انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) نے ویمنز ورلڈ کپ کے لیے انعامی رقم کا اعلان کرتے ہوئے خواتین کرکٹ کی تاریخ کا نیا باب رقم کر دیا۔ یہ اعلان اس وقت سامنے آیا ہے جب آئی سی سی ویمنز ون ڈے ورلڈ کپ 2025 کے آغاز میں صرف چند ہفتے باقی ہیں
انعامی رقم میں 4 گنا اضافہ
آئی سی سی نے اعلان کیا ہے کہ ویمنز ورلڈ کپ 2025 کی مجموعی انعامی رقم 13.88 ملین امریکی ڈالر مقرر کی گئی ہے، جو پاکستانی روپے میں تقریباً 3 ارب 92 کروڑ روپے بنتی ہے۔ یہ انعامی رقم 2022 میں کھیلے گئے ورلڈ کپ کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔
2022 کے ایڈیشن میں صرف 3.5 ملین ڈالر کی انعامی رقم رکھی گئی تھی، جس کا مطلب ہے کہ اس بار 297 فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ یہ اضافہ نہ صرف خواتین کھلاڑیوں کے لیے ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ مردوں کے ورلڈ کپ کے مقابلے میں بھی نئی تاریخ رقم کرتا ہے۔

فاتح ٹیم کے لیے ریکارڈ انعام
ورلڈ کپ کے 13ویں ایڈیشن کی فاتح ٹیم کو 4.48 ملین ڈالر یعنی تقریباً ایک ارب 26 کروڑ روپے ملیں گے۔ یہ انعامی رقم 2022 میں آسٹریلیا کو ملنے والی 1.32 ملین ڈالر کے مقابلے میں 239 فیصد زیادہ ہے۔
رنرز اپ ٹیم کے حصے میں 2.24 ملین ڈالر (63 کروڑ 39 لاکھ روپے سے زائد) آئیں گے، جو 2022 میں انگلینڈ کو ملنے والے 6 لاکھ ڈالر سے کئی گنا زیادہ ہے۔

دیگر ٹیموں کے لیے انعامی ڈھانچہ
- سیمی فائنل ہارنے والی ٹیموں کو فی کس 1.12 ملین ڈالر ملیں گے۔
- گروپ اسٹیج کھیلنے والی ہر ٹیم کو کم از کم 2.5 لاکھ ڈالر (7 کروڑ 7 لاکھ روپے) دیے جائیں گے۔
- ہر فتح پر اضافی 34 ہزار 314 ڈالر کی انعامی رقم بھی دی جائے گی۔
- پانچویں اور چھٹے نمبر پر آنے والی ٹیموں کو فی کس 7 لاکھ ڈالر ملیں گے۔
- ساتویں اور آٹھویں نمبر پر آنے والی ٹیموں کو فی کس 2.8 لاکھ ڈالر ملیں گے۔
یہ انعامی ڈھانچہ اس بات کی واضح نشانی ہے کہ آئی سی سی خواتین کرکٹ کو نہ صرف فروغ دینا چاہتی ہے بلکہ اس کی مالی اہمیت کو بھی بڑھا رہی ہے۔
آئی سی سی کا بیان
آئی سی سی کے چیئرمین جے شاہ نے اس موقع پر کہا:
"ویمنز ورلڈ کپ کے لیے انعامی رقم کا اعلان خواتین کرکٹ کی تاریخ میں ایک تاریخی لمحہ ہے۔ اس میں 4 گنا اضافہ اس بات کا ثبوت ہے کہ ہم خواتین کھلاڑیوں کو وہی سہولتیں اور مقام دینا چاہتے ہیں جو مرد کھلاڑیوں کو حاصل ہیں۔”
انہوں نے مزید کہا کہ خواتین کرکٹ تیزی سے ترقی کر رہی ہے اور یہ قدم اس کھیل کو مزید بلندیاں عطا کرے گا۔ ساتھ ہی انہوں نے شائقین، میڈیا اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے درخواست کی کہ وہ خواتین کرکٹ کے فروغ میں اپنا کردار ادا کریں۔
ویمنز ورلڈ کپ 2025 کا شیڈول
ویمنز ورلڈ کپ کا آغاز 30 ستمبر 2025 سے ہو رہا ہے، جس کا افتتاحی میچ بھارت اور سری لنکا کے درمیان گوہاٹی میں کھیلا جائے گا۔ ایونٹ میں دنیا کی 8 بہترین ٹیمیں حصہ لیں گی۔

پاکستان اپنے میچز ہائبرڈ ماڈل کے تحت سری لنکا میں کھیلے گا۔ یہ فیصلہ بھارت کی جانب سے پاکستان آنے سے انکار کے بعد کیا گیا۔ یاد رہے کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان حالیہ معاہدے کے مطابق دونوں ممالک 2028 تک آئی سی سی ایونٹس میں نیوٹرل وینیو پر کھیلیں گے۔
خواتین کرکٹ کی ترقی میں نیا موڑ
ویمنز ورلڈ کپ کے لیے انعامی رقم کا اعلان دراصل خواتین کرکٹ کی بڑھتی ہوئی مقبولیت اور تجارتی اہمیت کا اعتراف ہے۔ کرکٹ ماہرین کا کہنا ہے کہ اس اضافے سے خواتین کھلاڑیوں کو معاشی تحفظ بھی ملے گا اور زیادہ نوجوان لڑکیاں اس کھیل کی طرف راغب ہوں گی۔
ماضی میں خواتین کھلاڑیوں کو نہ صرف محدود مواقع ملتے تھے بلکہ مالی انعامات بھی انتہائی کم تھے۔ مگر اب آئی سی سی نے یہ واضح پیغام دیا ہے کہ خواتین کرکٹ کو عالمی سطح پر وہی مقام دیا جائے گا جو مردوں کے کرکٹ کو حاصل ہے۔
پاکستان کے لیے امکانات
پاکستان ویمنز کرکٹ ٹیم اس وقت عالمی رینکنگ میں درمیانے درجے پر ہے تاہم ٹیم کی کپتان اور کوچز کا کہنا ہے کہ ریکارڈ انعامی رقم کھلاڑیوں کے حوصلے کو بلند کرے گی۔ ان کے مطابق اس بار ٹیم کا ہدف سیمی فائنل میں جگہ بنانا ہے تاکہ بڑے انعامات کے ساتھ ساتھ ملک کے لیے اعزاز بھی حاصل کیا جا سکے۔
بلاشبہ ویمنز ورلڈ کپ کے لیے انعامی رقم کا اعلان صرف ایک مالی قدم نہیں بلکہ خواتین کرکٹ کے لیے ایک انقلابی پیش رفت ہے۔ اس فیصلے سے نہ صرف کھلاڑیوں کو بہتر مستقبل ملے گا بلکہ دنیا بھر میں خواتین کھیلوں کو نئی شناخت ملے گی۔ کرکٹ شائقین اب ایک ایسے ایونٹ کے منتظر ہیں جس میں مقابلہ، جوش، اور تاریخ ساز انعامات شامل ہوں گے۔
اولمپکس 2028 کرکٹ کوالیفکیشن پر اعتراض پاکستان اور نیوزی لینڈ نے اظہارِ ناراضی کر دیا