گزشتہ دو دن کے دوران کمی کے بعد آج پاکستان سمیت عالمی مارکیٹوں میں سونے کی قیمت ایک بار پھر بڑھ گئی ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں جمعرات کے روز سونا مہنگا ہوا، جس کے اثرات فوری طور پر پاکستان کے صرافہ بازاروں میں بھی دیکھے گئے۔

یہ اضافہ نہ صرف سرمایہ کاروں کے لیے اہم ہے بلکہ ملکی معیشت پر بھی اس کے اثرات مرتب ہوتے ہیں کیونکہ سونا پاکستان میں ایک اہم سرمایہ سمجھی جاتی ہے۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
بین الاقوامی بلین مارکیٹ کے اعداد و شمار کے مطابق جمعرات کے روز سونے کی قیمت میں 37 ڈالر فی اونس کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
اس اضافے کے بعد عالمی مارکیٹ میں سونا 4,007 ڈالر فی اونس کی نئی سطح پر پہنچ گیا، جو حالیہ ہفتوں میں سب سے زیادہ قیمت ہے۔
ماہرین کے مطابق امریکی معیشت میں غیر یقینی صورتحال، ڈالر کی قدر میں کمی، اور جغرافیائی تناؤ نے عالمی مارکیٹ میں سونے کی طلب بڑھا دی ہے۔
اسی رجحان کے نتیجے میں سرمایہ کار دوبارہ سونے کی جانب راغب ہو رہے ہیں۔
پاکستانی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ
عالمی مارکیٹ کے اثرات پاکستان کی مقامی مارکیٹ میں بھی دیکھنے کو ملے۔
پاکستان میں سونے کی قیمت میں آج 3700 روپے فی تولہ اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
نئی قیمت کے مطابق 24 قیراط سونا 4 لاکھ 23 ہزار 62 روپے فی تولہ کی سطح پر پہنچ گیا۔
اسی طرح فی 10 گرام سونا بھی 3 ہزار 122 روپے بڑھ کر 3 لاکھ 62 ہزار 707 روپے کا ہو گیا۔
یہ اضافہ اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ مقامی مارکیٹ عالمی رجحان کے عین مطابق حرکت کر رہی ہے۔
گزشتہ دو دنوں میں کمی — اور آج کا پلٹاؤ
پچھلے دو دن سونے کی قیمت میں مسلسل کمی دیکھی گئی تھی۔
یہ کمی زیادہ تر ڈالر کی قدر میں معمولی بہتری اور بین الاقوامی سطح پر سرمایہ کاروں کے اعتماد کی بحالی کے باعث آئی تھی۔
تاہم، آج عالمی سطح پر مالیاتی منڈیوں میں ایک بار پھر غیر یقینی پیدا ہونے کے بعد سرمایہ کاروں نے سونا خریدنا شروع کر دیا، جس سے قیمتوں میں تیزی دیکھنے کو ملی۔
ماہرین کی رائے — مستقبل میں سونے کی قیمت کا رجحان
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر افراطِ زر میں اضافے، ڈالر کی کمزوری، اور مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتے ہوئے سیاسی تناؤ کے باعث سونے کی قیمت مزید بڑھ سکتی ہے۔
کئی تجزیہ کاروں کے مطابق، اگر عالمی مالیاتی حالات غیر مستحکم رہے تو سونا دوبارہ 4,100 ڈالر فی اونس کی حد عبور کر سکتا ہے۔
پاکستان میں ڈالر کی قیمت، درآمدی اخراجات اور روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ بھی سونے کی قیمت پر براہ راست اثر انداز ہوتا ہے۔

عوامی ردعمل اور صرافہ بازار کی صورتحال
کراچی، لاہور، اسلام آباد، فیصل آباد اور دیگر شہروں کے صرافہ بازاروں میں خریداروں کی آمد معمول سے کم رہی۔
صرافوں کا کہنا ہے کہ چونکہ گزشتہ دنوں قیمت میں کمی آئی تھی، اس لیے آج کے اچانک اضافے سے خریدار محتاط ہو گئے ہیں۔
بیشتر خریداروں کا کہنا تھا کہ اگر سونے کی قیمت دوبارہ مستحکم ہوتی ہے تو وہ سرمایہ کاری پر غور کریں گے۔
صرافہ ایسوسی ایشن کے نمائندوں کے مطابق، موجودہ صورتحال میں خریداروں کے لیے بہترین حکمت عملی یہ ہے کہ وہ فوری خریداری کے بجائے مارکیٹ کو چند دن مانیٹر کریں۔
سونے کی قیمت اور ملکی معیشت
پاکستان میں سونا ہمیشہ سے ایک مضبوط مالیاتی تحفظ سمجھا جاتا ہے۔
لیکن بڑھتی ہوئی مہنگائی اور روپے کی قدر میں کمی کے باعث سونے کی قیمت عام آدمی کی پہنچ سے دور ہوتی جا رہی ہے۔
جہاں سونا سرمایہ کاروں کے لیے نفع بخش ہے، وہیں شادی بیاہ اور زیورات خریدنے والے طبقات کے لیے یہ ایک بڑا مالی بوجھ بنتا جا رہا ہے۔
معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت روپے کو مستحکم رکھنے میں کامیاب ہو جائے تو سونے کی مقامی قیمت میں توازن پیدا کیا جا سکتا ہے۔
عالمی سطح پر سرمایہ کاری کا رجحان
بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق، پچھلے چند ہفتوں سے دنیا بھر میں سرمایہ کاروں نے ایک بار پھر قیمتی دھاتوں کی خریداری میں دلچسپی دکھائی ہے۔
یہ رجحان اس بات کی نشاندہی کرتا ہے کہ سرمایہ کار خطرے سے بچاؤ کے لیے سونا خرید رہے ہیں۔
اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو آنے والے ہفتوں میں سونے کی قیمت میں مزید اضافہ ممکن ہے۔
سونے کی قیمت میں ایک ہزار روپے کی کمی، فی تولہ سونا 4 لاکھ 19 ہزار 362 روپے کا
دو دن کی کمی کے بعد آج سونے کی قیمت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔
عالمی مارکیٹ میں 37 ڈالر فی اونس اور پاکستان میں 3700 روپے فی تولہ اضافے کے بعد سونا پھر مہنگا ہو گیا ہے۔
ماہرین کے مطابق، موجودہ عالمی حالات کو دیکھتے ہوئے سونا آئندہ دنوں میں بھی سرمایہ کاروں کی توجہ کا مرکز بنا رہے گا۔










Comments 2