سندھ میں ڈینگی کے کیسز: صورتحال اور بچاؤ کے مؤثر اقدامات
سندھ میں ڈینگی کے کیسز گزشتہ کچھ ماہ میں تشویشناک حد تک بڑھ چکے ہیں۔ محکمہ صحت سندھ کی جاری کردہ تازہ رپورٹ کے مطابق رواں ماہ صوبے میں سندھ میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد 175 تک پہنچ گئی ہے۔ کراچی میں 85، حیدرآباد میں 48، میرپورخاص میں 37، جبکہ سکھر میں 5 نئے کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔ اس طرح سال 2025 کے آغاز سے اب تک سندھ بھر میں سندھ میں ڈینگی کے کیسز 819 تک پہنچ چکے ہیں۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو، وزیر صحت سندھ نے کہا کہ حکومت نے ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے بھرپور اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ کراچی سمیت تمام ڈویژنز میں انسدادِ ڈینگی مہم تیز کر دی گئی ہے، اور اسپرے اور فاؤگنگ کے عمل کو روزانہ کی بنیاد پر جاری رکھا جا رہا ہے۔ عوام سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ گھروں اور آس پاس کے علاقوں میں پانی جمع نہ ہونے دیں، کیونکہ کھڑا پانی ڈینگی مچھروں کی افزائش کے لیے سازگار ماحول فراہم کرتا ہے۔
سندھ میں ڈینگی کے کیسز کی وجہات
سندھ میں ڈینگی کے کیسز بڑھنے کی کئی وجوہات ہیں۔ گرم اور مرطوب موسم، بارش کے بعد پانی جمع ہونا، اور شہری علاقوں میں صفائی کا فقدان ڈینگی مچھر کے پھیلاؤ کو آسان بناتے ہیں۔ محکمہ صحت نے بتایا کہ کراچی، حیدرآباد، اور دیگر بڑے شہروں میں پودوں، ٹائرز، اور نالیوں میں کھڑا پانی ڈینگی مچھر کے افزائش کے لیے موزوں ہے۔
ڈاکٹر عذرا پیچوہو نے کہا کہ شہریوں کی غفلت کی وجہ سے سندھ میں ڈینگی کے کیسز میں اضافہ ہوا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ڈینگی ایک قابل علاج بیماری ہے، بشرطیکہ مریض وقت پر اسپیشلسٹ ڈاکٹر کے پاس جائیں اور ابتدائی علامات کا فوری علاج کیا جائے۔
سندھ میں ڈینگی کے کیسز اور اسپتالوں کی تیاری
محکمہ صحت سندھ نے ہسپتالوں میں ڈینگی کے مریضوں کے علاج کے لیے خصوصی ہدایات جاری کی ہیں۔ ڈینگی کے مریضوں کو ہسپتال میں داخل کرتے وقت مکمل تشخیص کی جاتی ہے تاکہ مریض کو فوری اور مؤثر علاج فراہم کیا جا سکے۔
ڈاکٹر پیچوہو نے مزید بتایا کہ سندھ میں ڈینگی کے کیسز میں اضافے کے پیش نظر ہسپتالوں میں وارڈز مختص کیے گئے ہیں، جہاں پر مریضوں کا علاج کیا جائے گا اور مریضوں کی نگرانی کے لیے ماہرین ڈیوٹی پر موجود ہیں۔
سندھ میں ڈینگی کے کیسز سے بچاؤ کے اقدامات
پانی جمع نہ ہونے دینا: گھروں میں پانی جمع نہ ہونے دیں۔ اگر کوئی ٹائر، بالٹی یا برتن پانی رکھتا ہے تو اسے صاف کریں یا ڈھانپ کر رکھیں۔
انسدادِ ڈینگی مہم: حکومت کی جانب سے روزانہ اسپرے اور فاؤگنگ کی جاتی ہے تاکہ مچھر کا خاتمہ ممکن ہو سکے۔
عوامی آگاہی: عوام کو ڈینگی کے علامات، علامات کی شدت اور فوری علاج کے بارے میں آگاہ کیا جا رہا ہے۔
ہسپتالوں کی تیاری: ڈینگی کے مریضوں کے لیے خصوصی وارڈز اور ماہرین ڈاکٹرز تعینات ہیں تاکہ فوری علاج ممکن ہو سکے۔
سندھ میں ڈینگی کے کیسز کے اثرات
ڈینگی نہ صرف صحت پر اثر انداز ہوتی ہے بلکہ معیشت پر بھی دباؤ ڈالتی ہے۔ زیادہ مریضوں کی وجہ سے ہسپتالوں پر دباؤ بڑھتا ہے اور بیماری کی روک تھام میں رکاوٹ پیدا ہوتی ہے۔ اسی لیے سندھ میں ڈینگی کے کیسز کی بروقت اطلاع اور روک تھام انتہائی ضروری ہے۔
عوامی شراکت داری کی اہمیت
ڈینگی کے خلاف مہم میں حکومت کے ساتھ عوام کی شراکت داری لازمی ہے۔ گھروں، محلے اور اسکولوں میں صفائی اور پانی کے ذخائر کو کنٹرول کرنا، اسپرے اور فاؤگنگ کے دوران تعاون کرنا، اور ابتدائی علامات ظاہر ہونے پر فوراً ڈاکٹر سے رجوع کرنا سندھ میں ڈینگی کے کیسز کو کم کرنے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔
راولپنڈی میں ڈینگی کی صورتحال تشویشناک، کیسز میں اضافہ
سندھ میں ڈینگی کے کیسز کی موجودہ صورتحال تشویشناک ہے، مگر بروقت اقدامات اور عوامی تعاون سے اس مرض پر قابو پایا جا سکتا ہے۔ محکمہ صحت سندھ کی کوششیں، اسپرے اور فاؤگنگ کی سرگرمیاں، اور ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے سہولیات فراہم کرنا اس بیماری کے پھیلاؤ کو محدود کرنے میں کلیدی کردار ادا کر رہی ہیں۔ عوام کو چاہیے کہ وہ گھروں میں پانی جمع نہ ہونے دیں، حفاظتی اقدامات کریں اور ابتدائی علامات ظاہر ہونے پر فوری علاج حاصل کریں۔
Comments 2