پشاور میں تعلیمی تاریخ رقم: ایک ہی اسکول کی تین طالبات نے میٹرک میں پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز حاصل کرلیں
پشاور:
پشاور میٹرک بورڈ کے سالانہ امتحانات 2025 کے نتائج کا اعلان ہو گیا، جس میں ایک ہی اسکول کی تین طالبات نے غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز حاصل کرکے سب کو حیران کر دیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق پشاور ماڈل اسکول گرلز برانچ 2 کی تین ہونہار طالبات نے میٹرک کے امتحانات میں نمایاں کامیابی حاصل کی، جسے نہ صرف تعلیمی حلقوں بلکہ سوشل میڈیا پر بھی خوب سراہا جا رہا ہے۔ بورڈ حکام کے مطابق امتحانات میں کامیابی کا مجموعی تناسب 83.5 فیصد رہا، لیکن اصل توجہ اس اسکول کی غیر معمولی کارکردگی پر مرکوز رہی۔
پہلی، دوسری اور تیسری پوزیشنز پر قبضہ
پوزیشن ہولڈرز میں فاطمہ جگنو نے 1180 نمبرز حاصل کر کے پورے بورڈ میں پہلی پوزیشن حاصل کی۔ سارہ عمران 1178 نمبرز کے ساتھ دوسری پوزیشن پر رہیں، جبکہ یوسرا، شمائلہ اور آئنہ شعیب نے 1176 نمبرز لے کر مشترکہ طور پر تیسری پوزیشن اپنے نام کی۔ ان تمام طالبات کا تعلق پشاور ماڈل اسکول گرلز برانچ 2 سے ہے۔
حکومتی سطح پر انعامات
خیبر پختونخوا حکومت نے پوزیشن ہولڈرز طالبات کی حوصلہ افزائی کے لیے مالی انعامات کا اعلان کیا ہے۔ پہلی پوزیشن حاصل کرنے والی طالبہ کو 1 لاکھ 20 ہزار روپے، دوسری پوزیشن والی کو 90 ہزار روپے جبکہ تیسرے نمبر پر آنے والی طالبات کو 80 ہزار روپے فی کس دیے گئے۔
صوبائی وزیر تعلیم نے اس موقع پر ایک تقریب میں ان طالبات کی حوصلہ افزائی کی اور اسکول انتظامیہ کو بھی شاندار تربیت پر مبارکباد دی۔ انہوں نے کہا کہ "یہ کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ جب طلبہ کو بہتر تعلیمی ماحول، رہنمائی اور حوصلہ افزائی ملتی ہے تو وہ کوئی بھی مقام حاصل کر سکتے ہیں۔”
امتحانات کی مجموعی صورتحال
پشاور بورڈ کے مطابق میٹرک کے امتحانات میں اس سال 91,589 طلباء و طالبات نے شرکت کی، جن میں سے 76,484 کامیاب قرار پائے۔ یہ کامیابی کا تناسب 83.5 فیصد بنتا ہے، جو گزشتہ برس کے مقابلے میں کچھ حد تک بہتر ہے۔
اسی طرح جماعت نہم کے امتحانات میں 1 لاکھ 1 ہزار 888 طلباء و طالبات شریک ہوئے، جن میں سے 61 ہزار 753 کامیاب قرار پائے، یوں کامیابی کا تناسب 98.8 فیصد رہا۔
ماہرین تعلیم کا ردعمل
ماہرین تعلیم اور پرنسپل حضرات نے اس تاریخی کامیابی کو جدید تدریسی حکمت عملی، والدین کی معاونت اور طالبات کی مسلسل محنت کا نتیجہ قرار دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ کامیابی دیگر اسکولوں کے لیے بھی ایک مثال ہے کہ اگر تدریس اور تربیت کو یکجا کیا جائے تو شاندار نتائج ممکن ہیں۔
سوشل میڈیا پر پذیرائی
سوشل میڈیا پر بھی اس کامیابی کی خوب دھوم ہے۔ صارفین نے طالبات کو ’’تعلیم کی شان‘‘ اور ’’قوم کی فخر‘‘ جیسے القابات سے نوازا۔ کئی افراد نے اسکول انتظامیہ کی کاوشوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا مستقبل ایسے ہی روشن دماغوں کے ہاتھ میں ہے۔
نتیجہ
پشاور ماڈل اسکول گرلز برانچ 2 کی تین طالبات کی مشترکہ کامیابی نہ صرف ادارے کے لیے باعثِ فخر ہے بلکہ پورے تعلیمی نظام کے لیے ایک مثبت مثال بھی ہے۔ اس کامیابی نے یہ پیغام دیا ہے کہ طالبات کو اگر صحیح ماحول، رہنمائی اور مواقع فراہم کیے جائیں تو وہ کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں رہتیں۔