پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ پہلا ون ڈے پروٹیز نے 264 رنز کا ہدف دے کر میچ کو سنسنی خیز بنا دیا
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ پہلا ون ڈے – فیصل آباد کرکٹ کی واپسی
پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان تین ون ڈے میچز کی سیریز کا پہلا میچ فیصل آباد میں کھیلا گیا، جہاں جنوبی افریقہ نے پاکستان کو 264 رنز کا ہدف دے کر میچ کو دلچسپ موڑ پر پہنچا دیا۔
یہ صرف ایک میچ نہیں بلکہ 17 سال بعد فیصل آباد میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کا یادگار لمحہ بھی تھا۔
شائقین کی بڑی تعداد میدان میں موجود تھی، پاکستانی پرچم لہرا رہے تھے، اور ہر چوکے چھکے پر “پاکستان زندہ باد” کے نعرے گونج رہے تھے۔
یہ وہ لمحہ تھا جب فیصل آباد کا ہر کرکٹ دیوانہ پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ پہلا ون ڈے کو ایک تہوار کی طرح منا رہا تھا۔
جنوبی افریقا کی اننگز – مستحکم آغاز، مگر آخر میں ناکامی
ٹاس پاکستان کے کپتان شاہین شاہ آفریدی نے جیتا اور پہلے فیلڈنگ کا فیصلہ کیا۔
جنوبی افریقا نے محتاط انداز میں آغاز کیا اور اوپنرز نے ٹیم کو شاندار شروعات دی۔
پریٹوریس اور ڈی کوک کے درمیان 98 رنز کی زبردست شراکت داری نے پاکستان کے باؤلرز کو مشکلات میں ڈال دیا۔
مگر جیسے ہی پہلا وکٹ گرا، میچ نے نیا رخ اختیار کیا۔
پریٹوریس 57 اور ڈی کوک 63 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے،
جس کے بعد جنوبی افریقہ کی مڈل آرڈر بیٹنگ دباؤ میں نظر آئی۔
کپتان بریٹز نے 42 جبکہ کاربن بوش نے 41 رنز کی ذمہ دارانہ اننگز کھیلی،
لیکن پاکستانی باؤلرز نے اختتامی اوورز میں شاندار کم بیک کرتے ہوئے پوری ٹیم کو 49.1 اوورز میں 263 پر آؤٹ کر دیا۔
پاکستان کے باؤلرز کا شاندار کم بیک
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ پہلا ون ڈے میں پاکستان کے باؤلرز نے ابتدا میں کچھ مشکل لمحات کے بعد شاندار انداز میں کم بیک کیا۔
نسیم شاہ اور ابرار احمد نے زبردست بولنگ کرتے ہوئے 3،3 وکٹیں حاصل کیں،
جبکہ نوجوان صائم ایوب نے 2، اور کپتان شاہین آفریدی اور محمد نواز نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
شاہین شاہ آفریدی کے لیے یہ میچ خاص اہمیت رکھتا تھا، کیونکہ وہ پہلی بار ون ڈے میں قومی ٹیم کی کپتانی کر رہے تھے۔
انہوں نے میچ سے پہلے کہا تھا کہ:
"پاکستان کی قیادت میرے لیے اعزاز ہے، اور میں چاہتا ہوں کہ ہم ہر گیند پر لڑیں۔”
ان کی قیادت میں ٹیم نے میدان میں زبردست جذبہ دکھایا، جس کی جھلک باؤلرز کی کارکردگی میں نمایاں نظر آئی۔
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ پہلا ون ڈے – میدان میں جوش و جذبہ
فیصل آباد اسپورٹس اسٹیڈیم میں شائقین کا جوش دیدنی تھا۔
17 سال بعد شہر میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی نے فضا کو پرجوش بنا دیا۔
تماشائیوں کے نعرے، قومی پرچموں کی بہار، اور ٹیم کی نئی جرسی — سب نے ایک یادگار ماحول پیدا کیا۔
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ پہلا ون ڈے صرف ایک میچ نہیں بلکہ قوم کے لیے فخر کا لمحہ تھا،
جہاں ایک بار پھر دنیا نے دیکھا کہ پاکستان میں کرکٹ صرف کھیل نہیں، ایک جذبہ ہے۔
جنوبی افریقی بیٹنگ کا جائزہ
پریٹوریس: 57 رنز
ڈی کوک: 63 رنز
بریٹز (کپتان): 42 رنز
بوش: 41 رنز
ڈی زورزی: 18 رنز
پوری ٹیم نے اچھی کوشش کی مگر پاکستانی باؤلرز نے نپی تلی لائن سے انہیں آخر میں روکا۔
پاکستان کے لیے 264 کا ہدف – آسان یا مشکل؟
264 رنز کا ہدف جدید ون ڈے کرکٹ میں بظاہر بہت بڑا نہیں لگتا،
مگر فیصل آباد کی پچ کچھ سست اور اسپنرز کے لیے مددگار دکھائی دے رہی تھی۔
پاکستان کی بیٹنگ لائن پر سب کی نظریں ہیں، خاص طور پر بابر اعظم، فخر زمان، امام الحق اور محمد رضوان پر۔
یہ ہدف حاصل کرنے کے لیے ابتدائی وکٹیں سنبھالنا سب سے اہم ہوگا۔
کیونکہ جنوبی افریقہ کے فاسٹ باؤلرز نئی گیند سے خطرناک ثابت ہو سکتے ہیں۔
شاہین شاہ آفریدی کی کپتانی کا پہلا امتحان
پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ پہلا ون ڈے شاہین آفریدی کے لیے قیادت کا پہلا بڑا امتحان ہے۔
انہوں نے باؤلرز کو بہترین انداز میں گھمایا اور فیلڈ سیٹنگ میں بھی جارحانہ انداز اپنایا۔
ان کے لیے یہ موقع ہے کہ وہ اپنی کپتانی صلاحیتوں سے سلیکٹرز اور شائقین دونوں کو متاثر کریں۔
فیصل آباد کی کرکٹ کا نیا باب
17 سال بعد فیصل آباد میں بین الاقوامی کرکٹ کی واپسی خود ایک بڑی خبر ہے۔
اس اسٹیڈیم نے ماضی میں وسیم اکرم، انضمام الحق، اور سعید انور جیسے لیجنڈز کو جنم دیا۔
آج جب پاکستان بمقابلہ جنوبی افریقہ پہلا ون ڈے یہاں کھیلا جا رہا ہے،
تو نوجوان کرکٹرز کے لیے یہ امید کی نئی کرن ہے کہ پاکستان میں کرکٹ پھر سے اپنے عروج پر ہے۔
فیصل آباد انٹرنیشنل میچ: 17 سال بعد اقبال اسٹیڈیم میں کرکٹ کی واپسی
264 رنز کا ہدف قابلِ حصول ضرور ہے مگر آسان نہیں۔
جنوبی افریقہ کے پاس مضبوط بولنگ لائن ہے، اور پاکستان کو اپنی بیٹنگ میں سمجھداری دکھانا ہوگی۔
اگر بابر اور رضوان لمبی پارٹنرشپ بنا لیتے ہیں تو جیت یقینی ہے،
لیکن اگر ابتدائی وکٹیں جلد گر گئیں تو میچ کسی بھی رخ جا سکتا ہے۔










Comments 1