ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں: مشرق وسطیٰ کا مستقبل اب یہاں سے شروع
متحدہ عرب امارات کا دارالحکومت ابوظبی نے ایک بار پھر دنیا کو حیران کر دیا ہے۔ ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں چلانے والا مشرق وسطیٰ کا پہلا شہر بن گیا ہے۔ یہ اعزاز حاصل کرنے کے بعد ابوظبی نے ثابت کر دیا کہ وہ صرف تیل اور دولت کا شہر نہیں بلکہ ٹیکنالوجی اور اختراع کا عالمی مرکز بھی ہے۔
چینی کمپنیوں کی خودکار گاڑیاں ابوظبی کی سڑکوں پر
ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں چلانے کے لیے دو بڑی چینی کمپنیوں WeRide اور Pony.ai کے ساتھ شراکت داری کی گئی ہے۔ دونوں کمپنیاں سطح 4 (Level-4) خودکار ڈرائیونگ ٹیکنالوجی استعمال کر رہی ہیں، یعنی گاڑی مکمل طور پر خود چل سکتی ہے اور انسانی مداخلت کی ضرورت نہیں۔
یہ ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں پہلے مرحلے میں یاس جزیرے اور السعدiyat جزیرے پر چلیں گی۔ بعد میں انہیں پورے شہر میں پھیلایا جائے گا۔ مسافر Bayanat اور TXAI کی ایپ کے ذریعے ان گاڑیوں کو بک کر سکیں گے۔
تجارتی سروس کا باقاعدہ آغاز
سب سے بڑی بات یہ ہے کہ ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں اب صرف ٹیسٹنگ مرحلے میں نہیں رہیں۔ 2025 کے وسط سے ان کی مکمل تجارتی سروس شروع ہو چکی ہے۔ یہ دنیا کے چند شہروں (جیسے فینکس، سان فرانسسکو، بیجنگ) میں شامل ہو گیا ہے جہاں عام لوگ روزمرہ کے لیے خودکار گاڑیاں استعمال کر سکتے ہیں۔
ابوظبی میں تیار کردہ ہیلی ڈرون کی پہلی کامیاب پرواز
ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں ہی واحد اختراع نہیں۔ حال ہی میں ابوظبی میں مکمل طور پر تیار کردہ بغیر پائلٹ ہیلی طیارے (eVTOL) نے اپنی پہلی کامیاب پرواز مکمل کی۔ اس پروجیکٹ کو Multi Level Group اور چینی کمپنی XPeng AeroHT نے مل کر تیار کیا۔
یہ ہیلی ڈرون 250 کلوگرام تک وزن اٹھا سکتا ہے اور 700 کلومیٹر تک پرواز کر سکتا ہے۔ اس کا ہائبرڈ انجن بجلی اور روایتی ایندھن دونوں پر کام کرتا ہے۔ ابوظبی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ اسے ڈیلیوری، میڈیکل ایمرجنسی اور کارگو سروس کے لیے استعمال کیا جائے گا۔
ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں اور ایئر موبلٹی: ایک ساتھ مستقبل
ابوظبی کی حکمت عملی واضح ہے: زمین پر ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں اور آسمان پر خودکار ہیلی ڈرونز۔ یہ دونوں منصوبے ایک ہی وژن کا حصہ ہیں — صفر کاربن اخراج، ٹریفک کنجیشن ختم کرنا اور شہری نقل و حمل کو مکمل طور پر تبدیل کرنا۔
دبئی اڑتی ٹیکسی کی پہلی آزمائشی پرواز کامیابی سے مکمل، نیا دور شروع
دنیا بھر میں ابوظبی کی مثال
جب دنیا کے بہت سے شہر ابھی خودکار گاڑیوں کے قوانین بنا رہے ہیں، تب ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں پہلے ہی سڑکوں پر دوڑا رہا ہے۔ یہ مشرق وسطیٰ ہی نہیں بلکہ پوری دنیا کے لیے ایک مثال ہے کہ تیز رفتار ترقی کیسے کی جاتی ہے۔
ابوظبی بغیر ڈرائیور گاڑیاں اور خودکار ایئر ٹرانسپورٹ کا امتزاج اس شہر کو اگلے 10 سالوں میں دنیا کے سب سے "سمارٹ” شہروں میں شامل کر دے گا۔









