شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں زوردار خطاب: پاکستان کی امن کی اپیل
شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 80ویں اجلاس میں ایک تاریخی اور پُرجوش خطاب کے ساتھ عالمی برادری کے سامنے پاکستان کی پوزیشن کو واضح کیا۔ انھوں نے اپنی تقریر کا آغاز قرآنی آیت سے کیا، جس نے حاضرین کو متاثر کیا اور مظلوم فلسطینیوں کے ساتھ یکجہتی کا پیغام دیا۔ شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پاکستان کی خارجہ پالیسی، دفاعی صلاحیت، اور امن کے عزم کو اجاگر کرنے میں کامیاب رہے۔
بھارتی جارحیت کا فیصلہ کن جواب
شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں بنیان مرصوص آپریشن کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان نے بھارت کی جارحیت کا اس طرح جواب دیا کہ اسے تاریخ ہمیشہ یاد رکھے گی۔ انھوں نے کہا کہ بھارت نے عالمی قوانین کی صریح خلاف ورزی کرتے ہوئے شہری علاقوں پر حملے کیے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ پاکستانی مسلح افواج نے فیلڈ مارشل عاصم منیر کی قیادت میں بے مثال جرات اور بہادری کا مظاہرہ کیا۔ شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے پلیٹ فارم سے یہ پیغام دیا کہ پاکستان مذاکرات کے لیے تیار ہے، لیکن قومی سلامتی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔
پاک فضائیہ کی شاندار کارکردگی
شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پاک فضائیہ کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ ایئر چیف مارشل ظہیر احمد بابر کی قیادت میں شاہینوں نے بھارتی فضائیہ کے 7 طیاروں کو ملبے کا ڈھیر بنا کر دشمن کو عبرتناک شکست دی۔ یہ کارنامہ پاکستان کی دفاعی صلاحیت اور پیشہ ورانہ مہارت کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ جنرل اسمبلی کا ہال اس اعلان پر "پاکستان زندہ باد” کے نعروں سے گونج اٹھا، جو پاکستانی قوم کی عزت و وقار کی عکاسی کرتا ہے۔ شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے خطاب میں اس کارنامے کو پاکستان کی عسکری طاقت کا عظیم مظہر قرار دیا۔
اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت حق دفاع
شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں واضح کیا کہ بھارت کی جانب سے سرحدوں کی سالمیت اور قومی سلامتی کی خلاف ورزی پر پاکستان نے اقوام متحدہ کے چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنا حق دفاع استعمال کیا۔ انھوں نے کہا کہ پاکستانی مسلح افواج نے نہ صرف دشمن کو منہ توڑ جواب دیا بلکہ عالمی برادری کو یہ پیغام بھی دیا کہ پاکستان اپنی خودمختاری پر کوئی آنچ نہیں آنے دے گا۔ شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے خطاب میں مذاکرات کی پیشکش کو دہرایا، لیکن اسے باہمی احترام اور مساوات کی بنیاد پر مشروط کیا۔
شہداء اور جانبازوں کو خراج تحسین
شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں پاکستان کے شہداء اور جانبازوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں قوم کے لیے مشعل راہ ہیں۔ انھوں نے شہداء کے ورثاء، خصوصاً ان کی ماؤں کے حوصلے کو سراہا، جنھوں نے اپنے بیٹوں کی قربانیوں کو عزت اور فخر سے قبول کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ شہداء کے نام ہمیشہ پاکستان کی تاریخ میں سنہری حروف سے لکھے جائیں گے۔ شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے خطاب میں شہداء کی قربانیوں کو قومی عزت کا نشان قرار دیا۔
امریکی صدر ٹرمپ کی امن کوششوں کی قدر
شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا، جنھوں نے بروقت مداخلت کر کے جنگ بندی کروائی۔ انھوں نے کہا کہ صدر ٹرمپ کے امن کے کردار کو عالمی سطح پر سراہا گیا ہے، اور پاکستان نے انھیں نوبل انعام کے لیے نامزد کرنے کی سفارش بھی کی ہے۔ یہ اقدام پاکستان کی سفارتی پالیسی کی عکاسی کرتا ہے، جو مذاکرات کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
پاکستان کی امن پسند پالیسی
شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی بابائے قوم قائداعظم محمد علی جناح کے وژن پر مبنی ہے، جو پرامن بقائے باہمی اور سفارت کاری کے ذریعے تنازعات کے حل پر یقین رکھتی ہے۔ شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں تمام تصفیہ طلب امور، بشمول جموں و کشمیر، کے حل کے لیے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیا۔ پاکستان نے ہمیشہ مذاکرات اور مکالمے کی حمایت کی ہے، لیکن یہ مذاکرات منصفانہ اور نتیجہ خیز ہونے چاہئیں۔
غزہ اور فلسطین کی صورتحال
شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں غزہ میں اسرائیلی جارحیت کی شدید مذمت کی اور اسے عالمی ضمیر پر بدنما داغ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ فلسطینی عوام کی حالت زار ہمارے دور کے بدترین سانحات میں سے ایک ہے۔ اسرائیل کے مظالم نے خواتین اور بچوں پر ناقابل بیان خوف مسلط کیا ہے۔ شہباز شریف نے کہا کہ فلسطینی عوام گزشتہ آٹھ دہائیوں سے اپنے وطن کے دفاع کے لیے جدوجہد کر رہے ہیں۔ پاکستان فلسطین کے حق خودارادیت کی حمایت جاری رکھے گا۔
کشمیر: ایک عالمی فلیش پوائنٹ
شہباز شریف نے جموں و کشمیر کے تنازع کو دو ایٹمی طاقتوں کے درمیان ایک خطرناک فلیش پوائنٹ قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ کشمیری عوام کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خودارادیت ملنا چاہیے۔ بھارت کی جانب سے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں اور غیر قانونی یہودی آبادکاری کی مذمت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ کشمیریوں کی جدوجہد آزادی ایک دن ضرور کامیاب ہوگی۔ مذاکرات اس تنازع کے پرامن حل کے لیے اہم ہیں، لیکن بھارت کو اپنی جارحانہ پالیسیوں پر نظرثانی کرنا ہوگی۔
عالمی برادری سے اپیل
شہباز شریف نے عالمی برادری سے اپیل کی کہ وہ فلسطین اور کشمیر کے مسائل کے حل کے لیے کردار ادا کرے۔ انھوں نے کہا کہ عالمی قوانین کی پاسداری اور انسانی حقوق کے تحفظ کے بغیر عالمی امن ممکن نہیں۔ شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے خطاب میں عالمی برادری کو مذاکرات کے فروغ کے لیے کردار ادا کرنے کی دعوت دی۔
پاکستان کا پرامن مستقبل کا وژن
اپنے خطاب کے اختتام پر شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ایک پرامن اور خوشحال مستقبل کے لیے پرعزم ہے۔ انھوں نے کہا کہ مذاکرات خطے میں استحکام اور ترقی کے لیے ناگزیر ہیں۔ پاکستان اپنی دفاعی صلاحیتوں کو مضبوط کرتے ہوئے سفارتی راستوں سے تنازعات کے حل پر یقین رکھتا ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف اقوام متحدہ اجلاس 2025 : پاکستان کی نمائندگی اور عالمی ملاقاتیں
شہباز شریف اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کا خطاب پاکستان کی خارجہ پالیسی، دفاعی صلاحیت، اور عالمی امن کے لیے عزم کا عکاس ہے۔ انھوں نے مذاکرات کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان امن کا خواہاں ہے، لیکن اپنی خودمختاری اور قومی سلامتی سے کوئی سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ ان کا خطاب نہ صرف پاکستانی قوم کے لیے فخر کا باعث ہے بلکہ عالمی برادری کے لیے ایک واضح پیغام ہے کہ پاکستان خطے میں امن اور استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔