سونے کی قیمت میں نیا اضافہ، فی تولہ ریکارڈ سطح پر پہنچ گیا
سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ
پاکستانی صرافہ بازاروں میں گزشتہ کئی ہفتوں سے سونے کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔ عالمی مارکیٹ میں بھی یہی صورتحال ہے جہاں سرمایہ کار غیر یقینی حالات میں اپنی سرمایہ کاری کو سونے میں محفوظ کر رہے ہیں۔ تازہ اعداد و شمار کے مطابق بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 12 ڈالر بڑھ کر 3 ہزار 552 ڈالر فی اونس کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی ہے۔
مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت
مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی اس اضافے کا براہ راست اثر دیکھا گیا۔ 24 قیراط سونے کی فی تولہ قیمت میں 1200 روپے اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد نئی قیمت 3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے ہو گئی۔ اسی طرح فی 10 گرام سونا 1029 روپے مہنگا ہو کر 3 لاکھ 23 ہزار 988 روپے کی بلند ترین سطح پر جا پہنچا۔
سونے کی قیمت میں اضافے کی وجوہات
ماہرین کا کہنا ہے کہ عالمی سطح پر بڑھتی ہوئی مہنگائی، ڈالر کی قدر میں اتار چڑھاؤ، اور عالمی معاشی غیر یقینی صورتحال سونے کی قیمت بڑھنے کی بنیادی وجوہات ہیں۔ سرمایہ کار کرنسی اور اسٹاک مارکیٹوں کے بجائے سونے کو محفوظ سرمایہ کاری سمجھتے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ سونے کی قیمت (price of gold) دن بدن بڑھ رہی ہے۔
پاکستان میں عوام پر اثرات
پاکستان میں مہنگائی پہلے ہی بلند سطح پر ہے۔ ایسے میں سونے کی قیمت بڑھنے سے شادی بیاہ کے موقع پر زیورات خریدنے والے صارفین شدید متاثر ہو رہے ہیں۔ متوسط اور غریب طبقہ کے لیے سونا خریدنا تقریباً ناممکن ہو گیا ہے۔
سونے کی قیمت اور ڈالر کا تعلق
قیمت کا ڈالر کے ساتھ گہرا تعلق ہے۔ جب ڈالر مہنگا ہوتا ہے تو پاکستان میں درآمد شدہ سونا بھی مہنگا پڑتا ہے۔ حالیہ دنوں میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کی قدر گرنے سے بھی قیمت میں بڑا اضافہ ہوا ہے۔
عالمی سیاسی صورتحال کا کردار
عالمی سطح پر جاری تنازعات، جیسے مشرق وسطیٰ میں کشیدگی اور دیگر جغرافیائی تنازعات بھی سرمایہ کاروں کو سونے کی طرف راغب کر رہے ہیں۔ یہ رجحان سونے کو "Safe Haven” بناتا ہے جس سے اس کی قیمت میں مسلسل اضافہ ہوتا ہے۔
سرمایہ کاروں کے لیے مواقع
اگرچہ قیمت بلند ترین سطح پر ہے لیکن ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سرمایہ کاری کے لیے اب بھی محفوظ ترین اثاثہ ہے۔ سرمایہ کار اپنی بچت کو محفوظ بنانے کے لیے سونے میں سرمایہ کاری کو ترجیح دے رہے ہیں۔
مستقبل میں سونے کی قیمت کا رجحان
ماہرین کے مطابق اگر عالمی مارکیٹ میں سیاسی اور معاشی حالات اسی طرح غیر یقینی رہے تو قیمت مزید بڑھنے کے امکانات ہیں۔ کچھ تجزیہ کار تو یہ بھی پیش گوئی کر رہے ہیں کہ آنے والے مہینوں میں سونے کی فی تولہ قیمت 4 لاکھ روپے سے بھی اوپر جا سکتی ہے۔
عوام کے لیے مشورے
عوام کو چاہیے کہ اگر وہ شادی یا کسی اور مقصد کے لیے سونا خریدنا چاہتے ہیں تو موجودہ رجحانات پر گہری نظر رکھیں۔ اچانک ہونے والے اضافے سے بچنے کے لیے منصوبہ بندی کے ساتھ خریداری کریں۔
مجموعی طور پر دیکھا جائے تو عالمی اور مقامی سطح پر سونے کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح پر جا پہنچی ہے۔ پاکستان میں فی تولہ سونا 3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے اور فی 10 گرام 3 لاکھ 23 ہزار 988 روپے کا ہو گیا ہے۔ ماہرین کا ماننا ہے کہقیمت مستقبل میں مزید بڑھ سکتی ہے جس کا اثر براہ راست عوام اور معیشت پر پڑے گا۔
Gold Price in Pakistan: فی تولہ سونا 3 لاکھ 77 ہزار 900 روپے کی بلند ترین سطح پر
