طلال چوہدری کا پی ٹی آئی پر طنز: "پھوپھیاں نکل آئیں، بیگم نکل آئی، اب بچے آگئے
وزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پر شدید تنقید کی اور کہا کہ عمران خان کی رہائی کے لیے پہلے پھوپھیاں، پھر بیگم اور اب بچے بھی میدان میں آ چکے ہیں۔ "اب اور کیا باقی رہ گیا ہے؟”
طلال چوہدری نے کہا کہ عمران خان کے خلاف کارروائی کو دنیا میں کوئی دشمن ملک بھی اتنی شدت سے ہائی لائٹ نہیں کر سکا، جتنی پی ٹی آئی نے خود کی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ "پاکستان کے خلاف جتنی لابنگ پی ٹی آئی نے کی ہے، اتنی دشمنوں نے بھی نہیں کی۔”
قانون سب کے لیے برابر ہے: آنٹی ریحانہ ہو یا کوئی اور
وزیر مملکت نے کہا کہ احتجاج کرنا پی ٹی آئی کا حق ہے، مگر انہیں آئینی طریقہ اپنانا ہوگا۔ "چاہے آنٹی ریحانہ ہوں یا 18 سال کا نوجوان، اگر کوئی قانون توڑے گا تو کارروائی ہوگی۔ قانون 80 سالہ فرد کے لیے بھی وہی ہے جو 18 سالہ کے لیے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ اگر پی ٹی آئی انتظامیہ کو احتجاج کی اطلاع دیتی، تو سیکیورٹی فراہم کی جاتی، لیکن ایسا نہیں کیا گیا۔ "ڈپٹی کمشنر کو خط ڈاک کے ذریعے ملا، لیکن اس پر دیے گئے نمبرز پر کوئی جواب نہ ملا۔”
پی ٹی آئی کا احتجاج یا قومی مفادات سے چھیڑ چھاڑ؟
طلال چوہدری نے دعویٰ کیا کہ پی ٹی آئی ہمیشہ ایسے مواقع پر احتجاج کرتی ہے جب پاکستان کا کوئی اہم قومی مفاد داؤ پر ہو۔ "کل یوم استحصال کشمیر تھا، اور پی ٹی آئی نے اسی دن احتجاج کا منصوبہ بنایا۔ یہ محض اتفاق نہیں ہو سکتا۔”
انہوں نے کہا کہ انتظامیہ کو میڈیا سے رات 10 بجے پتہ چلا کہ کے پی ہاؤس میں لوگ اکٹھے ہو رہے ہیں اور اڈیالہ جیل کی جانب مارچ کا ارادہ رکھتے ہیں۔ "ہم ایسا ہونے نہیں دیں گے کہ کوئی ہجوم اکٹھا ہو اور قانون شکنی کرے۔”
عمران خان کے بچوں کے نائیکوپ اور ویزے کا سوال
بات کو آگے بڑھاتے ہوئے طلال چوہدری نے کہا، "آج کے دن تک عمران خان کے بچوں کے نائیکوپ یا ویزے کی کوئی قانونی دستاویز پیش نہیں کی گئی۔ اگر بچے بھی سیاسی میدان میں آ گئے ہیں تو انہیں بھی جواب دینا ہوگا۔”
انہوں نے طنزیہ انداز میں کہا:
"پھوپھیاں نکل آئیں، بیگم نکل آئی، اب بچے آگئے تو کیا کریں گے؟”

طلال چوہدری کی یہ تقریر ایک مرتبہ پھر پاکستانی سیاسی ماحول میں گرما گرمی کا باعث بن گئی ہے۔ ان کے بیانات سے صاف ظاہر ہے کہ حکومت عمران خان اور پی ٹی آئی کی موجودہ تحریک کو ایک "خاندانی ڈرامہ” سمجھ رہی ہے، جس کا مقصد سیاسی فائدہ اٹھانا ہے۔
دوسری جانب، پی ٹی آئی مؤقف پر قائم ہے کہ ان کا احتجاج جمہوری حق ہے، اور وہ اپنے قائد کی رہائی کے لیے ہر آئینی طریقہ استعمال کریں گے۔