اسلام آباد میں ڈرائیونگ لائسنس مہم مکمل، 540 فیصد ریکارڈ اضافہ
اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں ٹریفک نظم و ضبط کو بہتر بنانے، شہریوں کی سہولت کو یقینی بنانے اور قانون کی حکمرانی کو مضبوط کرنے کے لیے اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے شروع کی گئی ڈرائیونگ لائسنس مہم 7 اکتوبر کو اختتام پذیر ہو گئی۔ یہ مہم وفاقی وزیر داخلہ اور انسپکٹر جنرل (آئی جی) اسلام آباد پولیس کی ہدایت پر یکم ستمبر سے شروع کی گئی تھی، جس نے نہ صرف عوامی شعور میں اضافہ کیا بلکہ ریکارڈ تعداد میں شہریوں کو ڈرائیونگ لائسنس کے عمل میں شامل ہونے پر مجبور کر دیا۔
ایک لاکھ سے زائد شہریوں کی شاندار شرکت
چیف ٹریفک آفیسر کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں کے مطابق اس 37 روزہ مہم کے دوران اسلام آباد کے 1 لاکھ 28 ہزار شہریوں نے ڈرائیونگ لائسنس کے حصول کے لیے درخواستیں جمع کروائیں، بایو میٹرک پراسیس مکمل کیا اور باقاعدہ لائسنس یا لرنر پرنٹس حاصل کیے۔ یہ تعداد گزشتہ ادوار کے مقابلے میں 540 فیصد کا غیر معمولی اضافہ ظاہر کرتی ہے، جو اس بات کی غمازی کرتی ہے کہ شہریوں نے قانون پر عملدرآمد کو نہ صرف تسلیم کیا بلکہ ٹریفک پولیس پر اپنے اعتماد کا عملی اظہار بھی کیا۔
گزشتہ آٹھ سال کا سب سے بڑا اضافہ
کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں نے اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ "گزشتہ آٹھ برسوں میں یہ پہلا موقع ہے جب ڈرائیونگ لائسنس کے حصول میں اتنی بڑی تعداد میں شہریوں نے حصہ لیا۔ ہم شہریوں کے اعتماد اور تعاون پر ان کے تہہ دل سے شکر گزار ہیں۔ یہ اعتماد ہمارے لیے اعزاز بھی ہے اور ذمہ داری بھی۔”
عوامی سہولت کو مقدم رکھا گیا
مہم کے دوران اسلام آباد ٹریفک پولیس نے عوامی سہولت کو ترجیح دیتے ہوئے کئی انقلابی اقدامات کیے۔ شہر میں قائم دو بڑے لائسنسنگ سنٹرز اور سہولت وینز کو چوبیس گھنٹے کھلا رکھا گیا تاکہ شہری اپنی سہولت کے مطابق لائسنسنگ پراسیس مکمل کر سکیں۔ ان سنٹرز پر عملے کو خصوصی تربیت دی گئی اور جدید سہولیات فراہم کی گئیں تاکہ عوام کو طویل قطاروں یا تاخیر کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
سہولت وینز کا کردار
سہولت وینز نے دور دراز علاقوں میں خدمات فراہم کر کے اُن شہریوں کو بھی مہم سے جوڑا جو مصروفیت، عمر یا فاصلہ کے باعث مرکزی دفاتر نہیں آ سکتے تھے۔ اسکولوں، کالجوں، یونیورسٹیوں اور سرکاری دفاتر میں خصوصی کیمپس کا انعقاد کر کے نوجوان طبقے اور سرکاری ملازمین کو سہولت دی گئی۔
اب سختی کے ساتھ قانون نافذ ہو گا
چیف ٹریفک آفیسر کیپٹن (ر) حمزہ ہمایوں کے مطابق اب مہم کا دوسرا مرحلہ شروع ہو چکا ہے، جس میں بغیر ڈرائیونگ لائسنس گاڑی یا موٹر سائیکل چلانے والے افراد کے خلاف بلا امتیاز قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ اُن کا کہنا تھا:
"ہم نے شہریوں کو ایک طویل مدت اور ہر ممکن سہولیات کے ساتھ لائسنس بنوانے کا موقع دیا۔ اب قانون کی عملداری کو یقینی بنانے کے لیے بغیر لائسنس ڈرائیورز کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے گا۔”
شہریوں سے اہم ہدایات
کیپٹن حمزہ ہمایوں نے شہریوں سے گزارش کی ہے کہ وہ دوران سفر اپنے ساتھ ڈرائیونگ لائسنس رکھیں۔ جو شہری فی الحال مکمل لائسنس حاصل نہیں کر پائے، وہ فوری طور پر "لرنر پرنٹ” حاصل کریں تاکہ قانونی پیچیدگیوں سے بچ سکیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہر شہری کا فرض ہے کہ وہ قوانین کی پاسداری کرے اور ایک ذمہ دار شہری ہونے کا ثبوت دے۔
سوشل میڈیا اور آگاہی مہم
اسلام آباد ٹریفک پولیس نے اس مہم کو کامیاب بنانے کے لیے بھرپور سوشل میڈیا، پرنٹ اور الیکٹرانک میڈیا مہم چلائی۔ شہریوں کو نہ صرف مہم کی تاریخوں اور مقامات سے آگاہ کیا گیا بلکہ لائسنس کے فوائد اور بغیر لائسنس ڈرائیونگ کے خطرات سے بھی روشناس کروایا گیا۔ اس دوران ٹریفک پولیس کے اہلکاروں نے مختلف چوکوں، سڑکوں، تعلیمی اداروں اور دفاتر میں جا کر شہریوں کو براہِ راست آگاہی فراہم کی۔
شہریوں کا مثبت ردعمل
مہم کے دوران شہریوں کا عمومی رویہ قابلِ تعریف رہا۔ اکثر شہریوں نے اعتراف کیا کہ وہ پہلے لائسنس کو غیر ضروری سمجھتے تھے، لیکن ٹریفک پولیس کی پیشہ ورانہ مہم اور مسلسل رابطہ کاری نے ان کی سوچ بدل دی۔ ایک شہری نے رائے دیتے ہوئے کہا:
"پہلی بار لگا کہ پولیس واقعی ہماری سہولت کے لیے کام کر رہی ہے۔ میں نے اور میرے پورے خاندان نے لائسنس بنوایا، اور یہ عمل بہت آسان اور تیز تھا۔”
قانون کی عملداری کی طرف ایک قدم
اس کامیاب مہم کو نہ صرف اسلام آباد میں قانون کی عملداری کی ایک بڑی پیش رفت کے طور پر دیکھا جا رہا ہے بلکہ یہ دیگر شہروں کے لیے بھی ایک مثالی ماڈل بن چکی ہے۔ ٹریفک نظام میں بہتری، حادثات میں کمی، اور شہری نظم و ضبط کے قیام کے لیے ایسے اقدامات ناگزیر ہوتے جا رہے ہیں۔
ٹریفک قوانین کا احترام – ایک قومی ذمہ داری
چیف ٹریفک آفیسر نے اپنی گفتگو کے اختتام پر کہا:
"ڈرائیونگ صرف ایک مہارت نہیں بلکہ ذمہ داری ہے۔ سڑکوں پر موجود ہر فرد کی جان و مال کی حفاظت تبھی ممکن ہے جب ہر ڈرائیور قانون کے مطابق ڈرائیونگ کرے۔”
انہوں نے واضح کیا کہ ٹریفک پولیس کی اولین ترجیح شہریوں کی حفاظت، قوانین کی پاسداری، اور ایک منظم سڑک کلچر کا قیام ہے۔
اسلام آباد میں ڈرائیونگ لائسنس مہم کا اختتام نہ صرف ایک بڑی کامیابی ہے بلکہ یہ شہری شعور، قانون پر اعتماد، اور ادارہ جاتی بہتری کی ایک جیتی جاگتی مثال ہے۔ اب جبکہ ٹریفک پولیس نے بلا امتیاز کارروائی کا اعلان کر دیا ہے، شہریوں پر یہ اخلاقی و قانونی فرض ہے کہ وہ اپنا ڈرائیونگ لائسنس ہمراہ رکھیں اور ٹریفک قوانین کی مکمل پابندی کریں۔ ایسی مہمات ہی معاشرے میں ایک منظم، مہذب اور محفوظ ٹریفک نظام کی بنیاد رکھتی ہیں۔
