سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سستا ہوگیا، فی تولہ نئی قیمت
آج کے دن سونے کی قیمت میں نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی ہے۔ سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سستا ہونے کے بعد عوامی سطح پر بھی اس کا اثر دیکھا جا رہا ہے۔ بین الاقوامی بلین مارکیٹ اور مقامی صرافہ مارکیٹ دونوں میں ہی قیمتوں میں کمی کے اعداد و شمار سامنے آ چکے ہیں۔
عالمی مارکیٹ میں سونے کی قیمت
بین الاقوامی مارکیٹ میں جمعہ کے روز سونے کی قیمت میں کمی دیکھنے کو ملی۔ عالمی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 11 ڈالر کم ہو کر 3 ہزار 657 ڈالر کی سطح پر آگئی۔ یہ کمی اس بات کی عکاسی کرتی ہے کہ عالمی سطح پر سرمایہ کار اس وقت یا تو سیف ہیون سرمایہ کاری سے نکل رہے ہیں یا پھر ڈالر کی مضبوطی سونے کی قیمتوں پر اثر انداز ہو رہی ہے۔
مقامی مارکیٹ میں سونا سستا
عالمی مارکیٹ کے رجحان کے نتیجے میں مقامی مارکیٹ پر بھی براہِ راست اثر پڑا۔ پاکستان کی صرافہ مارکیٹوں میں بھی سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سستا ہونے کے بعد قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی گئی۔
فی تولہ 24 قیراط سونے کی قیمت 1100 روپے کم ہو کر 3 لاکھ 87 ہزار 500 روپے پر آگئی۔
فی 10 گرام سونے کی قیمت 943 روپے کم ہو کر 3 لاکھ 32 ہزار 218 روپے ہوگئی۔
یہ کمی عوام کے لیے ایک مثبت خبر ہے، خاص طور پر ان افراد کے لیے جو شادی بیاہ یا سرمایہ کاری کے مقصد سے سونا خریدنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
چاندی کی قیمت میں اضافہ
دلچسپ بات یہ ہے کہ جب سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سستا ہوا تو اس کے برعکس چاندی کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
فی تولہ چاندی کی قیمت 29 روپے بڑھ کر 4 ہزار 447 روپے ہوگئی۔
فی 10 گرام چاندی کی قیمت بھی 25 روپے کے اضافے کے بعد 3 ہزار 812 روپے تک پہنچ گئی۔
یعنی اس وقت سونے اور چاندی دونوں دھاتوں میں قیمتوں کا رجحان مختلف سمت اختیار کیے ہوئے ہے۔
سونے کی قیمتیں کیوں کم ہوئیں؟
یہ سوال اکثر لوگوں کے ذہن میں آتا ہے کہ آخر اچانک سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سستا کیوں ہوگیا۔ اس کی کئی وجوہات ہو سکتی ہیں:
ڈالر کی مضبوطی: جب ڈالر انڈیکس مضبوط ہوتا ہے تو سونے کی قیمت عموماً دباؤ میں آ جاتی ہے۔
شرح سود میں اضافے کا امکان: اگر امریکی فیڈرل ریزرو یا دیگر مرکزی بینک شرح سود میں اضافہ کرتے ہیں تو سرمایہ کار سونے سے نکل کر بانڈز یا دیگر اثاثوں کی طرف جاتے ہیں۔
سرمایہ کاروں کا رویہ: سرمایہ کار اکثر جیوپولیٹیکل حالات یا عالمی معیشت کی سمت کے مطابق اپنی سرمایہ کاری کی حکمتِ عملی بدلتے ہیں۔
پاکستانی عوام کے لیے اثرات
پاکستان جیسے ملک میں جہاں سونا زیادہ تر زیورات بنانے کے لیے خریدا جاتا ہے، وہاں قیمت میں کمی ہمیشہ ایک بڑی خبر ہوتی ہے۔ سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سستا ہونے کا مطلب ہے کہ عام خریداروں کے لیے زیورات نسبتا سستے ہو گئے ہیں۔
یہ خاص طور پر شادی بیاہ کے موقع پر خاندانوں کے لیے ایک مثبت پہلو ہے کیونکہ سونا پاکستانی روایات کا ایک لازمی حصہ سمجھا جاتا ہے۔
سرمایہ کاروں کے لیے موقع
وہ افراد جو سونے کو سرمایہ کاری کے طور پر خریدتے ہیں، ان کے لیے بھی یہ ایک موقع ہے۔ جب سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سستا ہوتا ہے تو یہ سرمایہ کاری کے لیے اچھا وقت تصور کیا جاتا ہے، کیونکہ مستقبل میں قیمتوں کے دوبارہ بڑھنے کا امکان رہتا ہے۔
مستقبل کا امکان
مارکیٹ کے ماہرین کے مطابق آنے والے دنوں میں سونے کی قیمتوں کا انحصار عالمی معیشت، ڈالر کی قدر اور شرح سود کی پالیسی پر ہوگا۔ اگر ڈالر مزید مضبوط ہوا تو امکان ہے کہ سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سستا ہی رہے گا، لیکن اگر جیوپولیٹیکل کشیدگی یا مہنگائی کے دباؤ میں اضافہ ہوا تو قیمتیں دوبارہ بڑھ سکتی ہیں۔
گجرات میں جعلی سونا رکھنے والا گروہ ایف آئی اے کی کارروائی میں گرفتار
آج کی سب سے اہم خبر یہ ہے کہ سونا عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں سستا ہو کر فی تولہ 3 لاکھ 87 ہزار 500 روپے تک آگیا ہے۔ فی 10 گرام کی قیمت بھی کم ہو کر 3 لاکھ 32 ہزار 218 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ اس کے برعکس چاندی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔