شہباز شریف اور بل گیٹس کی ملاقات – پولیو کے خاتمے، صحت عامہ اور ڈیجیٹل معیشت کے فروغ پر جامع گفتگو
وزیراعظم شہباز شریف اور بل گیٹس کی ملاقات – انسانی ترقی، پولیو کے خاتمے، اور ڈیجیٹل معیشت پر اہم تبادلہ خیال
اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر عالمی تعاون کی نئی راہیں ہموار
نیویارک: اقوامِ متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 80 ویں اجلاس کے موقع پر وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور مائیکروسافٹ کے بانی و بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن کے چیئرمین بل گیٹس کے درمیان ایک خوشگوار اور تعمیری ملاقات ہوئی، جس میں صحت، معاشی شمولیت، ڈیجیٹل ترقی اور انسانی بہبود سے متعلق مختلف اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ ملاقات ایک دوستانہ ماحول میں ہوئی جس میں دونوں رہنماؤں نے پاکستان کی سماجی و معاشی ترقی میں مشترکہ تعاون کو مزید وسعت دینے کے عزم کا اعادہ کیا۔
وزیراعظم کا بل گیٹس فاؤنڈیشن کی خدمات پر شکریہ
وزیراعظم شہباز شریف نے بل گیٹس فاؤنڈیشن کی طرف سے 2022 کے تباہ کن سیلاب کے دوران دی گئی قابل ذکر امداد کو یاد کرتے ہوئے 2025 کے حالیہ سیلاب کے بعد جاری تعاون اور انسانی امداد کو بھی سراہا۔ ان کا کہنا تھا کہ:
"بل گیٹس فاؤنڈیشن نے ہمیشہ مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے، اور ہم ان کے تعاون کے دل سے شکر گزار ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ قدرتی آفات سے نمٹنے کے لیے فلاحی اداروں کے ساتھ اشتراکِ عمل نہایت اہم ہے، اور پاکستان ایسے ہر ممکن تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔
Prime Minister Muhammad Shehbaz Sharif held a bilateral meeting with Mr. Bill Gates, Chair of the Gates Foundation, on the sidelines of the 80th session of the United Nations General Assembly in New York.
Prime Minister expressed appreciation for the Gates Foundation’s… pic.twitter.com/RsnjUyc8Ai
— Government of Pakistan (@GovtofPakistan) September 25, 2025
صحت اور پولیو کے خاتمے پر گفتگو
اس ملاقات کا ایک اہم پہلو پولیو کے مکمل خاتمے سے متعلق تھا۔ وزیراعظم نے پاکستان میں پولیو کے تدارک کے لیے فاؤنڈیشن کے مسلسل تعاون پر شکریہ ادا کیا اور اس امر پر زور دیا کہ:
"پولیو کا مکمل خاتمہ حکومت کی اولین ترجیح ہے، اور اس مقصد کے حصول میں بل گیٹس فاؤنڈیشن کا تعاون نہایت اہم کردار ادا کر رہا ہے۔”
بل گیٹس نے بھی حکومت پاکستان کی جانب سے کیے گئے اقدامات کو سراہا اور یقین دہانی کرائی کہ فاؤنڈیشن پولیو کے مکمل خاتمے تک پاکستان کے ساتھ کھڑی رہے گی۔
غذائی معیار اور قوت مدافعت میں بہتری
دونوں رہنماؤں نے غذائیت میں بہتری، بچوں کی قوت مدافعت میں اضافہ اور ملک میں صحت عامہ کی بہتری سے متعلق جاری منصوبوں پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے ان شعبوں میں فاؤنڈیشن کی معاونت کو "مثبت اور پائیدار ترقی کی بنیاد” قرار دیا۔
اس ضمن میں حکومت کی ترجیح کمزور طبقات، بالخصوص بچوں اور حاملہ خواتین کی غذائیت میں بہتری اور صحت کی بنیادی سہولیات کی فراہمی ہے۔
ڈیجیٹلائزیشن اور معاشی شمولیت
وزیراعظم شہباز شریف نے معاشی اصلاحات اور ڈیجیٹل معیشت کی جانب اٹھائے گئے اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں ڈیجیٹل مالیاتی نظام، ای-گورننس، اور ڈیجیٹل انکلوزن کو فروغ دینے کے لیے متعدد منصوبے جاری ہیں۔
انہوں نے بل گیٹس فاؤنڈیشن کی جانب سے ڈیجیٹلائزیشن کے شعبے میں عملی تعاون کو قابل تحسین قرار دیتے ہوئے کہا:
"ڈیجیٹل ترقی ہی پاکستان کو معاشی طور پر خود کفیل بنانے کا ذریعہ ہے، اور ہم بل گیٹس فاؤنڈیشن کی شراکت داری کو قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔”
بل گیٹس نے پاکستان کی ڈیجیٹل پالیسیز اور حکومتی اقدامات کو سراہا اور فاؤنڈیشن کی جانب سے مستقبل میں بھی تعاون جاری رکھنے کی یقین دہانی کروائی۔
مشترکہ ترقی اور عالمی شراکت داری کا عزم
اس ملاقات کے اختتام پر وزیراعظم شہباز شریف اور بل گیٹس دونوں نے پاکستان کی معاشی و سماجی ترقی کے لیے مشترکہ تعاون کو جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔ خصوصاً صحت، غذائیت، تعلیم، ڈیجیٹل فنانس اور معیشت کے جدید شعبوں میں فاؤنڈیشن کے تعاون کو وسعت دینے پر اتفاق کیا گیا۔
یہ ملاقات نہ صرف ایک بین الاقوامی فلاحی ادارے اور حکومت پاکستان کے درمیان تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا موقع تھی بلکہ یہ اس بات کا ثبوت بھی ہے کہ عوامی و نجی شراکت داری کس طرح ترقی پذیر ممالک میں حقیقی تبدیلی لا سکتی ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اور بل گیٹس کی ملاقات ایک اہم سنگِ میل کی حیثیت رکھتی ہے، جہاں انسانی ترقی، صحت، ڈیجیٹل معیشت اور عالمی تعاون جیسے اہم موضوعات پر نتیجہ خیز گفتگو ہوئی۔ بل گیٹس فاؤنڈیشن کا پاکستان کے ساتھ تعاون ایک ایسا مثبت قدم ہے جو نہ صرف موجودہ نسل بلکہ آنے والی نسلوں کے لیے بھی ایک روشن مستقبل کی نوید بن سکتا ہے۔
پاکستان جیسے ترقی پذیر ملک کے لیے ایسی عالمی شراکت داریاں، پالیسیوں میں استحکام، اور بین الاقوامی اداروں کی تکنیکی و مالی معاونت ملک کو معاشی خودمختاری اور سماجی خوشحالی کی راہ پر گامزن کر سکتی ہیں۔











