سپریم کورٹ کے سینئر ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی،استعفے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو جمع کرادیے
اسلام آباد(رئیس الاخبار) :— سپریم کورٹ کے سینئر ترین ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق دونوں ججز نے اپنے استعفے چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کو جمع کرادیے ہیں۔
یہ پیش رفت اُس وقت سامنے آئی ہے جب حال ہی میں پارلیمنٹ نے 27ویں آئینی ترمیم کی منظوری دی، جس پر سپریم کورٹ کے اندر سے شدید تشویش کے اشارے موصول ہو رہے تھے۔
10 نومبر کو جسٹس منصور علی شاہ نے چیف جسٹس آف پاکستان کو ایک خط لکھ کر خبردار کیا تھا کہ
"اگر عدلیہ متحد نہ ہوئی تو آزادی اور فیصلے متاثر ہوں گے، تاریخ خاموش رہنے والوں کو نہیں بلکہ آئین کی سربلندی کے لیے کھڑے ہونے والوں کو یاد رکھتی ہے۔”
خط میں اہم نکات
جسٹس منصور علی شاہ نے اپنے خط میں مؤقف اختیار کیا تھا کہ:
ایگزیکٹو سے فوری رابطہ کیا جائے اور واضح کیا جائے کہ آئینی عدالتوں کے ججز سے مشاورت کے بغیر کوئی ترمیم نہیں ہو سکتی۔
آئینی عدالتوں کے ججز پر مشتمل ایک کنونشن بلانے کی ضرورت ہے۔
جب 26ویں آئینی ترمیم پر سوالات ابھی باقی ہیں تو نئی ترمیم کرنا نامناسب اقدام ہے۔
انہوں نے مزید کہا تھا کہ وفاقی آئینی عدالت کے قیام کی دلیل کے طور پر زیر التوا مقدمات کا جواز دینا درست نہیں، کیونکہ زیادہ تر مقدمات ضلعی عدلیہ کی سطح پر ہیں، سپریم کورٹ میں نہیں۔
آئینی ترمیم کی منظوری
ایوانِ بالا (سینیٹ) نے 27ویں آئینی ترمیم کو 64 ووٹوں کی بھاری اکثریت سے منظور کیا، جبکہ قومی اسمبلی نے پہلے ہی اسے 234 ووٹوں کے ساتھ منظور کرلیا تھا۔
آج صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے بھی وزیراعظم کی ایڈوائس پر ترمیمی بل پر دستخط کردیے، جس کے بعد یہ ترمیم آئینِ پاکستان کا حصہ بن گئی۔
عدلیہ میں ہلچل
ذرائع کے مطابق دونوں ججز جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی ہونے سے سپریم کورٹ میں ایک نئی آئینی ہلچل پیدا کردی ہے۔
قانونی ماہرین کے مطابق جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ مستعفی ہونا عدلیہ کے اندر ایک نئے بحران کا پیش خیمہ ثابت ہوسکتا ہے، خاص طور پر ایسے وقت میں جب عدالتی آزادی اور اختیارات کے توازن پر بحث عروج پر ہے۔
عدالتی تاریخ کا انتہائی قابل جج جسٹس منصور علی شاہ ان اشعار کے ساتھ عدلیہ کو الوداع کہہ گیا۔۔۔۔ pic.twitter.com/AlhjtOev2P
— Hussain Ahmed Ch (@HussainAhmedCh8) November 13, 2025











Comments 1