتری
پاکستان کے اقتصادی اشاریے حالیہ دنوں میں بہتری کی طرف گامزن ہیں۔ زرمبادلہ کے ذخائر میں استحکام، کرنسی مارکیٹ میں نسبتاً استحکام، اور عالمی مالیاتی اداروں (IMF) سے بہتر تعلقات کے باعث معیشت میں بحالی کی امید پیدا ہوئی ہے، جس کا براہِ راست اثر اسٹاک مارکیٹ پر مرتب ہو رہا ہے۔
- بینکنگ، سیمنٹ، انرجی اور ٹیک سیکٹرز کی قیادت
موجودہ تیزی میں کچھ بڑے سیکٹرز نے کلیدی کردار ادا کیا ہے، جن میں:
بینکنگ سیکٹر: شرح سود میں ممکنہ کمی کی توقعات کے باعث بینکنگ اسٹاکس میں دلچسپی بڑھی ہے۔
سیمنٹ انڈسٹری: تعمیراتی سرگرمیوں میں اضافے اور حکومتی پیکیجز سے سیمنٹ کمپنیوں کے شیئرز میں نمایاں بہتری دیکھی گئی۔
انرجی سیکٹر: تیل کی قیمتوں میں بین الاقوامی استحکام اور مقامی سطح پر توانائی منصوبوں کی بحالی نے انرجی اسٹاکس کو سہارا دیا۔
ٹیکنالوجی اور IT: عالمی سرمایہ کاری میں دلچسپی، ایکسپورٹس میں اضافہ اور پالیسی سپورٹ کی توقعات سے آئی ٹی اسٹاکس نے بھی مثبت کارکردگی دکھائی۔
- سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال
حالیہ مہینوں میں سیاسی غیر یقینی کی کیفیت کے بعد اب سرمایہ کاروں کو نسبتاً بہتر سیاسی صورتحال دکھائی دے رہی ہے۔ حکومت کی جانب سے اقتصادی اصلاحات، IMF پروگرام کی کامیاب تکمیل، اور نجکاری کے اعلانات نے سرمایہ کاروں کا اعتماد بحال کیا ہے۔
غیر ملکی سرمایہ کاروں کی واپسی
ایک اور اہم عنصر غیر ملکی سرمایہ کاروں کی واپسی ہے۔ حالیہ اعداد و شمار کے مطابق، فارن انسٹیٹیوشنل انویسٹرز (FIIs) نے دوبارہ پاکستانی مارکیٹ میں دلچسپی لینا شروع کی ہے۔ انویسٹمنٹ بینکس اور فنڈز کی جانب سے کروڑوں روپے کے شیئرز کی خریداری نے مارکیٹ کو سہارا دیا ہے۔
مارکیٹ کی وسعت اور لین دین کا حجم
گزشتہ دو روز میں صرف کے ایس ای 100 انڈیکس ہی نہیں بلکہ کے ایس ای 30، آل شیئر انڈیکس اور دیگر سیکٹرل انڈیکسز میں بھی زبردست تیزی دیکھی گئی ہے۔ لین دین کے حجم میں بھی غیر معمولی اضافہ ہوا ہے، جو مارکیٹ میں موجود لیکویڈیٹی اور فعال تجارت کی نشاندہی کرتا ہے۔
سرمایہ کاروں اور ماہرین کا ردعمل
مارکیٹ میں تیزی کے بعد سرمایہ کاروں کے چہروں پر خوشی اور اطمینان دیکھا جا سکتا ہے۔ ایک معروف اسٹاک بروکر کے مطابق:
"مارکیٹ میں جو تیزی دیکھنے میں آ رہی ہے، وہ کئی مہینوں کے بعد سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کا ثبوت ہے۔ اگر حکومت نے سیاسی اور اقتصادی استحکام کو برقرار رکھا تو مارکیٹ مزید ریکارڈز بنا سکتی ہے۔”
معروف ماہر اقتصادیات ڈاکٹر قمر زمان نے کہا:
"یہ تیزی محض وقتی نہیں بلکہ معاشی اشاریوں کی بہتری، روپے کی قدر میں استحکام، اور پالیسی اعتماد کی بحالی کا نتیجہ ہے۔ اگلے چند ہفتے اہم ہوں گے۔”
مستقبل کی سمت: کیا یہ رجحان برقرار رہے گا؟
تجزیہ کاروں کے مطابق اگر مندرجہ ذیل عوامل برقرار رہتے ہیں تو پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی موجودہ تیزی مزید آگے بڑھ سکتی ہے:
سیاسی استحکام اور پالیسی تسلسل
IMF اور دیگر عالمی مالیاتی اداروں کے ساتھ مضبوط تعلقات
شرح سود میں ممکنہ کمی
صنعتی پیداوار میں اضافہ
غیر ملکی سرمایہ کاری میں تسلسل
تاہم، بعض ماہرین خبردار بھی کر رہے ہیں کہ مارکیٹ کی موجودہ تیزی "overbought zone” میں داخل ہو رہی ہے، لہٰذا احتیاطی تدابیر بھی ضروری ہیں۔
پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی نئی تاریخ رقم
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے موجودہ ہفتے میں جس انداز سے نئی بلندیوں کو چھوا ہے، وہ ملکی مالیاتی نظام اور سرمایہ کاری کے شعبے کے لیے ایک حوصلہ افزا پیغام ہے۔ سرمایہ کاروں کا اعتماد، حکومتی اقدامات، اور معاشی اشاریوں کی بہتری اگر برقرار رہی تو یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ پاکستان اسٹاک مارکیٹ جلد ہی 1,60,000 پوائنٹس کا سنگِ میل بھی عبور کر سکتی ہے۔
PSX کی حالیہ تیزی ملک کے سرمایہ کاری کے ماحول میں بہتری کی غماز ہے۔ تاہم، اس رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے ضروری ہے کہ حکومت مالیاتی پالیسیوں میں تسلسل، ریگولیٹری اصلاحات اور سیاسی استحکام کو اولین ترجیح دے۔ اسی صورت میں مارکیٹ میں نہ صرف تیزی برقرار رہے گی بلکہ عالمی سطح پر پاکستان کا مالیاتی امیج بھی بہتر ہوگا۔
