پنڈی ٹیسٹ: پاکستان کی شاندار بیٹنگ، جنوبی افریقا کے خلاف پہلی اننگز میں 200 رنز مکمل
پنڈی ٹیسٹ میں پاکستان اور جنوبی افریقا کے درمیان دوسرے اور آخری میچ کا دلچسپ مرحلہ جاری ہے، جہاں گرین کیپس نے پہلی اننگز میں شاندار بیٹنگ کا مظاہرہ کرتے ہوئے 3 وکٹوں کے نقصان پر 200 رنز مکمل کر لیے۔
راولپنڈی کرکٹ اسٹیڈیم میں جاری پنڈی ٹیسٹ کا یہ دوسرا دن ہے، اور میچ میں اب تک پاکستان کی بیٹنگ لائن متوازن نظر آرہی ہے۔ کپتان شان مسعود، عبداللہ شفیق، اور سعود شکیل نے محتاط مگر پُراعتماد بیٹنگ کے ساتھ قومی ٹیم کو مضبوط آغاز فراہم کیا ہے۔
ٹاس اور ابتدائی صورتحال
پنڈی ٹیسٹ کے آغاز پر کپتان شان مسعود نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا۔ ان کے مطابق پچ خشک اور بیٹنگ کے لیے سازگار نظر آرہی تھی، اس لیے ابتدا میں زیادہ سے زیادہ رنز بنانے کی کوشش کی جائے گی۔ جنوبی افریقا کے کپتان ایڈن مارکرم نے بھی اعتراف کیا کہ اگر وہ ٹاس جیتتے تو وہ بھی پہلے بیٹنگ ہی کرتے۔
پنڈی ٹیسٹ میں پاکستان نے ایک تبدیلی کی — تجربہ کار فاسٹ بولر حسن علی کو آرام دیا گیا، جبکہ اسپنر آصف آفریدی کو موقع دیا گیا، جو آج اپنا ٹیسٹ ڈیبیو کر رہے ہیں۔ آصف آفریدی کو قومی ٹیم کے اسٹار فاسٹ بولر شاہین آفریدی نے ٹیسٹ کیپ دی۔
آصف آفریدی نے 39 سال 299 دن کی عمر میں اپنا پہلا ٹیسٹ کھیل کر ایک انوکھا ریکارڈ بھی بنا لیا ہے، اور وہ پاکستان کی جانب سے سب سے زیادہ عمر میں ڈیبیو کرنے والے چند کھلاڑیوں میں شامل ہو گئے ہیں۔
اوپننگ پارٹنرشپ — عبداللہ شفیق کا متاثرکن کھیل
پنڈی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں پاکستان کے اوپنرز نے ایک پُراعتماد آغاز فراہم کیا۔ عبداللہ شفیق اور امام الحق نے محتاط انداز میں اننگز کا آغاز کیا۔ جنوبی افریقی بولرز کی ابتدائی سوئنگ اور باؤنس کو دونوں نے سنبھال کر کھیلا۔
امام الحق نے 17 رنز کی اننگز کھیلی اور ہارمر کی گیند پر بولڈ ہو گئے، تاہم عبداللہ شفیق نے بہترین ٹائمنگ اور صبر کے ساتھ 57 رنز اسکور کیے۔ ان کی اننگز میں 9 دلکش چوکے شامل تھے، اور انہوں نے ایک بار پھر ثابت کیا کہ وہ پاکستان کے لیے لمبی اننگز کھیلنے کی بھرپور صلاحیت رکھتے ہیں۔
کپتان شان مسعود کی پراعتماد بیٹنگ
پنڈی ٹیسٹ میں کپتان شان مسعود نے ایک بار پھر اپنی فارم برقرار رکھی ہے۔ انہوں نے میدان کے چاروں طرف دلکش اسٹروکس کھیلے اور 85 رنز کے ساتھ کریز پر ڈٹے ہوئے ہیں۔ ان کی بیٹنگ میں تحمل، توازن اور جارحیت کا خوبصورت امتزاج نظر آیا۔
شان مسعود کی کپتانی کے ساتھ ان کی بیٹنگ پرفارمنس کو بھی سراہا جا رہا ہے۔ انہوں نے اس سے قبل لاہور ٹیسٹ میں بھی نصف سنچری اسکور کی تھی، جس کی بدولت پاکستان نے سیریز میں برتری حاصل کی۔
بابر اعظم کی مختصر اننگز
پنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کے اسٹار بیٹر بابر اعظم اس بار بڑی اننگز کھیلنے میں کامیاب نہ ہو سکے۔ وہ صرف 16 رنز بنا کر کیشو مہاراج کی گیند پر آؤٹ ہو گئے۔ بابر کی وکٹ اس وقت گری جب وہ کریز پر سیٹ نظر آ رہے تھے۔
سعود شکیل کی ذمہ دارانہ بیٹنگ
پنڈی ٹیسٹ کی پہلی اننگز میں سعود شکیل 21 رنز کے ساتھ شان مسعود کا ساتھ دے رہے ہیں۔ دونوں بلے بازوں کے درمیان چوتھی وکٹ کے لیے 60 رنز کی شراکت قائم ہو چکی ہے، جو پاکستان کے لیے اہم ثابت ہو سکتی ہے۔
جنوبی افریقا کی بولنگ لائن
جنوبی افریقا کی جانب سے پنڈی ٹیسٹ میں کیشو مہاراج اور ہارمر نے سب سے مؤثر بولنگ کی ہے۔ دونوں اسپنرز پچ سے مدد حاصل کرنے میں کامیاب رہے، جبکہ فاسٹ بولرز مارکو جینسن اور نگیدی کو زیادہ سوئنگ حاصل نہیں ہو سکی۔
کیشو مہاراج نے بابر اعظم کو آؤٹ کر کے پاکستان کے لیے ایک اہم دھچکا ضرور پہنچایا، مگر مجموعی طور پر پاکستانی بیٹرز نے مستحکم انداز میں کھیل جاری رکھا ہوا ہے۔
پنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کا ہدف
پاکستان کی حکمتِ عملی واضح ہے کہ پنڈی ٹیسٹ میں پہلی اننگز میں زیادہ سے زیادہ اسکور بنایا جائے تاکہ میچ پر دباؤ قائم رکھا جا سکے۔ ٹیم مینجمنٹ کے مطابق 400 سے زائد رنز کا مجموعہ حاصل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے تاکہ دوسری اننگز میں اسپنرز کو مدد مل سکے۔
آصف آفریدی کا ڈیبیو — ایک تاریخی لمحہ
پنڈی ٹیسٹ میں آصف آفریدی کا ڈیبیو ایک خاص لمحہ ہے۔ 39 سال کی عمر میں ان کا ٹیسٹ کھیلنا ایک حوصلہ افزا مثال ہے کہ محنت اور جذبہ کبھی ضائع نہیں جاتا۔ شاہین آفریدی کی جانب سے انہیں ٹیسٹ کیپ دینے کا منظر مداحوں کے لیے جذباتی لمحہ تھا۔
سیریز کی صورتحال
دو میچوں کی ٹیسٹ سیریز میں پاکستان کو 0-1 کی برتری حاصل ہے۔ لاہور ٹیسٹ میں پاکستان نے جنوبی افریقا کو 93 رنز سے شکست دے کر سبقت حاصل کی تھی۔ اب پنڈی ٹیسٹ جیتنے کی صورت میں پاکستان نہ صرف سیریز اپنے نام کر لے گا بلکہ آئی سی سی ورلڈ ٹیسٹ چیمپیئن شپ میں بھی قیمتی پوائنٹس حاصل کرے گا۔
شائقین کی دلچسپی
پنڈی ٹیسٹ میں شائقینِ کرکٹ کی بڑی تعداد اسٹیڈیم میں موجود ہے۔ لاہور کی طرح راولپنڈی کے کرکٹ دیوانے بھی قومی ٹیم کو ایکشن میں دیکھنے کے لیے پرجوش ہیں۔ پاکستان کی بیٹنگ نے اب تک ان کی توقعات پر پورا اترنے کا سلسلہ برقرار رکھا ہے۔
اگلا مرحلہ
اگر شان مسعود اور سعود شکیل اپنی شراکت کو مزید مستحکم کرتے ہیں تو پنڈی ٹیسٹ میں پاکستان کی پوزیشن مزید مضبوط ہو جائے گی۔ دوسری جانب جنوبی افریقی بولرز اگلی سیشن میں جلد وکٹیں حاصل کرنے کے لیے پوری کوشش کریں گے۔
پاک بمقابلہ جنوبی افریقہ ٹیسٹ : پاکستان کی پلیئنگ الیون فائنل، 38 سالہ آصف آفریدی ڈیبیو کرینگے
مجموعی طور پر پنڈی ٹیسٹ میں پاکستان نے پہلی اننگز میں مضبوط بنیاد رکھ لی ہے۔ شان مسعود کی قیادت میں ٹیم کا مورال بلند ہے، اور اگر باقی بلے باز بھی اسی تسلسل کو برقرار رکھتے ہیں تو جنوبی افریقا کے لیے میچ میں واپسی مشکل ہو جائے گی۔
اہم کھلاڑیوں کی کارکردگی
کھلاڑی | رنز | حیثیت |
---|---|---|
شان مسعود | 85* | کریز پر موجود |
عبداللہ شفیق | 57 | آؤٹ |
امام الحق | 17 | آؤٹ (ہارمر کی گیند پر) |
بابر اعظم | 16 | آؤٹ (کیشو مہاراج کی گیند پر) |
سعود شکیل | 21* | کریز پر موجود |
بولنگ کارکردگی (جنوبی افریقا)
بولر | وکٹیں | نمایاں پہلو |
---|---|---|
کیشو مہاراج | 1 | بابر اعظم کو آؤٹ کیا |
ہارمر | 1 | امام الحق کی وکٹ حاصل کی |
مارکو جینسن | 0 | معمولی سوئنگ حاصل |
نگیدی | 0 | کوئی خاص اثر نہیں |
نمایاں لمحات
لمحہ | تفصیل |
---|---|
ٹاس | پاکستان نے جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا |
ڈیبیو | اسپنر آصف آفریدی نے 39 سال 299 دن کی عمر میں ٹیسٹ ڈیبیو کیا |
ریکارڈ | آصف آفریدی پاکستان کے سب سے عمر رسیدہ ڈیبیو کرنے والے کھلاڑیوں میں شامل |
شراکت | شان مسعود اور سعود شکیل کے درمیان 60 رنز کی پارٹنرشپ |
ہدف | پاکستان کی کوشش 400+ رنز بنا کر میچ پر دباؤ قائم رکھنا |
Comments 1