آج رات 12 بجے سے کوئٹہ میں حکومتی احکامات کے تحت موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس معطل کردی گئی ہے۔ یہ فیصلہ محکمہ داخلہ بلوچستان نے امن و امان کی خراب صورتِ حال کو مدِ نظر رکھتے ہوئے لیا ہے۔ اس معطلی کا اطلاق پورے شہر میں ہوگا اور اس کے نتیجے میں طلبا، کاروباری حضرات اور آن لائن خدمات سے وابستہ افراد کو خاص مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گا۔
معطلی کی وجوہات
حکومتی بیان کے مطابق، موبائل ڈیٹا سروس کی معطلی کا مقصد شہر میں کسی ناگہانی واقعے یا تشدد کی صورت میں فوری ردّعمل کو ممکن بنانا ہے۔ حفاظتی حکام کا کہنا ہے کہ “یہ اقدام امن و امان کے قیام کے لیے 24 گھنٹے کے لیے کیا گیا ہے”۔
گزشتہ عرصے میں بلوچستان کے مختلف اضلاع بشمول کوئٹہ میں موبائل انٹرنیٹ سروس کئی روز تک معطل رہی تھی، اور اس بار بھی اسی طرز پر عمل درآمد کیا گیا ہے۔
یہ معطلی کمپنیوں کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس وقت تک ڈیٹا سروس معطل رکھیں جب تک حکومت اسے بحال کرنے کا اعلان نہ کرے۔
معطلی کا دائرہ اور مدت
محدود معلومات کے مطابق، موبائل فون ڈیٹا سروس “آج رات 12 بجے” سے بند ہو جائے گی اور 24 گھنٹے کے لیے معطل رہنے کا امکان ہے۔ اس دوران کالز اور ایس ایم ایس کی خدمات غالباً جاری رہیں گی، صرف ڈیٹا سروس رہیں گی معطل۔
سابق واقعات سے یہ واضح ہے کہ اس طرح کی معطلی کئی اضلاع میں کئی دنوں تک بھی جاری رہ سکتی ہے۔
بعض رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس دفعہ معطلی 6 اگست سے 31 اگست تک جاری رہی تھی۔

صارفین پر اثرات
- طلبا: آن لائن کلاسز، مطالعہ اور اسائنمنٹس کے حوالے سے شدید متاثر ہوں گے۔
- کاروباری حضرات: فری لانسنگ، ڈیجیٹل مارکیٹنگ اور آن لائن بزنس پر یہ معطلی منفی اثر ڈالے گی۔
- عمومی صارفین: انٹرنیٹ بینکنگ، ای-گورننس اور سماجی رابطے وغیرہ متاثر ہوں گے۔
- خدمات پر منحصر افراد: ٹرانزیکشنز، کلائنٹ کمیونیکیشن اور آن لائن ورکشاپس کی کارکردگی متاثر ہوسکتی ہے۔
حکومتی مؤقف اور قانونی پہلو
حکومت کا کہنا ہے کہ یہ معطلی حفاظتی وجوہات کی بنا پر ہے اور اس کا مقصد بہتر مسلح اور شہری ردّعمل ممکن بنانا ہے۔
قانونی طور پر، پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (PTA) کی جانب سے اس طرح کے فیصلے کیے جاتے ہیں جن میں سکیورٹی اداروں کی سفارشات شامل ہوتی ہیں۔
تاہم، صارفین کا کہنا ہے کہ ایسے فیصلے تیز اور فوری اطلاع کے بغیر کیے جاتے ہیں، جس سے معیشت اور تعلیمی سرگرمیوں پر منفی اثر پڑتا ہے۔

اس کے بعد کیا؟
- صارفین کو مشورہ دیا گیا ہے کہ وہ اہم کام ڈیٹا سروس معطلی سے پہلے مکمل کرلیں۔
- کاروباری افراد متبادل رابطے کے ذرائع جیسے وائی فائی، لینڈ لائن یا دیگر نیٹ ورکس کا بندوبست کریں۔
- حکومت سے توقع ہے کہ معطلی کا دورانیہ کم سے کم رکھا جائے اور جلد بحالی کی اطلاع دی جائے۔
- صارفین و فری لانسرز سے گزارش ہے کہ وہ اپنے سروس فراہم کنندگان سے رابطے میں رہیں اور ممکن ہو تو معاوضے یا معطلی کے دنوں کی وجہ سے درآمدی نقصان کے ازالے کا مطالبہ کریں۔ ایک رپورٹ کے مطابق، صارفین نے ڈیٹا سروس معطلی کی وجہ سے سروس فراہم کنندگان سے “ریفنڈ” کی درخواست کی تھی۔
ٹی ایل پی ملین مارچ کے پیشِ نظر موبائل فون انٹرنیٹ سروس معطل، سیکیورٹی سخت
اگرچہ امن و امان کی خاطر اس طرح کا اقدام وقتاً فوقتاً ضروری سمجھا جاتا ہے، مگر موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس معطل ہونے سے شہریوں، طلبا اور کاروباری افراد کو جملہ سطح پر شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔ حکومت یا متعلقہ اداروں کو چاہیے کہ معطلی سے پہلے مناسب اطلاع دیں، متبادل انسٹال کریں اور متاثرین کو پورا حق فراہم کریں۔
ہم امید کرتے ہیں کہ کوئٹہ میں یہ معطلی جلد ختم کی جائے گی اور ڈیٹا سروس دوبارہ بحال ہوگی۔









