• Contact Us
  • About Us
پیر, 17 نومبر 2025
فرمان الہی
نماز کے اوقات
بانی / ایڈیٹرانچیف : شاہنواز خان
پبلشر: شہباز خان
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر
No Result
View All Result
Raees ul Akhbar - The Daily Newspaper
No Result
View All Result

ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید: جرمن چانسلر کے سامنے سوالیہ نشان

رئیس الاخبار نیوز by رئیس الاخبار نیوز
اکتوبر 31, 2025
in انٹر نیشنل, تازه ترین
ترک صدر اور جرمن چانسلر پریس کانفرنس میں

ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید کے دوران جرمن چانسلر کے ساتھ پریس کانفرنس

586
SHARES
3.3k
VIEWS
Share on WhatsAppShare on FacebookShare on Twitter

گزشتہ روز ایک اہم مشترکہ پریس کانفرنس میں رجب طیب اردوان نے فریڈرک مرز کو ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید کا نشانہ بنایا۔ اردوان نے سوال اٹھایا کہ کیا جرمنی کو نظر نہیں آتا کہ غزہ پر مسلسل بمباری ہو رہی ہے؟ اور آیا اسے نسل کشی نظر نہیں آتی؟ اس بیان نے ترک-جرمن تعلقات میں ایک اور پیچیدگی پیدا کر دی ہے۔

منظرِ سیاسی

یہ واقعہ اس وقت سامنے آیا جب ترکی اور جرمنی کے تعلقات پہلے ہی متعدد محاذوں پر کشیدہ ہیں، خاص طور پر مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیل-حماس کے تنازعے کے پسِ منظر میں۔ ترک صدر نے جرمن چانسلر کے ساتھ پریس کانفرنس میں کہنا شروع کیا:

“کیا جرمنی کو نظر نہیں آتا کہ اسرائیل نے غزہ پر کل پھر بم برسائے؟ غزہ میں نسل کشی نہیں نظر آتی؟”
اس جملے نے ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید کو موضوعِ اول بنا دیا۔

ترک صدر کا موقف

اردوان نے اس موقع پر کہا کہ ترکی اور دیگر ممالک کی یہ ذمہ داری ہے کہ غزہ میں جاری انسانی بحران کو ختم کروایا جائے۔ انہوں نے اسرائیل پر واضح حملہ کیا کہ اس کے پاس نیوکلیئر اور دیگر ہتھیار ہیں جن کے استعمال کا خطرہ ہے۔
انہوں نے مزید فرمایا کہ ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید اس بات کی عکاس ہے کہ ترکی اس تنازعے میں ایک فعال کردار ادا کرنا چاہتا ہے۔

یہ بھی پڑھیے

پاکستان شاہینز کی بھارت اے پر شاندار فتح ، سیمی فائنل میں دھواں دار انٹری

اردن کے شاہ عبداللہ دوم کا راولپنڈی میں جی آئی ڈی ایس کا دورہ،پاکستانی دفاعی صلاحیتوں اور جدید ٹیکنالوجی کی کھل کر تعریف

ٹرمپ کا وینزویلا میں فوجی کارروائی کرنے کا فیصلہ ،خطے میں امریکی فوجی تیاریوں میں بڑا اضافہ

جرمن چانسلر کا ردعمل

دوسری جانب جرمن چانسلر فریڈرک مرز نے کہا کہ جرمنی اسرائیل کے قیام کے وقت سے اس کے ساتھ ہے اور ہمیشہ اس کے ساتھ رہے گا۔ انہوں نے مزید کہا: اگر حماس یرغمالی رہایت لوگوں کو بروقت آزاد کراتی، تو غیر ضروری اموات سے بچا جا سکتا تھا۔ یہ بیان ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید کے پسِ منظر میں آیا ہے، جہاں جرمنی نے اپنی پالیسی واضح کی ہے کہ اس کا موقف اسرائیل کی بقا اور خود دفاع کے حق کے ساتھ ہے۔

اہم نکات اور تجزیہ

1. ترکی اور جرمنی کے مابین تعلقات

  • ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید نے دونوں ممالک کے مابین جاری کشیدگی کو مزید شدت دی۔
  • جرمن-ترکی تعلقات میں اقتصادی، عسکری اور انسانی سطح پر کئی موچ سامنے ہیں، جن میں ایک اہم مؤقف مشرقِ وسطیٰ کی پالیسی ہے۔
  • جرمنی نے تاریخی اعتبار سے اسرائیل کو مضبوط حمایتی ریاست کے طور پر تسلیم کیا ہے، جبکہ ترکی نے فلسطینی نقطۂ نظر کو بارہا اجاگر کیا۔

2. انسانی اور اخلاقی پہلو

اردوان نے اسرائیل کی بمباری، اسپتالوں پر حملے اور بچوں کی ہلاکتوں کا حوالہ دیا اور پوچھا کہ کیا یہ نسل کشی نہیں؟ ترکی کی اس مہم کا مطلب یہ ہے کہ وہ اسرائیل کی کارروائیوں کو بین الاقوامی سطح پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے طور پر دیکھنا چاہتا ہے۔
دوسری طرف، جرمن چانسلر نے اس نقطۂ نظر پر زور دیا ہے کہ اسرائیل کا حقِ خود دفاع تسلیم کیا جاتا ہے، اور حماس کی یرغمالی کارروائیوں کا حوالہ دے کر کہا گیا ہے کہ ان کی وجہ سے صورتحال مزید بگڑی ہے۔

3. بین الاقوامی اثرات

  • اس قسم کی گفتگو نے یورپ، مشرقِ وسطیٰ اور نیٹو اتحادیوں کے مابین پیچیدگیاں بڑھا دی ہیں۔
  • ترکی کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید نے مسلم دنیا میں اس کے مقام کو تقویت دی ہے، جبکہ جرمنی کو یہ پیغام ملا ہے کہ اسے انسانی بحرانوں پر واضح موقف لینا پڑے گا یا روابط متاثر ہو سکتے ہیں۔
  • یہ واقعہ مستقبل میں ترکی-جرمنی تعلقات، تجارتی اور عسکری تعاون، اور یورپ-ترکی پالیسی پر اثر ڈال سکتا ہے۔

شام کو تقسیم ہونے دیا نہ ہونے دیں گے، ترک صدر کی اسرائیلی حملوں کی مذمت

آخر میں، ترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقید نے نہ صرف ترکی اور جرمنی کے تعلقات میں نئے سوالات کھڑے کیے ہیں بلکہ مشرقِ وسطیٰ کے جنگ زدہ منظرنامے کے حوالے سے ایک اخلاقی اور سیاسی بحث کو بھی جنم دیا ہے۔ اس واقعے نے یہ واضح کیا ہے کہ عالمی طاقتیں نہ صرف عسکری یا معاشی بنیادوں پر بول رہی ہیں، بلکہ انسانی حقوق اور ریکارڈ پر مبنی پالیسی پر بھی غور کر رہی ہیں۔
ترکی نے واضح طور پر مؤقف اختیار کیا ہے کہ اسرائیل کی کارروائیوں کو نظرانداز نہیں کیا جا سکتا، اور جرمنی نے اپنے دیرینہ سیاستدانانہ وابستگی کو برقرار رکھتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل کے دفاع کا حق تسلیم کیا جائے گا۔
اب سوال یہ ہے: کیا اس بحرانی دور میں ترکی اور جرمنی درمیان بات چیت مزید کشیدگی کا سبب بنے گی یا پھر ایک نیا مشترکہ راستہ تلاش کیا جائے گا؟

Tags: اسرائیلترک صدر کی اسرائیل کی حمایت پر تنقیدترکیجرمن چانسلرجرمنیغزہمشرقِ وسطیٰ تعلقات
Previous Post

کوئٹہ میں امن و امان کی صورتحال کے باعث موبائل انٹرنیٹ ڈیٹا سروس معطل

Next Post

پنجاب اسمبلی نے وفاق کو تجویز پیش کی کہ بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانا واجب الادا ہے

رئیس الاخبار نیوز

رئیس الاخبار نیوز

متعلقہ خبریں

پاکستان شاہینز کی بھارت اے پر شاندار فتح
تازه ترین

پاکستان شاہینز کی بھارت اے پر شاندار فتح ، سیمی فائنل میں دھواں دار انٹری

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
شاہ عبداللہ دوم کا راولپنڈی میں جی آئی ڈی ایس کا دورہ
تازه ترین

اردن کے شاہ عبداللہ دوم کا راولپنڈی میں جی آئی ڈی ایس کا دورہ،پاکستانی دفاعی صلاحیتوں اور جدید ٹیکنالوجی کی کھل کر تعریف

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
ٹرمپ کا وینزویلا میں فوجی کارروائی کا ممکنہ فیصلہ
انٹر نیشنل

ٹرمپ کا وینزویلا میں فوجی کارروائی کرنے کا فیصلہ ،خطے میں امریکی فوجی تیاریوں میں بڑا اضافہ

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
چین میں دریافت ہونے والا سب سے بڑا سونے کا ذخیرہ
انٹر نیشنل

چین میں سونے کا ذخیرہ دریافت—تاریخ کی سب سے بڑی کامیابی

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
فیلڈ مارشل عاصم منیر کی شاہ عبداللہ دوم سےغیر رسمی گفتگو
تازه ترین

جنگ مسلط کی گئی تو وہی جواب دیں گے جو مئی میں دیا تھا، فیلڈ مارشل عاصم منیر کی شاہ عبداللہ دوم سےغیر رسمی گفتگو

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
انٹرپول نے مونس الٰہی کی حوالگی کی درخواست مسترد کر دی
تازه ترین

شواہد کی کمی کے باعث انٹرپول نے مونس الٰہی کی حوالگی کی حکومتی درخواست مسترد کردی

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
وزیراعظم شہبازشریف اوراردن کے شاہ عبداللہ دوم کی ملاقات
بریکنگ نیوز

وزیراعظم شہبازشریف اوراردن کے شاہ عبداللہ دوم کی ملاقات، دوطرفہ اسٹریٹجک، اقتصادی و تجارتی روابط بڑھانے کا عزم

by رئیس الاخبار نیوز
نومبر 16, 2025
Next Post
پنجاب اسمبلی کا اجلاس اور مقامی حکومتوں کو بااختیار بنانے کی تجویز

پنجاب اسمبلی نے وفاق کو تجویز پیش کی کہ بلدیاتی حکومتوں کو بااختیار بنانا واجب الادا ہے

Comments 1

  1. پنگ بیک: اسرائیل کا اعلان: غزہ میں ترک فوج نہیں آئے گی
E-paper

آج کی مقبول خبریں

  • ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025 کا نیا شیڈول اور آن لائن اپلائی گائیڈ

    ڈرائیونگ لائسنس فیس 2025: نیا شیڈول اور طریقہ کار

    825 shares
    Share 330 Tweet 206
  • ‫نیا ہونڈا CD 70 ماڈل پاکستان میں متعارف، قیمت Rs 157,900 طے‬

    746 shares
    Share 298 Tweet 187
  • پاکستان سری لنکا تیسرا ون ڈے سری لنکا کا 212 رنز کا ٹارگٹ

    586 shares
    Share 234 Tweet 147
  • سونے کی قیمت میں کمی فی تولہ 9 ہزار روپے سستا

    587 shares
    Share 235 Tweet 147
  • الیکٹرک بائیک اسکیم: پنجاب حکومت کا1 لاکھ روپے سبسڈی پروگرام کا آغاز ،مکمل طریقہ سامنے

    1375 shares
    Share 550 Tweet 344
logo_new_2_white

پاکستان اور دنیا بھر سے خبریں فراہم کرنے والا معروف بین الاقوامی اردو اخبار قائم کیا گیا، معتبر صحافت کے لیے قابل اعتماد۔

اہم لنکس

  • اسلام آباد
  • صحت
  • موسم / ما حولیات

رابطہ کریں

Lower Ground Floor, Plaza No. 80, Street No. 34 & 35, I&T Centre, Sector G-10/1, Islamabad.

  • info@raeesulakhbar.com
  • +92 51 613 2231
  • 24/7 سروس

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar

No Result
View All Result
  • صفحہ اول
  • انٹر نیشنل
  • پاکستان
  • اسلام آباد
  • تعلیم
  • سیاست
  • شوبز
  • سپورٹس
  • موسم / ما حولیات
  • کاروبار
  • کالمز
  • مزید
    • دلچسپ
    • ٹیکنالوجی
    • کرائم
    • صحت
  • ای نيوز پیپر

Copyrights 2025 © Raees Ul Akhbar