پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرا ون ڈے گرین شرٹس نے 270 رنز کا ہدف دے دیا
فیصل آباد کے تاریخی اقبال اسٹیڈیم میں کھیلے جا رہے پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرے ون ڈے میں قومی ٹیم نے سنسنی خیز مقابلے کے بعد 9 وکٹوں کے نقصان پر 269 رنز بنا کر پروٹیز کو جیت کے لیے 270 رنز کا ہدف دے دیا۔
یہ میچ نہ صرف سیریز کے لیے اہم ہے بلکہ پاکستان کے لیے عالمی درجہ بندی میں پوزیشن بہتر بنانے کا بھی موقع ہے۔
ٹاس اور شروعات — پاکستان نے بیٹنگ کا فیصلہ کیا
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرا ون ڈے ٹاس کے ساتھ ہی دلچسپ مرحلے میں داخل ہوا۔
کپتان شاہین شاہ آفریدی نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا تاکہ پچ کا فائدہ اُٹھایا جا سکے۔
شروعات کچھ خاص نہیں رہی، کیونکہ فخر زمان بغیر کوئی رن بنائے پویلین لوٹ گئے، جب کہ بابر اعظم بھی صرف 11 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔
مگر مڈل آرڈر بیٹرز نے ٹیم کو سہارا دیا۔
مڈل آرڈر کی شاندار کارکردگی — سلمان آغا، محمد نواز اور صائم ایوب نمایاں
پاکستان کی بیٹنگ میں سب سے زیادہ رنز سلمان آغا نے بنائے، جنہوں نے 69 رنز کی پُراعتماد اننگز کھیلی۔
ان کے ساتھ محمد نواز نے بھی زبردست کھیل کا مظاہرہ کرتے ہوئے 59 رنز بنائے۔
نوجوان بیٹر صائم ایوب نے 53 رنز کی اننگز کھیل کر ٹیم کو ایک مضبوط پوزیشن میں پہنچایا۔
مڈل آرڈر کی اس شاندار کارکردگی نے ٹیم کو 250 کے قریب پہنچا دیا۔
اسی دوران فہیم اشرف نے بھی 28 قیمتی رنز جوڑ کر پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرے ون ڈے میں ٹیم کا ٹوٹل مستحکم کیا۔
آخری اوورز میں جدوجہد
پاکستان کے نچلے بیٹرز — حسن طلعت (10)، محمد رضوان (4)، شاہین آفریدی (1)، اور فخر زمان (0) — زیادہ دیر کریز پر نہ رک سکے۔
تاہم آخری لمحات میں محمد وسیم جونیئر (12)* اور نصیم شاہ (6)* نے چند قیمتی رنز جوڑ کر ٹیم کا مجموعہ 269 تک پہنچایا۔
یوں پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرا ون ڈے میں گرین شرٹس نے پروٹیز کو ایک مضبوط مگر قابلِ حصول ہدف دیا۔
جنوبی افریقی بولرز کا تجزیہ
جنوبی افریقہ کی بولنگ لائن نے مجموعی طور پر شاندار مظاہرہ کیا۔
ناندرے برجر نے 4 وکٹیں حاصل کیں، جب کہ نقابیومزی پیٹر نے 3 اور کوربن بوش نے 2 کھلاڑیوں کو پویلین کی راہ دکھائی۔
ان بولرز نے پاکستانی بیٹرز کو دباؤ میں رکھا، خاص طور پر درمیانی اوورز میں۔
پھر بھی پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرے ون ڈے میں گرین شرٹس نے مجموعی طور پر ایک اچھا ٹوٹل بنایا جو باؤلرز کے لیے ڈیفینڈ کرنے کے قابل سمجھا جا رہا ہے۔
اقبال اسٹیڈیم کی پچ اور کنڈیشنز
فیصل آباد کی پچ عام طور پر بیٹنگ کے لیے سازگار سمجھی جاتی ہے، مگر شام کے وقت اسپنرز کو مدد ملنے کا امکان رہتا ہے۔
اسی لیے تجزیہ کاروں کا ماننا ہے کہ پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرے ون ڈے میں 270 کا ہدف دفاع کے قابل ہے۔
اگر پاکستانی باؤلرز نئی گیند سے جلد وکٹیں حاصل کر لیں تو پروٹیز کو مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔
سیریز کی صورتحال
یہ میچ تین میچوں کی سیریز کا دوسرا ون ڈے ہے۔
پہلا میچ جنوبی افریقہ نے جیتا تھا، اس لیے پاکستان کے لیے یہ مقابلہ نہایت اہمیت رکھتا ہے۔
اگر گرین شرٹس یہ میچ جیت لیتے ہیں تو سیریز 1-1 سے برابر ہو جائے گی، اور فیصلہ کن میچ لاہور میں کھیلا جائے گا۔
ماہرین کی رائے
سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا:
“پاکستان نے 269 رنز بنا کر ایک اچھا ہدف دیا ہے، لیکن جیت کے لیے نئی گیند سے وکٹیں حاصل کرنا ضروری ہوگا۔”
کرکٹ تجزیہ کار رمیز راجہ نے بھی کہا کہ:
“یہ میچ پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرا ون ڈے واقعی دلچسپ مرحلے میں داخل ہو چکا ہے۔ بیٹنگ لائن میں بہتری نظر آئی ہے۔”
شائقین کی امیدیں
شائقینِ کرکٹ کی نظریں اب مکمل طور پر پاکستانی باؤلرز پر ہیں۔
سوشل میڈیا پر “#PakistanVsSouthAfrica” ٹرینڈ کر رہا ہے۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ اگر ابتدائی وکٹیں مل گئیں تو میچ پاکستان کے حق میں جا سکتا ہے۔
اقبال اسٹیڈیم میں موجود تماشائی “پاکستان زندہ باد” کے نعروں سے میدان گرم کیے ہوئے ہیں۔
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ پہلا ون ڈے پروٹیز نے 264 رنز کا ہدف دے دیا
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ دوسرے ون ڈے میں گرین شرٹس نے 270 رنز کا ہدف دے کر ایک دلچسپ مقابلے کی بنیاد رکھ دی ہے۔
اب دیکھنا یہ ہے کہ باؤلرز کس طرح اپنی حکمتِ عملی سے پروٹیز کو قابو میں رکھتے ہیں۔










Comments 1