پاکستانی گھڑ سوار ایشین گیمز کیلئے کوالیفائی، عثمان خان کی شاندار کامیابی
پاکستانی کھیلوں کی دنیا میں خوشی کی ایک اور خبر سامنے آئی ہے۔ پاکستان کے معروف ایتھلیٹ اور گھڑ سوار عثمان خان نے فرانس میں منعقد ہونے والے انٹرنیشنل تھری اسٹار ایونٹنگ مقابلے میں اپنی شاندار کارکردگی کے ذریعے پاکستانی گھڑ سوار ایشین گیمز کیلئے کوالیفائی کرلیا۔ یہ کامیابی نہ صرف ان کے کیریئر کے لیے اہم سنگ میل ہے بلکہ پاکستان کے لیے بھی فخر کا باعث ہے۔
فرانس میں مقابلے کی جھلکیاں
فرانس میں ہونے والے اس تین روزہ مقابلے میں دنیا بھر کے 59 رائیڈرز نے حصہ لیا۔ عثمان خان نے اپنے گھوڑے "ایڈن آف دی ورٹ” کے ساتھ بھرپور مہارت کا مظاہرہ کیا اور مجموعی طور پر چھٹی پوزیشن حاصل کی۔ وہ ایونٹ کے سب سے نمایاں ایشیائی رائیڈر بھی قرار پائے، جس سے ان کا عالمی سطح پر مقام مزید مستحکم ہوا۔
ایشین گیمز 2026 کی تیاری
عثمان خان کی یہ کامیابی اس بات کی ضامن ہے کہ پاکستان کا نام ایک بار پھر بین الاقوامی اسٹیج پر بلند ہوگا۔ انٹرنیشنل ایکویسٹرین فیڈریشن کے قوانین کے مطابق، انہوں نے وہ کم از کم معیار حاصل کرلیا جو پاکستانی گھڑ سوار ایشین گیمز کیلئے ضروری تھا۔ اب وہ ایشین گیمز 2026 میں پاکستان کی نمائندگی کریں گے۔
پاکستان کی نیشنل پوزیشن
اس ایونٹ میں صرف انفرادی مقابلے ہی نہیں بلکہ نیشنل ٹیموں کی پوزیشن بھی طے کی گئی۔ پاکستان نے نیشنل رینکنگ میں دوسری پوزیشن حاصل کی، جو ایک بڑی کامیابی ہے۔ میزبان فرانس پہلے نمبر پر رہا جبکہ بھارت کا رائیڈر آشیش لمائے نویں پوزیشن پر آیا۔ اس شاندار کارکردگی سے پاکستان نے ایک بار پھر اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔
عثمان خان کا ردعمل
اس کامیابی کے بعد عثمان خان نے کہا:
"ایشین گیمز کیلئے کوالیفائی کرنا میرے لیے اعزاز کی بات ہے۔ یہ کامیابی پاکستان کے عوام اور کھیلوں کے شائقین کے نام ہے۔ میں کوشش کروں گا کہ ایشین گیمز میں بھی پاکستان کا پرچم سربلند کروں۔”
عثمان خان کی یہ بات اس امر کی عکاس ہے کہ وہ اپنے ملک سے کتنی محبت کرتے ہیں اور کھیل کو کتنا سنجیدگی سے لیتے ہیں۔
پاکستانی گھڑ سواری کا مستقبل
پاکستانی کھیلوں میں گھڑ سواری کو ہمیشہ ایک خاص مقام حاصل رہا ہے۔ لیکن حالیہ برسوں میں وسائل کی کمی اور توجہ نہ ہونے کے باعث یہ کھیل پیچھے رہ گیا۔ عثمان خان جیسے کھلاڑیوں نے ثابت کیا ہے کہ اگر عزم اور محنت ہو تو پاکستانی گھڑ سوار ایشین گیمز سمیت دنیا کے بڑے ایونٹس میں اپنی جگہ بنا سکتے ہیں۔
حکومت اور فیڈریشن کا کردار
ماہرین کا ماننا ہے کہ اگر حکومت اور ایکویسٹرین فیڈریشن ان کھلاڑیوں کی مزید معاونت کرے تو پاکستان جلد ہی بین الاقوامی سطح پر گھڑ سواری میں ایک نمایاں ملک بن سکتا ہے۔ اس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ گھڑ سواروں کو سہولیات اور عالمی معیار کی تربیت فراہم کی جائے تاکہ مستقبل میں بھی ایسے نتائج دیکھنے کو ملیں۔
ویمنز ورلڈ کپ: آسٹریلیا نے نیوزی لینڈ کو ہرایا، پاکستان کا آج بنگلہ دیش سے مقابلہ
عثمان خان کی کامیابی نہ صرف ایک فرد کی جیت ہے بلکہ یہ پورے پاکستان کے لیے باعث فخر ہے۔ پاکستانی گھڑ سوار ایشین گیمز 2026 میں ملک کی نمائندگی کریں گے اور امید کی جاتی ہے کہ وہ اس بڑے ایونٹ میں بھی پاکستان کا پرچم بلند کریں گے۔