اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف! صارفین کے لیے بڑی خوشخبری
پاکستانی صارفین کے لیے ایک اچھی خبر سامنے آئی ہے کیونکہ اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف ملنے کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق نیپرا (نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی) کو سینٹرل پاور پرچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی جانب سے ستمبر کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کے لیے درخواست موصول ہو چکی ہے، جس میں بجلی کے نرخوں میں کمی کی تجویز دی گئی ہے۔
اگر یہ تجویز منظور ہو جاتی ہے تو اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف یقینی ہو جائے گا اور لاکھوں صارفین کو معمولی مگر اہم سہولت میسر آئے گی۔
فیول ایڈجسٹمنٹ کی بنیاد پر ریلیف کی تجویز
تفصیلات کے مطابق سی پی پی اے نے اپنی درخواست میں بتایا کہ ستمبر کے دوران 12 ارب 59 کروڑ 20 لاکھ یونٹس بجلی پیدا کی گئی، جن میں سے 12 ارب 21 کروڑ 70 لاکھ یونٹس تقسیم کار کمپنیوں (ڈسکوز) کو فراہم کی گئیں۔
رپورٹ کے مطابق بجلی کی پیداواری لاگت 7 روپے 9 پیسے فی یونٹ رہی، جبکہ ریفرنس لاگت 7 روپے 65 پیسے فی یونٹ مقرر تھی۔
یوں لاگت میں کمی کے باعث اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف کی گنجائش پیدا ہوئی ہے۔
توانائی کے مختلف ذرائع سے پیداوار
سی پی پی اے کی رپورٹ کے مطابق ستمبر میں بجلی پیدا کرنے کے لیے مختلف توانائی کے ذرائع استعمال کیے گئے۔
اعداد و شمار کے مطابق:
پانی سے 37.99 فیصد بجلی پیدا ہوئی۔
مقامی کوئلے سے 9.54 فیصد۔
درآمدی کوئلے سے 8.10 فیصد۔
قدرتی گیس سے 14.41 فیصد۔
ایل این جی سے بھی 14.41 فیصد بجلی پیدا ہوئی۔
جوہری ایندھن سے 17.69 فیصد۔
جبکہ مہنگے فرنس آئل سے صرف 0.77 فیصد بجلی تیار کی گئی۔
ان اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ سستی توانائی کے ذرائع پر انحصار بڑھنے سے اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف ممکن ہوا ہے۔
نیپرا کی سماعت اور ممکنہ فیصلہ
سی پی پی اے کی جانب سے جمع کرائی گئی درخواست پر نیپرا کی سماعت 29 اکتوبر کو ہوگی۔
سماعت کے دوران یہ طے کیا جائے گا کہ آیا بجلی کے نرخوں میں فیول ایڈجسٹمنٹ کی بنیاد پر کتنی کمی کی جا سکتی ہے۔
اگر یہ کمی منظور کر لی گئی تو اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف یقینی ہو جائے گا اور صارفین کو فی یونٹ چند پیسوں سے لے کر ایک روپے تک کی رعایت مل سکتی ہے۔
ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کیا ہے؟
ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ ایک ایسا طریقہ کار ہے جس کے تحت بجلی کی پیداوار میں استعمال ہونے والے ایندھن کی قیمتوں میں کمی یا اضافہ صارفین کے بلوں میں شامل کیا جاتا ہے۔
اگر ایندھن سستا ہو تو اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف دیا جاتا ہے، اور اگر مہنگا ہو جائے تو نرخوں میں اضافہ کیا جاتا ہے۔
ستمبر میں ایندھن کی لاگت کم ہونے سے عوام کو ریلیف دینے کی بنیاد پیدا ہوئی ہے۔
عوامی ردعمل — ریلیف کی امیدیں
عوام نے اس خبر پر اطمینان کا اظہار کیا ہے اور امید ظاہر کی ہے کہ حکومت واقعی اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف فراہم کرے گی۔
پچھلے کئی ماہ سے بجلی کے نرخوں میں اضافے نے صارفین کو شدید مشکلات میں مبتلا کر رکھا تھا۔
ایک شہری کا کہنا تھا کہ اگرچہ ریلیف معمولی ہو گا، لیکن مہنگائی کے اس دور میں بجلی کے بلوں میں تھوڑی سی کمی بھی بڑی راحت ثابت ہو گی۔
ماہرین کی رائے
توانائی کے ماہرین کا کہنا ہے کہ اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف اس وقت ممکن ہے جب ایندھن کی عالمی قیمتوں میں استحکام رہے۔
اگر خام تیل اور ایل این جی کی قیمتیں دوبارہ بڑھ گئیں تو یہ ریلیف عارضی ثابت ہو سکتا ہے۔
ماہرین کے مطابق پاکستان میں بجلی کی پیداوار کا بڑا حصہ درآمدی ایندھن پر منحصر ہے، اس لیے پائیدار ریلیف کے لیے متبادل اور مقامی ذرائع پر توجہ دینی ہوگی۔
صارفین کے لیے ممکنہ فوائد
اگر نیپرا اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف کی منظوری دے دیتا ہے تو اس کے درج ذیل فوائد سامنے آئیں گے:
گھریلو صارفین کو بجلی کے بلوں میں کمی۔
تجارتی صارفین کے آپریٹنگ اخراجات میں کمی۔
مہنگائی کی شرح میں معمولی کمی کا امکان۔
عوامی اعتماد میں بہتری اور حکومت کے لیے سیاسی ریلیف۔
سی پی پی اے کی رپورٹ کے اہم نکات
ستمبر میں بجلی کی طلب میں کمی دیکھی گئی۔
بجلی کی پیداوار زیادہ تر ہائیڈل اور جوہری ذرائع سے کی گئی۔
مہنگے فرنس آئل کا استعمال کم ہوا، جس سے پیداواری لاگت کم ہوئی۔
اسی وجہ سے اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف دینے کا موقع ملا۔
حکومتی ذرائع کا مؤقف
توانائی ڈویژن کے ایک ترجمان کے مطابق حکومت نے پالیسی مرتب کی ہے کہ جب بھی ایندھن کی لاگت کم ہو، اس کا فائدہ صارفین کو ضرور پہنچایا جائے۔
انہوں نے کہا کہ اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف عوام کے لیے ایک خوش آئند قدم ہوگا، جس سے گھریلو معیشتوں پر دباؤ کچھ حد تک کم ہو جائے گا۔
لیسکو کا نیا فیصلہ بجلی کے میٹر کی قیمت عام آدمی کی پہنچ سے باہر
ملک میں بڑھتی ہوئی مہنگائی اور بجلی کے مہنگے نرخوں کے درمیان، اگلے ماہ بجلی کے بلوں میں ریلیف کی خبر عوام کے لیے کسی تازہ ہوا کے جھونکے سے کم نہیں۔
اگر نیپرا نے درخواست منظور کر لی تو نومبر کے بلوں میں صارفین کو خاطر خواہ کمی دیکھنے کو ملے گی۔