سانس پھولنے کی وجوہات چند قدم چلنے پر سانس پھولنے کی اصل حقیقت
کیا آپ نے کبھی محسوس کیا ہے کہ تھوڑا سا چلنے، سیڑھیاں چڑھنے یا ہلکی سی محنت کرنے پر اچانک سانس پھول جاتا ہے؟
یہ کیفیت صرف آپ کے ساتھ نہیں، بلکہ لاکھوں افراد روزانہ اس کا تجربہ کرتے ہیں۔
طبی زبان میں اسے "ڈائسپنیا” (Dyspnea) کہا جاتا ہے،
یعنی وہ حالت جس میں انسان کو سانس لینے میں دشواری، گھٹن یا دباؤ محسوس ہوتا ہے۔
بظاہر یہ ایک عام سی بات لگتی ہے، مگر کئی بار سانس پھولنے کی وجوہات
سنگین بیماریوں کی علامت بھی ہو سکتی ہیں۔
آیئے سمجھتے ہیں کہ چند قدم چلنے یا ہلکی سی سرگرمی کے دوران سانس پھولنے کے پیچھے اصل وجوہات کیا ہیں —
اور کب یہ ایک خطرے کی گھنٹی بن جاتی ہے۔
1. جسمانی فٹنس کی کمی – سب سے عام وجہ
اکثر لوگوں میں سانس پھولنے کی وجوہات میں سب سے بڑی وجہ جسمانی فٹنس کی کمی ہوتی ہے۔
اگر آپ روزمرہ زندگی میں کم سرگرم ہیں، ورزش نہیں کرتے، یا زیادہ وقت بیٹھے رہتے ہیں،
تو آپ کے پھیپھڑے اور دل کمزور پڑ سکتے ہیں۔
ایسے افراد جب تھوڑا سا چلتے یا سیڑھیاں چڑھتے ہیں تو جسم کو اچانک زیادہ آکسیجن کی ضرورت محسوس ہوتی ہے،
مگر پھیپھڑے اتنی تیزی سے سانس لینے کی صلاحیت نہیں رکھتے۔
نتیجہ؟ سانس پھولنا، ہانپنا اور تھکاوٹ۔
یہ حالت خطرناک نہیں لیکن یہ اس بات کا اشارہ ہے کہ آپ کے جسم کو ورزش اور متوازن غذا کی ضرورت ہے۔
2. موٹاپا – جسم پر بوجھ، سانس پر اثر
موٹاپا دنیا بھر میں ایک بڑھتی ہوئی وبا ہے،
اور اس کی وجہ سے سانس پھولنے کی وجوہات میں نمایاں اضافہ دیکھنے میں آتا ہے۔
موٹے افراد کے پیٹ اور سینے کے گرد جمع چربی پھیپھڑوں پر دباؤ ڈالتی ہے،
جس سے سانس لینے کے عمل میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔
ایسے افراد کو تھوڑا سا چلنے پر بھی سانس پھولنے لگتی ہے کیونکہ
پھیپھڑوں کو اپنے پورے حجم میں پھیلنے میں دشواری ہوتی ہے۔
3. انزائٹی ڈس آرڈر – جب ذہنی دباؤ سانس چھین لے
یہ حیران کن مگر حقیقت ہے کہ
سانس پھولنے کی وجوہات میں ایک بڑی وجہ ذہنی دباؤ (Anxiety Disorder) بھی ہے۔
جب کوئی شخص پریشان، خوفزدہ یا بےچین ہوتا ہے تو
اس کے جسم میں ایڈرینالین (Adrenaline) بڑھ جاتا ہے۔
یہ ہارمون دل کی دھڑکن تیز کرتا ہے، پھیپھڑوں کو متاثر کرتا ہے
اور سانس لینے کا عمل غیر متوازن بنا دیتا ہے۔
اسی لیے ایسے لوگ بغیر کسی جسمانی محنت کے بھی
سانس پھولنے، گھٹن یا سینے میں جکڑن محسوس کرتے ہیں۔
4. دمہ (Asthma) – سانس کی نالیوں کی تنگی
دمہ ایک عام مگر مستقل بیماری ہے جو ہر عمر کے افراد کو متاثر کرتی ہے۔
اس میں پھیپھڑوں کی نالیاں تنگ ہو جاتی ہیں اور سانس لینا مشکل ہو جاتا ہے۔
دمہ کے مریضوں میں سانس پھولنے کی وجوہات
عام طور پر چہل قدمی، ورزش، دھول، دھواں یا ٹھنڈی ہوا سے وابستہ ہوتی ہیں۔
یہ بیماری قابلِ علاج ہے مگر مستقل توجہ چاہتی ہے۔
استعمال میں لائے جانے والے انہیلرز (Inhalers) دمہ کے مریضوں کے لیے بہت مؤثر ثابت ہوتے ہیں۔
5. نمونیا – پھیپھڑوں کا انفیکشن
نمونیا ایک خطرناک انفیکشن ہے جو پھیپھڑوں میں بلغم اور پیپ پیدا کرتا ہے۔
اس سے سانس کی نالیاں بند ہونے لگتی ہیں،
جس کے باعث مریض کو شدید سانس لینے میں دشواری پیش آتی ہے۔
یہ بھی سانس پھولنے کی وجوہات میں شامل ہے،
خاص طور پر اگر سانس کے ساتھ بخار، کھانسی اور سینے میں درد بھی ہو۔
ایسے مریض کو فوری طور پر ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے کیونکہ
نمونیا بروقت علاج نہ ہونے پر جان لیوا بھی ہو سکتا ہے۔
6. سی او پی ڈی (COPD) – تمباکو نوشی کی قیمت
Chronic Obstructive Pulmonary Disease یعنی سی او پی ڈی
پھیپھڑوں کا ایک دیرپا مرض ہے،
جس میں سانس کی نالیاں مستقل طور پر تنگ ہو جاتی ہیں۔
یہ مرض زیادہ تر تمباکو نوشی کرنے والوں میں ہوتا ہے۔
ایسے افراد میں سانس پھولنے کی وجوہات
پھیپھڑوں کے خلیوں کے نقصان سے جڑی ہوتی ہیں۔
فضائی آلودگی، دھول اور صنعتی کیمیکل بھی
اس بیماری کو بڑھا سکتے ہیں۔
7. ہارٹ فیلیئر – جب دل کمزور پڑ جائے
اگر دل جسم کے تمام حصوں تک آکسیجن سے بھرپور خون نہیں پہنچا پاتا
تو جسم خودکار طور پر زیادہ سانس لینے لگتا ہے۔
ہارٹ فیلیئر کے مریضوں میں
سانس پھولنا، سینے میں دباؤ اور ٹانگوں میں سوجن
عام علامات ہیں۔
یہ بھی سانس پھولنے کی وجوہات میں ایک سنجیدہ وجہ ہے،
جو فوری طبی توجہ چاہتی ہے۔
8. ہارٹ اٹیک – خاموش مگر مہلک علامت
اکثر لوگ سمجھتے ہیں کہ ہارٹ اٹیک میں صرف سینے میں درد ہوتا ہے،
مگر حقیقت یہ ہے کہ سانس پھولنا بھی
ہارٹ اٹیک کی ایک بڑی ابتدائی علامت ہے۔
جب دل کی شریانوں میں خون کے لوتھڑے بنتے ہیں
تو دل کو آکسیجن کم ملتی ہے۔
یہی وجہ ہے کہ تھوڑا سا چلنے پر بھی
سانس پھولنے لگتی ہے یا گھٹن محسوس ہوتی ہے۔
9. خون کی کمی – آکسیجن کی کمی کا نتیجہ
خون میں ہیموگلوبن کی کمی یعنی اینیمیا (Anemia) بھی
سانس پھولنے کی ایک عام وجہ ہے۔
سرخ خون کے خلیے جسم میں آکسیجن پہنچاتے ہیں۔
اگر ان کی کمی ہو جائے تو جسم کو آکسیجن نہیں ملتی
اور معمولی حرکت پر بھی سانس پھولنے لگتی ہے۔
خون کی کمی کی وجوہات میں آئرن، وٹامن B12 یا فولک ایسڈ کی کمی شامل ہے۔
10. ڈاکٹر سے کب رجوع کریں؟
اگر آپ کو اکثر سانس پھولنے کا سامنا ہو
یا یہ مسئلہ روزمرہ زندگی کو متاثر کرنے لگے
تو فوراً ڈاکٹر سے رجوع کریں۔
خاص طور پر اگر سانس پھولنے کے ساتھ درج ذیل علامات ہوں:
سینے میں درد یا دباؤ
چکر آنا یا غشی طاری ہونا
ہونٹ یا انگلیاں نیلی پڑ جانا
مسلسل تھکاوٹ یا کھانسی
یہ علامات خطرناک بیماریوں کی نشاندہی کرتی ہیں۔
نئی تحقیق میں انکشاف چمپینزی انسانوں کی طرح فیصلے کرتے ہیں🌿
سانس پھولنا ایک علامت ہے، بیماری نہیں۔
اسے معمولی نہ سمجھیں کیونکہ
سانس پھولنے کی وجوہات بعض اوقات دل، پھیپھڑوں یا خون کے سنگین امراض سے جڑی ہوتی ہیں۔










Comments 1