ڈپٹی کمشنر: سیالکوٹ کے سرکاری سکولز 10 ستمبر تک بند رکھنے کا فیصلہ
تعلیمی سرگرمیاں متاثر، سیالکوٹ کے سرکاری سکولز بند
سیلابی صورتحال نے سیالکوٹ کی تعلیمی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر صبا اصغر علی کے مطابق سیالکوٹ کے سرکاری سکولز بدستور 10 ستمبر تک بند رہیں گے۔ یہ فیصلہ طلبہ کی سلامتی کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
سیلابی پانی سے اسکولز متاثر
ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ ضلع کے متعدد تعلیمی ادارے براہ راست سیلابی پانی سے متاثر ہوئے ہیں۔ بعض اسکولوں میں پانی اب بھی کھڑا ہے جس کے باعث تدریسی عمل جاری رکھنا ممکن نہیں۔ اسی لیے سیالکوٹ کے سرکاری سکولز بند کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مختلف تحصیلوں کی صورتحال
- تحصیل سیالکوٹ: 8 سے 10 ستمبر تک کئی اسکولز بند رہیں گے۔
- تحصیل ڈسکہ اور پسرور: سرکاری اسکولز متاثرہ فہرست میں شامل ہیں۔
- تحصیل سمبڑیال: یہاں بھی کئی اسکولز میں تدریسی عمل معطل رہے گا۔
اس طرح پورے ضلع میں 80 سے زائد اسکولز بند ہیں۔
طلبہ اور والدین کے لیے ہدایات
ڈپٹی کمشنر نے کہا ہے کہ والدین اور طلبہ تعاون کریں۔ انہوں نے واضح کیا کہ سیالکوٹ کے سرکاری سکولز بند کرنے کا فیصلہ بچوں کی حفاظت کو اولین ترجیح دیتے ہوئے کیا گیا ہے۔
پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی صورتحال
حکام نے وضاحت کی کہ نئے حکمنامے کا اطلاق صرف سرکاری اداروں پر ہوگا۔ ضلع کے تمام پرائیویٹ اسکول 5 ستمبر سے کھل چکے ہیں۔ تاہم متاثرہ علاقوں میں نجی اداروں نے بھی حفاظتی اقدامات کیے ہیں۔
تعلیمی نقصان اور طلبہ کی مشکلات
سیلابی صورتحال کے باعث سیالکوٹ کے سرکاری سکولز (Government schools of Sialkot) بند رہنے سے طلبہ کا تعلیمی نقصان ہو رہا ہے۔ والدین اور اساتذہ دونوں تشویش میں مبتلا ہیں کہ نصاب مکمل کرنے میں مزید مشکلات پیش آئیں گی۔
اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کا مراسلہ
اس فیصلے کی بنیاد اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے مراسلے پر رکھی گئی ہے۔ محکمے نے کہا کہ متاثرہ اسکولوں کو طلبہ کے لیے محفوظ قرار دینے کے بعد ہی کھولا جائے گا۔
حفاظتی نقطہ نظر سے فیصلہ
ڈپٹی کمشنر نے دوٹوک کہا کہ سیالکوٹ کے سرکاری سکولز بند رکھنے کا فیصلہ صرف اور صرف بچوں کی جان کی حفاظت کے لیے کیا گیا ہے۔ اگرچہ یہ اقدام وقتی تعلیمی نقصان کا باعث ہے لیکن جان کی سلامتی سب سے اہم ہے۔
سیلابی پانی کے اثرات
سیلاب نے اسکولوں کی عمارتوں اور احاطوں کو متاثر کیا ہے۔ کچھ اسکولوں میں عمارتوں کی بنیاد کمزور ہوئی ہے جبکہ کئی جگہوں پر بجلی اور پانی کے مسائل بھی ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سیالکوٹ کے سرکاری سکولز کھولنا اس وقت خطرے سے خالی نہیں۔
مستقبل کا لائحہ عمل
حکام نے کہا ہے کہ صفائی اور مرمت کے بعد اسکول کھول دیے جائیں گے۔ اگر پانی کی نکاسی بروقت ہو گئی تو 10 ستمبر کے بعد تدریسی عمل بحال کر دیا جائے گا۔ تاہم، اگر سیلابی صورتحال برقرار رہی تو بندش میں توسیع بھی کی جا سکتی ہے۔
سیلاب نے تعلیمی نظام کو بری طرح متاثر کیا ہے اور اس وقت سیالکوٹ کے سرکاری سکولز کا بند رہنا ناگزیر ہے۔ یہ فیصلہ حفاظتی نقطہ نظر سے درست ہے لیکن حکومت کو طلبہ کے تعلیمی نقصان کو پورا کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنا ہوں گے۔
پنجاب میں بارش اور سیلاب 2025: محکمہ موسمیات کا نیا الرٹ
