پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس نئی بلند ترین سطح پر
پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں تاریخی تیزی: 100 انڈیکس نئی بلندیوں پر پہنچ گیا
پاکستان کی معیشت کے لیے حالیہ دنوں میں سب سے خوش آئند خبر پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) سے آئی ہے، جہاں 100 انڈیکس مسلسل دوسرے روز غیر معمولی تیزی کے ساتھ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ مارکیٹ میں یہ زبردست اضافہ سرمایہ کاروں کے اعتماد، مثبت معاشی اشاروں اور حکومتی اقدامات کا مظہر قرار دیا جا رہا ہے۔
دو روز میں 100 انڈیکس میں 1,732 پوائنٹس کا اضافہ
گزشتہ روز PSX میں 100 انڈیکس میں 1,004 پوائنٹس کا نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا تھا، جس کے بعد انڈیکس 1,50,975 پوائنٹس پر بند ہوا۔ جبکہ آج کی کاروباری سرگرمیوں میں انڈیکس مزید 728 پوائنٹس کے اضافے کے ساتھ 1,51,703 کی سطح پر پہنچ گیا۔ تجارتی دورانئے میں ایک موقع پر 100 انڈیکس میں 1,560 پوائنٹس کی تیزی بھی دیکھی گئی، جس کے نتیجے میں انڈیکس 1,52,535 کی نئی تاریخی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔
یہ تیزی نہ صرف پاکستان اسٹاک مارکیٹ کی تاریخ میں ایک اہم سنگِ میل ہے بلکہ یہ ایک مضبوط اور پُرامید معاشی پیغام بھی ہے۔
کاروباری حجم اور لین دین میں زبردست اضافہ
مارکیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق گزشتہ روز کے دوران ایک ارب 8 کروڑ شیئرز کے سودے ہوئے، جن کی مالیت تقریباً 44 ارب 42 کروڑ روپے رہی۔ اس دوران مارکیٹ کی مجموعی مالیت میں 54 ارب روپے کا اضافہ ہوا، جس کے بعد مارکیٹ کیپٹلائزیشن بڑھ کر 17,855 ارب روپے تک پہنچ گئی۔
اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نہ صرف بڑے سرمایہ کار بلکہ ریٹیل سرمایہ کار بھی سرگرم ہو چکے ہیں، جو مارکیٹ میں اعتماد کی بحالی کا بڑا اشارہ ہے۔
تیزی کی وجوہات: کن عوامل نے مارکیٹ کو بلند کیا؟
اقتصادی ماہرین کے مطابق PSX میں حالیہ تیزی کے پیچھے کئی اہم عوامل کارفرما ہیں:
- آئی ایم ایف سے معاہدہ اور مالیاتی استحکام کی امیدیں
پاکستان نے حالیہ مہینوں میں آئی ایم ایف کے ساتھ ایک نئے مالیاتی معاہدے پر بات چیت کا آغاز کیا ہے، جس کے مثبت نتائج سامنے آ رہے ہیں۔ آئی ایم ایف کی حمایت معیشت کو استحکام دینے اور مالیاتی نظم و ضبط کی جانب اہم قدم ہوتی ہے، جس سے مارکیٹ میں سرمایہ کاروں کا اعتماد بڑھتا ہے۔
- روپے کی قدر میں استحکام
ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر میں استحکام آنے سے درآمدی لاگت میں کمی آتی ہے، جس کا مثبت اثر کمپنیوں کے منافع اور مجموعی معاشی سرگرمیوں پر پڑتا ہے۔ یہی استحکام سرمایہ کاروں کو اعتماد دیتا ہے کہ معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے۔
- شرح سود میں کمی کے امکانات
اسٹیٹ بینک کی جانب سے مستقبل قریب میں شرح سود میں کمی کے اشارے بھی مارکیٹ کو سہارا دے رہے ہیں۔ جب شرح سود کم ہوتی ہے تو سرمایہ کاری اسٹاک مارکیٹ کی طرف منتقل ہوتی ہے کیونکہ بانڈز اور سیونگ اسکیمز میں منافع کم ہو جاتا ہے۔
- کاروباری اصلاحات اور حکومتی اقدامات
حکومت کی جانب سے کاروبار دوست پالیسیوں، محصولات میں بہتری، اور نجکاری پروگرام پر عملدرآمد نے بھی سرمایہ کاروں کو راغب کیا ہے۔ خاص طور پر مالیاتی اصلاحات اور توانائی کے شعبے میں بہتری کی امیدوں نے طویل مدتی سرمایہ کاروں کو متحرک کیا ہے۔
- عالمی مارکیٹ کے حالات اور غیر ملکی سرمایہ کاری
عالمی سطح پر بھی سرمایہ کاری کا ماحول نسبتاً بہتر ہوا ہے، اور سرمایہ کار اب ابھرتی ہوئی معیشتوں کی جانب متوجہ ہو رہے ہیں۔ پاکستان میں امن و امان کی بہتر صورتحال، معاشی نظم و ضبط، اور پالیسی تسلسل نے غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھی اعتماد دیا ہے۔
100 انڈیکس کی نفسیاتی سطح: 150,000 سے اوپر کا مطلب کیا ہے؟
100 انڈیکس کا 150,000 پوائنٹس سے اوپر جانا ایک "نفسیاتی حد” سمجھا جاتا ہے، جس کا مطلب ہے کہ مارکیٹ نہ صرف استحکام کی طرف جا رہی ہے بلکہ نئے اہداف کی طرف بھی بڑھ رہی ہے۔ یہ سرمایہ کاروں کے جذبات پر مثبت اثر ڈالتی ہے اور مارکیٹ میں مزید نئی سرمایہ کاری کی راہ ہموار کرتی ہے۔
سرمایہ کاروں کے جذبات: اعتماد میں اضافہ
ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں ہفتے میں یہ دوسرا موقع ہے کہ 100 انڈیکس میں ایک ہزار سے زائد پوائنٹس کا اضافہ ہوا ہے۔ یہ رحجان ظاہر کرتا ہے کہ سرمایہ کار اب مارکیٹ کو ایک پُرامن، مستحکم اور منافع بخش جگہ سمجھنے لگے ہیں۔ خاص طور پر مقامی سرمایہ کار جو کچھ عرصے سے محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے تھے، اب دوبارہ مارکیٹ میں سرگرم ہو گئے ہیں۔
کون سے شعبے سب سے زیادہ نمایاں رہے؟
مارکیٹ میں تیزی کے دوران درج ذیل شعبے نمایاں طور پر متحرک رہے:
بینکنگ سیکٹر: شرح سود میں ممکنہ کمی کی توقع نے بینکنگ اسٹاکس کو نئی زندگی دی۔
توانائی سیکٹر: بجلی اور گیس کی کمپنیوں کے شیئرز میں مثبت رحجان دیکھا گیا۔
سیمنٹ اور اسٹیل: تعمیراتی شعبے کی بحالی کی امیدوں کے ساتھ ان شعبوں میں بھی اچھال آیا۔
آئل اینڈ گیس: عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں استحکام کا فائدہ ان کمپنیوں کو ہوا۔
مستقبل کی پیش گوئیاں: کیا یہ تیزی برقرار رہے گی؟
مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر موجودہ معاشی اصلاحات، حکومتی پالیسی تسلسل اور عالمی مالیاتی اداروں کی حمایت جاری رہی تو PSX میں یہ مثبت رحجان مستقبل میں بھی برقرار رہ سکتا ہے۔ البتہ سرمایہ کاروں کو محتاط رویہ اختیار کرنے اور شارٹ ٹرم کے بجائے طویل مدتی سرمایہ کاری پر توجہ دینے کا مشورہ دیا جا رہا ہے۔
خطرات بھی موجود ہیں
جہاں ایک طرف مارکیٹ میں زبردست تیزی دیکھنے کو مل رہی ہے، وہیں کچھ خطرات بھی موجود ہیں جن پر نظر رکھنا ضروری ہے:
سیاسی عدم استحکام یا کسی قسم کی غیر یقینی صورتحال
عالمی مالیاتی مارکیٹ میں مندی
کرنسی یا شرح سود میں اچانک تبدیلی
امن و امان کی خراب صورتحال
یہ تمام عوامل کسی بھی وقت مارکیٹ کے رجحان کو تبدیل کر سکتے ہیں۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے حالیہ دنوں میں جس طرح سے تیزی دکھائی ہے، وہ ملکی معیشت کے لیے ایک مثبت اشارہ ہے۔ سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ، حکومتی معاشی اصلاحات، اور عالمی سطح پر بہتر حالات نے PSX کو نئی بلندیوں تک پہنچایا ہے۔ 100 انڈیکس کا 1,52,000 سے اوپر جانا ایک نئی تاریخ رقم کر رہا ہے، اور اگر یہ سلسلہ برقرار رہا، تو پاکستان کی اسٹاک مارکیٹ نہ صرف خطے میں بلکہ عالمی سطح پر بھی ایک اہم مقام حاصل کر سکتی ہے۔
