PSX 100 Index: پاکستان اسٹاک ایکسچینج نے 1,54,000 کا سنگ میل عبور کیا
پاکستان اسٹاک ایکسچینج 100 انڈیکس کی نئی بلند پروازی – ملکی معیشت کے لیے خوش آئند اشارے
پاکستان کی معیشت، جو حالیہ سالوں میں متعدد چیلنجز کا سامنا کر چکی ہے، ایک بار پھر بہتری کی راہ پر گامزن نظر آ رہی ہے۔ اس کی تازہ مثال پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کی شاندار کارکردگی ہے، جہاں 100 انڈیکس نے نئی تاریخ رقم کرتے ہوئے 154511 پوائنٹس کی بلند ترین سطح کو چھو لیا۔ کاروباری ہفتے کے اختتام پر اس غیر معمولی تیزی نے سرمایہ کاروں، معاشی تجزیہ کاروں، اور کاروباری حلقوں کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کر دیا ہے۔
100 انڈیکس کا نیا سنگ میل
کاروباری ہفتے کے آخری دن PSX میں تیزی کا آغاز پہلے ہی سیشن سے ہو گیا تھا۔ جیسے ہی مارکیٹ کھلی، سرمایہ کاروں کا اعتماد نمایاں طور پر بلند نظر آیا، جس کا نتیجہ یہ نکلا کہ 100 انڈیکس میں 1846 پوائنٹس کا غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا اور انڈیکس 154511 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔ یہ PSX کی تاریخ کی بلند ترین سطح ہے اور اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ سرمایہ کار پاکستان کی معاشی سمت سے پُرامید ہیں۔
گزشتہ روز (یعنی ایک دن قبل) 100 انڈیکس 463 پوائنٹس اضافے کے ساتھ 152665 پوائنٹس پر بند ہوا تھا۔ اس کے ساتھ ہی، مارکیٹ کیپٹلائزیشن میں بھی نمایاں اضافہ دیکھنے میں آیا اور یہ 17982 ارب روپے تک پہنچ گئی، جو ایک مضبوط اور متحرک مارکیٹ کا اشارہ ہے۔
اسٹاک مارکیٹ میں تیزی کی وجوہات
- آئی ایم ایف پروگرام کی بحالی اور نئی ڈیل کی امید
ایک بڑی وجہ جو مارکیٹ میں تیزی کا باعث بنی ہے، وہ آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات اور ایک ممکنہ نئے پروگرام کی توقع ہے۔ عالمی مالیاتی ادارے کی معاونت نہ صرف مالی دباؤ کم کرنے میں مدد دیتی ہے بلکہ بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو بھی پاکستان کی معیشت پر اعتماد کرنے کا موقع فراہم کرتی ہے۔
- روپے کی قدر میں استحکام
حالیہ دنوں میں روپے کی قدر میں بھی استحکام دیکھنے کو ملا ہے، جس نے سرمایہ کاروں کے اعتماد میں اضافہ کیا ہے۔ کرنسی کی قیمت میں استحکام درآمدی اخراجات کو قابو میں رکھنے میں مدد دیتا ہے، جس سے معیشت کو مجموعی طور پر فائدہ ہوتا ہے۔
- مالیاتی پالیسیوں میں تسلسل
حکومت کی جانب سے جاری مالیاتی و معاشی پالیسیوں میں تسلسل اور سخت مالی نظم و ضبط نے معیشت میں استحکام پیدا کیا ہے۔ اس کے اثرات اسٹاک مارکیٹ میں مثبت رجحان کی صورت میں ظاہر ہو رہے ہیں۔
- غیر ملکی سرمایہ کاری میں بہتری
غیر ملکی سرمایہ کار بھی پاکستان کی مارکیٹ میں ایک بار پھر دلچسپی دکھا رہے ہیں۔ اس کا اندازہ روز بروز بڑھتے ہوئے ٹریڈنگ والیوم سے لگایا جا سکتا ہے۔ صرف گزشتہ روز ہی PSX میں 95 کروڑ شیئرز کا کاروبار ہوا، جن کی مالیت 46 ارب روپے سے زائد رہی۔
سرمایہ کاروں کا اعتماد – معاشی استحکام کا مظہر
PSX میں اس تیزی کو محض "نمبرز کا کھیل” نہیں سمجھنا چاہیے، بلکہ یہ دراصل ایک بڑے معاشی اور نفسیاتی رجحان کا عکاس ہے۔ سرمایہ کار، چاہے وہ مقامی ہوں یا غیر ملکی، جب مارکیٹ میں سرمایہ لگاتے ہیں تو وہ دراصل ملک کی معاشی سمت پر اعتماد کا اظہار کر رہے ہوتے ہیں۔
یہ اعتماد اس وقت اور بھی زیادہ معنی رکھتا ہے جب ملک کو مہنگائی، قرضوں کے بوجھ، اور عالمی مالیاتی دباؤ جیسے چیلنجز کا سامنا ہو۔ PSX کی موجودہ کارکردگی ان چیلنجز کے باوجود معاشی بہتری کی جانب ایک مثبت اشارہ فراہم کر رہی ہے۔
ممکنہ خطرات اور احتیاط
اگرچہ PSX کی موجودہ کارکردگی حوصلہ افزا ہے، مگر سرمایہ کاروں کو اس میں احتیاط برتنے کی بھی ضرورت ہے۔ کچھ عوامل جو مارکیٹ پر منفی اثر ڈال سکتے ہیں، درج ذیل ہیں:
- سیاسی غیر یقینی صورتحال
پاکستان میں سیاسی استحکام ہمیشہ سے ایک حساس مسئلہ رہا ہے۔ اگر آئندہ دنوں میں سیاسی انتشار یا حکومتی پالیسیوں میں اچانک تبدیلی آتی ہے، تو اس کا براہ راست اثر اسٹاک مارکیٹ پر پڑ سکتا ہے۔
- عالمی مالیاتی مارکیٹ کا دباؤ
عالمی سطح پر اگر کسی بڑی معیشت میں مندی آتی ہے، یا امریکہ اور یورپ میں شرح سود میں اضافے جیسے فیصلے ہوتے ہیں، تو ان کے اثرات پاکستان کی مارکیٹ پر بھی مرتب ہو سکتے ہیں۔
- کرنسی اور افراط زر کا دباؤ
اگرچہ حالیہ دنوں میں روپے کی قدر میں بہتری آئی ہے، لیکن افراط زر اور درآمدی دباؤ بدستور موجود ہیں۔ ان کا طویل مدتی اثر مارکیٹ کی کارکردگی پر پڑ سکتا ہے۔
آگے کا منظرنامہ – کیا یہ تیزی برقرار رہے گی؟
معاشی ماہرین کے مطابق اگر حکومت معاشی اصلاحات کا عمل جاری رکھتی ہے، اور مالیاتی اداروں کے ساتھ شفاف معاہدے کرتی ہے تو PSX میں تیزی کا یہ رجحان آئندہ چند ماہ تک بھی برقرار رہ سکتا ہے۔
خاص طور پر اگر:
آئی ایم ایف کے ساتھ نیا پروگرام طے پا جاتا ہے
روپے کی قدر مزید مستحکم ہوتی ہے
غیر ملکی سرمایہ کاری میں مسلسل اضافہ ہوتا ہے
اندرونی مالیاتی نظم و ضبط میں بہتری آتی ہے
تو پاکستان اسٹاک ایکسچینج مزید نئی بلندیوں کو چھو سکتی ہے۔
پاکستان اسٹاک ایکسچینج کی حالیہ کارکردگی ملکی معیشت کے لیے ایک خوش آئند پیش رفت ہے۔ 100 انڈیکس کا 154000 سے تجاوز کرنا صرف اعداد و شمار کا کھیل نہیں بلکہ سرمایہ کاروں کے اعتماد اور ملکی معیشت کے استحکام کا ثبوت ہے۔
اگرچہ کچھ خدشات موجود ہیں، لیکن مثبت پالیسی سازی، بہتر مالی نظم و ضبط، اور سیاسی استحکام کے ذریعے ان چیلنجز پر قابو پایا جا سکتا ہے۔
PSX کی یہ تیزی پاکستان کے لیے ایک موقع ہے کہ وہ دنیا کو یہ پیغام دے کہ یہ معیشت اب سنبھل رہی ہے، آگے بڑھ رہی ہے، اور سرمایہ کاری کے لیے تیار ہے۔

