کالعدم ٹی ایل پی کی جائیدادیں منجمد، پنجاب حکومت کا نیا حکم نامہ جاری
لاہور – پنجاب حکومت نے کالعدم تحریک لبیک پاکستان ( ٹی ایل پی) کے خلاف بڑا قانونی ایکشن لیتے ہوئے صوبے بھر میں اس کی تمام جائیدادوں اور اثاثوں کو منجمد کرنے کے احکامات جاری کر دیے ہیں۔
محکمہ داخلہ پنجاب کا نوٹیفکیشن
سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے تمام کمشنرز، ڈپٹی کمشنرز، بورڈ آف ریونیو، سیکرٹری ہاؤسنگ، سیکرٹری کوآپریٹو اور متعلقہ محکموں کو مراسلے جاری کر دیے ہیں جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کے نام پر موجود کسی بھی قسم کی جائیداد، زمین، عمارت، بینک اکاؤنٹس یا دیگر اثاثوں کو فوری طور پر منجمد کیا جائے۔
ذرائع کے مطابق تمام اضلاع سے ٹی ایل پی سے منسلک جائیدادوں کی رپورٹس تیار کر کے محکمہ داخلہ کو فوری جمع کروانے کا حکم دیا گیا ہے۔
کیبنٹ کمیٹی کا اہم فیصلہ
چیئرمین سب کیبنٹ کمیٹی برائے قانون و نظم و نسق خواجہ سلمان رفیق کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس میں کالعدم ٹی ایل پی کے اثاثے منجمد کرنے کا حتمی فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں سیکرٹری داخلہ، سیکرٹری قانون سمیت سینئر افسران نے شرکت کی۔
وفاقی سطح پر بھی منظوری کا امکان
ذرائع کا کہنا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی پر عائد پابندیاں مکمل طور پر ختم کرنے یا نرم کرنے کے لیے پہلے پنجاب حکومت نے اپنا حصہ پورا کیا ہے، اب وفاقی کابینہ سے بھی حتمی منظوری لی جائے گی۔ تاہم فی الحال کالعدم ٹی ایل پی پر انسداد دہشت گردی ایکٹ 1997 کی چوتھی شیڈول کے تحت تمام پابندیاں برقرار ہیں۔
کالعدم ٹی ایل پی کو کب اور کیوں قرار دیا گیا؟
اپریل 2021 میں شدید احتجاج اور تشدد کے واقعات کے بعد وفاقی حکومت نے تحریک لبیک پاکستان کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے تحت کالعدم قرار دے دیا تھا۔ اس کے بعد کالعدم ٹی ایل پی کے کارکنوں، قیادت اور اثاثوں پر کڑی نظر رکھی جا رہی ہے۔
پنجاب میں کالعدم ٹی ایل پی کی سرگرمیاں
پنجاب خاص طور پر لاہور، فیصل آباد، گوجرانوالہ اور ملتان میں کالعدم ٹی ایل پی کی کافی سرگرمیاں رہی ہیں۔ اب حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی کے نام پر قائم کسی بھی مدرسے، دفتر، دکان یا رہائشی جائیداد کو منجمد کیا جائے گا۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کو الرٹ
پنجاب پولیس، سی ٹی ڈی اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کو ہدایت کی گئی ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی سے وابستہ افراد یا جائیدادوں کی فہرست کو اپ ڈیٹ رکھا جائے اور کوئی بھی غیر قانونی سرگرمی برداشت نہیں کی جائے گی۔
ٹی ایل پی پر پابندی: وفاقی کابینہ کا فیصلہ، وزارت داخلہ کو کارروائی کی ہدایت
سیاسی و قانونی ماہرین کا ردعمل
قانونی ماہرین کے مطابق کالعدم ٹی ایل پی کے اثاثے منجمد کرنا حکومت کا قانونی حق ہے اور یہ اقدام امن و امان کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ بعض سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ یہ قدم الیکشن سے قبل دباؤ کی سیاست کا حصہ بھی ہو سکتا ہے۔
حکومتی ذرائع نے واضح کیا ہے کہ کالعدم ٹی ایل پی پر پابندی برقرار رہے گی جب تک وفاقی کابینہ کوئی نیا فیصلہ نہ کرے۔









