عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ، پاکستان میں فی تولہ سونا 2000 روپے سستا
عالمی بلین مارکیٹ میں سونا مہنگا، مگر مقامی منڈیوں میں قیمتیں نیچے — صرافہ مارکیٹوں میں غیر متوقع کمی کا رجحان
کراچی:
بین الاقوامی سطح پر سونے کی قیمت میں اضافے کے باوجود مقامی صرافہ بازاروں میں سونے اور چاندی کی قیمتوں میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے، جو معاشی تجزیہ کاروں کے مطابق ایک غیر روایتی رجحان ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں جمعرات کے روز فی اونس سونے کی قیمت میں 20 امریکی ڈالر کا اضافہ دیکھا گیا، جس کے بعد عالمی سطح پر سونے کی قیمت 3,303 ڈالر فی اونس تک پہنچ گئی — یہ سطح گزشتہ کئی ہفتوں کی بلند ترین سطحوں میں شمار کی جا رہی ہے۔
مقامی منڈیوں میں سونے کی قیمتوں میں غیر متوقع کمی
تاہم اس عالمی رجحان کے برعکس، پاکستان کی مقامی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمتوں میں کمی کا رجحان غالب رہا۔ آل پاکستان سپریم کونسل جیولرز ایسوسی ایشن کے مطابق:
- 24 قیراط سونا فی تولہ 2,000 روپے کی کمی کے بعد 3,53,000 روپے پر آ گیا۔
- فی 10 گرام سونا 1,714 روپے کی کمی کے بعد 3,02,641 روپے پر بند ہوا۔
چاندی کی قیمتوں میں بھی نمایاں کمی
صرف سونا ہی نہیں، بلکہ چاندی کی قیمت میں بھی واضح کمی ریکارڈ کی گئی:
- فی تولہ چاندی 63 روپے کی کمی سے 3,900 روپے پر آ گئی۔
- فی 10 گرام چاندی 53 روپے کی کمی کے بعد 3,344 روپے پر بند ہوئی۔
قیمتوں میں کمی کی وجوہات
تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر سونے کی قیمت میں اضافے کے باوجود مقامی مارکیٹ میں کمی کی چند ممکنہ وجوہات درج ذیل ہو سکتی ہیں:
- روپے کی قدر میں عارضی بہتری: حالیہ دنوں میں روپے کی قدر میں قدرے استحکام آیا ہے، جس سے درآمدی مصنوعات، بالخصوص قیمتی دھاتوں کی قیمتوں پر دباؤ پڑا ہے۔
- طلب میں کمی: مقامی مارکیٹوں میں سونے کی طلب میں کمی، خاص طور پر شادیوں کے سیزن کے اختتام پر، قیمتوں میں کمی کا باعث بنی۔
- اسمگلنگ اور غیر رسمی مارکیٹ کا کردار: ملک میں سونے کی غیر قانونی درآمد اور اسمگلنگ نے بھی قیمتوں کو متاثر کیا ہے۔
- سرمایہ کاروں کا محتاط رویہ: سیاسی اور معاشی غیر یقینی صورتحال کے باعث سرمایہ کاروں نے سونے میں سرمایہ کاری کو فی الوقت محدود کر دیا ہے۔
بین الاقوامی منڈی کی صورتحال
عالمی بلین مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ بنیادی طور پر امریکا میں افراطِ زر کے تازہ اعداد و شمار اور فیڈرل ریزرو کے ممکنہ شرح سود میں کمی کے عندیوں کے نتیجے میں دیکھنے میں آیا۔ اس صورتحال نے سرمایہ کاروں کو محفوظ سرمایہ کاری کے طور پر سونے کی طرف مائل کیا۔
پاکستان میں صارفین پر اثرات
سونے کی قیمت میں کمی نے عام صارفین، خاص طور پر شادی کی تیاریوں میں مصروف خاندانوں کو وقتی ریلیف فراہم کیا ہے۔ سونے کے تاجروں کا کہنا ہے کہ:
"گزشتہ کچھ ہفتوں سے گاہک قیمتوں کی بلند سطح کی وجہ سے خریداری سے ہچکچا رہے تھے، لیکن اب کمی کے بعد معمولی خریداری کا رجحان بحال ہو رہا ہے۔”

آئندہ رجحانات کی پیش گوئی
ماہرین کا کہنا ہے کہ مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمتوں میں اتار چڑھاؤ کا سلسلہ جاری رہے گا، تاہم اس کا انحصار متعدد عوامل پر ہو گا، جیسے:
- روپے کی قدر
- درآمدی ڈیوٹی
- بین الاقوامی تیل اور اشیاء کی قیمتیں
- جیو پولیٹیکل صورتحال
جیولرز کی اپیل
جیولرز ایسوسی ایشن نے حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ سونے کی صنعت پر عائد ٹیکسز اور امپورٹ ریگولیشنز پر نظر ثانی کی جائے تاکہ قیمتوں کو مستحکم رکھا جا سکے اور غیر رسمی تجارت پر قابو پایا جا سکے۔
سوشل میڈیا پر ردعمل
سونے کی قیمتوں میں کمی کی خبر پر سوشل میڈیا پر بھی زبردست ردعمل سامنے آیا۔ صارفین نے اسے "خوش آئند” قرار دیتے ہوئے امید ظاہر کی کہ مزید کمی دیکھنے کو ملے گی۔
اگرچہ بین الاقوامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ ہوا، لیکن پاکستان کی مقامی مارکیٹ میں قیمتوں میں کمی ایک غیر متوقع مگر صارف دوست رجحان ثابت ہوا۔ تاہم یہ کمی کب تک برقرار رہے گی، اس کا دارومدار عالمی اور مقامی معاشی حالات پر ہے۔ سرمایہ کاروں اور صارفین دونوں کو محتاط حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔

Comments 1